فیکٹ چیک: میرٹھ میں پولیس اہلکار کی بی جے پی لیڈر کے ہاتھوں پٹائی کا پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

سوشل میڈیا صارفین پولیس اہلکار کی پٹائی کا 2018 کا ویڈیو یہ کہہ کہ شئیر کررہے ہیں کہ ترنمول کانگریس کے فرضی ایم ایل اے منصور محمد دِمیر کی ہمت تو دیکھو کہ وہ پولیس اہلکار کو بھی نہیں معاف کررہے ہیں۔;

Update: 2025-03-25 15:44 GMT
فیکٹ چیک: میرٹھ میں پولیس اہلکار کی بی جے پی لیڈر کے ہاتھوں پٹائی کا پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
  • whatsapp icon

حالیہ دنوں میں مغربی بنگال ریاستی اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر سویندو ادھیکاری نے دھمکی دی کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے پرمسلم ارکانِ اسمبلی کو اسمبلی کے احاطے سے باہر پھینک دیا جائے گا۔ انہوں نے اسمبلی سے پارٹی کے ارکانِ اسمبلی کی معطلی کے خلاف احتجاج جتاتے ہوئے یہ فرقہ وارانہ بیان دیا تھا۔

بی جے پی لیڈر کے ان متنازعہ ریمارکس پر ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے مسلم ارکانِ اسمبلی نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔ برسراقتدار پارٹی کے ایم ایل ایز بشمول ہمایوں کبیر اور صدیق اللہ چودھری نحے ادھیکاری کو متنبہ کیا کہ اگر انہوں نے اپنا بیان واپس نہ لیا تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس درمیان، سوشل میڈیا ہر ایک پولیس اہلکار کے ساتھ مارپیٹ کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ " بنگال کے ایم ایل اے منصور محمد دِمیر کو دیکھئے، جب پولیس کی وردی میں ڈیوٹی پر تعینات پولیس کا یہ حال ہے تو بنگال کے ووٹرز کا کیا حال ہوگا؟ یہی ہے ممتا حکومت کا جنگل راج، جو ظاہر کرتا ہے کہ ممتا بنرجی اور ان کے لیڈر اور ایم ایل اے اتنے ظالم ہیں کہ پولیس کی پٹائی سے بھی گریز نہیں کرتے۔"

ہندی میں دعوے کا متن:

बंगाल के MLA मंसूर मोहम्मद दिमीर को देखिये , जब पुलिस की वर्दी में ड्यूटी पर तैनात पुलिस का ये हाल है तो बंगाल के वोटरों क्या हाल होगा , यही है ममता सरकार की जंगल राज , जो यह दर्शाता है की ममता बनर्जी और इनके नेता , विधायक इतने क्रूर हैं की पुलिस को भी मार बैठते हैं

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔




فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ اترپردیش پولیس اہلکار پر بی جے پی کونسلر کی زیادتی کا پرانا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔

وائرل ویڈیو کی جانچ پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا تو ہمیں تین اہم باتوں کا پتہ چلا، پہلا یہ کہ پولیس کی وردی خاکی رنگ کی ہے، حملہ کرنے والا شخص ہندی میں برہمی ظاہر کررہا ہے اور تیسرا اس ویڈیو میں 'نازیہ سناتنی' نامی بی جے پی مائناریٹی لیڈر کا انسٹاگرام کا واٹر مارک شامل ہے۔

ہم نے 'نازیہ سناتنی' کے انسٹاگرام اکاونٹ پر وائرل ویڈیو سرچ کیا لیکن ہمیں یہ ویڈیو نہیں ملا۔ لگتا ہے انہوں نے اسے ڈیلیٹ کردیا ہے۔

پہلے ہم نے MyNeta کی ویب سائیٹ پر "منصور محمد دِمیر" نام سے سرچ کیا لیکن ہمیں اس نام کا کوئی بھی رکن اسمبلی نہیں۔ اس سے پتہ چلا کہ مغربی بنگال ریاست میں اس نام کا کوئی بھی رکن اسمبلی موجود نہیں ہے۔

گوگل سرچ کرنے پر ہمیں مارچ 2021 کا 'آج تک' کا نیوز آرٹیکل ملا جس میں مغربی بنگال ریاست اسمبلی انتخابات سے قبل ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کی جانب سے جاری کردہ291 امیدواروں کی فہرست ملی جس میں "منصور محمد دِمیر" نام کا کوئی بھی امیدوار نہیں ملا۔

پھر ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کئی ایک نتائج ملے،۔

این ڈی ٹی وی کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق، "دسہرہ کے تہوار کے موقع پر اترپردیش کا پولیس اہلکار ایک خاتون کے ساتھ ڈنر کھانے کیلئے میرٹھ کے ایک ریستوران گیا تھا۔ ہوٹل اسٹاف کی جانب سے کھانا لانے میں تاخیر پر پولیس اہلکار کی ان سے بحث ہوگئی۔

ویڈیو میں ہوٹل کے مالک اور بی جے پی کونسلرمنیش کمار کو پولیس اہلکار سکھ پال سنگھ کو دھکہ دیتے اور تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اسکے بعد منیش نے پولیس کو فون کرکے اطلاع دی کہ نشے میں دھت گاہکوں نے ہوٹل میں تماشہ مچا رکھا ہے۔


Full View

ہندوستان ٹائمس کے مطابق، یہ واقعہ ؛بلیک پیپر' ریستوران میں پیش آیا۔ اس واقعہ کے بعد، متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے بی جے پی لیڈر کو گرفتار کرلیا۔ ریستوران کے عملہ نے خاتون پر نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا۔


یوٹیوب پر ہمیں وائرل ویڈیو سے قدرے مختلف ایک ویڈیو ملا۔ 'کلاوڈ کچن' نامی چینل پر اس ویڈیو کو ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔

Full View


واضح رہے کہ 2019 میں بھی یہ ویڈیو وائرل کیا گیا تھا اور اس وقت یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ بی جے پی کے فرضی رکن اسمبلی انیل اپادھیائے نے پولیس اہلکار کی پٹائی کی ہے۔

جانچ پڑتال سے یہ واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو میں پولیس اہلکار کی پٹائی کرنے والا شخص ترنمول کانگریس کا کوئی فرضی ایم ایل اے منصور محمد دِمیر نہیں بلکہ میرٹھ کا بی جی ہی کونسلر منیش کمار ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  ترنمول کے رکن اسمبلی منصور محمد دِمیر نے مغربی بنگال کے پولیس اہلکار کو زدوکوب کیا
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News