Fact Check: مسلمان اور عیسائیوں کی جانب سے ’بھگود گیتا‘ کتاب کا مسخ شدہ ورژن فروخت کرنے کا دعویٰ کرنے والی ویڈیو غلط
’ایک عیسائی کو جعلی بھگود گیتا فروخت کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ کتاب کے سرورق پر ’گیتا‘ لکھا ہوا ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مذہبی کتاب کا مسخ شدہ اور جعلی ورژن بھگود گیتا بتا کر فروخت کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں، ویڈیو میں یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جعلی اور مسخ شدہ بھگود گیتا کی یہ کتاب مسلمانوں اور عیسائیوں کی جانب سے فروخت کی جارہی ہے۔
ٹوئٹر پر صارفین نے یہ ویڈیو اس عنوان کے تحت ٹوئٹ کی ہے کہ: ’ایک عیسائی کو جعلی بھگود گیتا فروخت کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ کتاب کے سرورق پر ’گیتا‘ لکھا ہوا ہے جب کہ اندر کے باب میں پڑھیں’مقدس بائبل، مقدس قرآن‘۔
ایک اور صارف نے اس ویڈیو کو مختلف عنوان کے ساتھ پوسٹ کیا ہے کہ : ’جعلی ہندو دھرم کی کتابیں سستے داموں میں پورے ہندوستان بھر میں فروخت کی جارہی ہیں تا کہ ہندوؤں کو گمراہ کیا جاسکے، یہ کتاب ہندو مخالفین کی جانب سے طباعت کی گئی ہیں۔ مسلمان اور عیسائیوں کی جانب سے تدوین کردہ اس طرح کی مقدس کتابوں کو یہ گورکھپور کے گیتا پریس سے ہی طبع کروارہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
ویڈیو میں دکھائی جارہی کتاب کی ہم نے سب سے پہلے شناخت کی۔ کتاب کے سرورق پر کتاب کا نام ’گیتا نی گنانا امرتھم‘ لکھا ہوا ہے جسے سنت رام پال داس کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے۔ (کتاب کا اصلی نام تلگو زبان میں: గీతా నీ జ్ఞాన అమృతం)ہے۔
اسی طرح ہم نے جب کی وورڈس کی مدد سے تلاش کیا تو ہمیں یہ کتاب Das’ Official website پر دستیاب ہے۔ یہ کتاب ایمزون اور فلپ کارٹ پر مختلف زبانوں میں بھی دستیاب ہے۔
یہ کتاب انگریزی زبان میں ’The Knowledge of Gita is Necta‘ اس عنوان کے ساتھ موجود ہے۔ کتاب کے تعارف میں، رامپال لکھتے ہیں، مقدس کتاب گیتا میں کل 18 (اٹھارہ) ابواب اور 700 (سات سو) آیات ہیں۔ میں نے اس مقدس کتاب سے ایک خاص وضاحت کا انتخاب کیا ہے اور "گیتا کا علم امرت ہے" کا متن بنایا ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رامپال کی لکھی گئی کتاب بھگود گیتا کے بارے میں ان کے خیالات پر مبنی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ کتاب دنیا کے لوگوں کو متحد کر دے گی، جو مذاہب کی بنیاد پر تقسیم ہیں اور ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں اور مر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مقدس کتاب گیتا کسی مخصوص مذہب سے تعلق نہیں رکھتی ہے بلکہ اس کا مقصد بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود ہے اور اس نے اُس وقت یہ شکل اختیار کی جب کوئی مذہب نہیں تھا۔ اس وقت صرف ’بنی نوع انسانی‘ ہی ایک مذہب تھا۔ تعارف کے ایک حصہ میں پڑھا جاسکتا ہے جس میں لکھا ہے: میرا نعرہ ہے: ’’ ہماری نسل زندہ ہے، بنی نوع انسان ہمارا مذہب ہے۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، کوئی الگ مذہب نہیں ہے" ہے۔
رام پال کے آفیشل تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل سے یکساں ٹوئٹ بھی کیا گیا تھا۔
اسی کے ساتھ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں دیکھی گئی کتاب کسی بھی مسلم یا عیسائی طبقے کی جانب سے نہیں لکھی گئی اور نہ ہی ہندوؤں کو گمراہ کرنا اس کا مقصد ہے۔ یہ کتاب رامپال داس کی طرف سے لکھی گئی ہے اور یہ ہندو صحیفوں کی کسی تحریف کا اشارہ نہیں دیتی ہے۔
اس لیے، وائرل ویڈیو کے ذریعے کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔