فیکٹ چیک: مسلم اسکالر سر حامد پٹیل کو برطانیہ کے عبوری وزیر تعلیم مقرر کئے جانے کی جانئے پوری حقیقت

سوشل میڈیا پر برطانیہ کے ماہر تعلیم حامد پٹیل کی تصویر شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ انہیں برطانیہ کا عبوری وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔;

Update: 2025-03-19 18:25 GMT
فیکٹ چیک: مسلم اسکالر سر حامد پٹیل کو برطانیہ کے عبوری وزیر تعلیم مقرر کئے جانے کی جانئے پوری حقیقت
  • whatsapp icon

حالیہ دنوں میں برطانوی وزیر اعظم 'سر کئیرروڈنی اسٹارمر پارلیمنٹ برٹش مسلمانوں کے کل جماعتی پارلیمانی گروپ کی جانب سے منعقده ایک 'بڑی افطارپارٹی' میں شرکت کی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے 'برطانیہ کے ہر شعبہ حیات' میں تعاون پر برطانوی مسلمانوں کا شکریہ اداکیا اور ساتھ ہی غزہ میں اسرائیلی بمباری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ مقامی مسلمانوں کیلئے یہ کتنا مشکل وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وہ برطانوی مسلمانوں کے خلاف بے انتہا پھیلائی جارہی ہے اور اس میں 'فار رائیٹ گروپ' کی بیان بازی اور فرضی جانکاری کا پھیلاو تیل میں گھی کا کام کررہے ہیں۔

اس درمیان ایک معروف برطانوی مسلم شہری کو لیکر دنیا بھر میں بحث جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر کئ برطانوی اور دیگر ممالک کے صارفین مسلم اسکالر 'سر حامد پٹیل' کی تصویر شئیر کرتے ہوئے برطانوی حکومت کی جانب سے پٹیل کو 'وزیر تعلیم' مقرر کرنے پر برٹش حکومت پر ملک میں 'اسلام کی طرز' پر حکومت چلانے کا الزام عائد کررہے ہیں۔ ایک ایکس صارف نے اپنے پوسٹ میں کہا کہ 'انگلینڈ کے محکمہ تعلیم کے نئے انچارج حامد پٹیل، خدا برطانیہ کے تعلیمی نظام پر رحم کرے۔'

ایک اور صارف نے یوں تبصرہ کیا۔

"Congratulations to #HamidPatel on becoming the interim Education Minister of the UK! Overseeing 36 schools, he is living proof that neither Islam nor wearing kurta-pajama hinders progress. Those who think otherwise are the ones truly stuck!"

ترجمہ: " حامد پٹیل کو برطانیہ کا عبوری وزیر تعلیم بننے پر مبارکباد! 36 اسکولوں کے نگران کار، وہ اس بات کا زندہ ثبوت ہیں کہ نہ تو اسلام اور نہ ہی کرتا پائجامہ جیسا لباس انسان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ جو لوگ اس کے برعکس سوچتے ہیں وہ رجعت پسند سوچ رکھتے ہیں!"

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں ملاحظہ کریں۔



فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں سر حامد پٹیل کی تقرری سے متعلق کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا۔

تحقیق کا آغاز کرنے سے پہلے آئے جانتے ہیں کون ہیں حامد پٹیل؟

حامد پٹیل ایک معروف ماہر تعلیم ہیں اور Star Academies Trust کے چیف ایگزیکٹیو ہیں۔ اس گروپ کے تحت برطانیہ میں 36 اسکول چلائے جارہے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی شعبے میں کئی نمایں خدمات انجام دی ہیں۔ شعبہ تعلیم میں نمایاں خدمات کے لئے 2021 میں انہیں نائٹ ہڈ کا اعزاز دیا گیا تھا۔

ہم نے موزوں الفاظ کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں برطانیہ کے انگریزی اخبار 'دی ٹیلی گراف' کا مضمون ملا جس کی سرخی ہے، ' مذہبی اسکول کے سربراہ کو آفسٹڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔'


رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ، 'سر حامد پٹیل کواسکولوں کے ریگولیٹر کے سربراہ کی حیثیت سے عبوری طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ اس طرح وہ اس عہدے پر مقرر ہونے والے پہلے مذہبی اسکول رہنما بن گئے ہیں۔'

پھر ہم نے مزید سرچ کیا تو ہمیں برطانوی اسکولوں کے نگراں کار ادارہ آفسٹیڈ کی 11 مارچ 2025 کی ایک پریس ریلیز ملی۔ برطانوی حکومت کی ویب سائیٹ پر دستیاب اس بیان میں کہا گیا ہیکہ، 'سر حامد پٹیل کو آفسٹڈ بورڈ کے عبوری چیئرمین کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ سابقہ چئیر ڈیم کرسٹین ریان کے جانشین کی تقرری تک وہ اس عہدے پر فائز رہیں گے۔ ڈیم کرسٹین ریان نے نومبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس سال عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی۔ سر حامد، جو 2019 سے آفسٹیڈ بورڈ کے رکن ہیں، نئے مستقل چیئرمین کی تقرری تک زیادہ سے زیادہ پانچ ماہ تک اس عہدے پر خدمات انجام دیں گے۔'


کیا ہے آفسٹیڈ؟

وکی پیڈیا کے مطابق، آفسٹیڈ مخفف ہے 'آفیس فار اسٹانڈرڈس ان ایجوکیشن، چلدرنس سرویسز اینڈ اسکلس' کا جو انگلینڈ میں تمام اسکولوں کا معائنہ کرتا ہے۔ یہ ادارہ غیر وزارتی ادارہ ہے جس کا کام ملک بھر کے تمام اسکولوں بشمول نجی اسکولوں میں تعلیمی معیار کو یقینی بنانا ہے۔

برطانوی حکومت کی ویب سائیٹ کے مطابق، لیبر ایم پی بریجیٹ فیلپسن برطانیہ کی موجودہ وزیر تعلیم ہیں، جبکہ حامد پٹیل آفسٹیڈ کو عبوری صدرنشین کے بطور مقرر کیا گیا ہے۔

موجودہ بالا میڈیا رپورٹس اور تحقیق کی بنیاد پر یہ واضح ہوگیا کہ حامد پٹیل کو برطانیہ کا وزیر تعلیم نہیں بلکہ تعلیمی اداروں کے نگراں کار غیروزارتی ادارے کا عبوری صدر نامزد کیا گیا ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔

Claim :  مسلم اسکالر حامد پٹیل کو برطانیہ کا عبوری وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  Misleading
Tags:    

Similar News