Fact Check: اپنی ڈولی کو شدت سے روکنے کی کوشش کرتی ایک پریشان حال دلہن کی ویڈیو ہندوستان کی نہیں
اس ویڈیو کو لے کر دعویٰ کی اجارہا ہے کہ یہ ہندوستان کے ایک قبیلے کا ہے جہاں کی روایت ہے کہ جب دولہا مر جاتا ہے تو دلہن کو بھی اسے کے ساتھ زندہ دفن کردیا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک پریشان حال دلہن کو ڈولی میں لے جاریا ہے۔ اس ویڈیو کو لے کر دعویٰ کی اجارہا ہے کہ یہ ہندوستان کے ایک قبیلے کا ہے جہاں کی روایت ہے کہ جب دولہا مر جاتا ہے تو دلہن کو بھی اسے کے ساتھ زندہ دفن کردیا جاتا ہے۔
اس ویڈیو میں دلہن انتہائی نڈھال دکھائی دے رہے ہی اور اسے ڈولی میں لے جایا جارہا ہے جہاں وہ مسلسل روتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ دلہن اس حد تک احتجاج کررہی ہے کہ ڈولی کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے وہ ایک درخت کی شاخ بھی پکڑ لیتی ہے۔
یہ دعویٰ عربی زبان میں کچھ اس طرح کیا گیا ہے۔’’ مقطع متداول لأحد القبائل في الهند يقال انه من تقاليدهم إذا مات العريس تدفن العروس معه حية‘‘ ترجمہ کرنے کے بعد ، یہ دعویٰ کچھ اس طرح کیا گیا ہے کہ’’ ہندوستان کے ایک قبیلے کا ایک ویڈیو جس میں ایک روایت کے طور پر دلہا مرگیا تو اس دلہن کو اس کے زندہ دفن کیا جارہا ہے۔‘
اس دعوے کے ساتھ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہاہے اور شیئر کیا جارہا ہے۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے۔ دراصل یہ ویڈیو نیپال میں ایک شادی کا ہے اور اس کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
جب ہم نے اس وائرل ویڈیو کے کی فریم، گوگل ریورس امیج کی مدد سے سرچ کیا تو ہمیں ٹک ٹاک پر پبلش کیا گیا ایک ویڈیو دستیاب ہوا۔ ہندوستان میں ٹک ٹک پر پابندی ہے، اور ویڈیو کو پلے بھی نہیں کیا جاسکتا، تو ہم نے دیگر سوشل میڈیا پر اسے تلاش کیا۔
ایک ٹوئٹر صارف نے اس ویڈیو کے اسکرین شاٹ یہ لکھتے ہوئے شیئر کیے ہیں کہ یہ ویڈیو نیپال کی شادی کا ہے جہاں دلہن کو ڈولی میں لے جانے کی روایت ہے۔
شیئر کیے گئے اسکرین شاٹس میں کلیدی الفاظ ہیں "Bajhang Bihe #reels #tiktokers #tiktokmusers #nepalitiktok"،اس بارے میں مزید تلاش کرنے پر، ہمیں معلوم ہوا کہ laxu.sapkota نامی صارف نے اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر اسی عنوان اور ٹیگز کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
اس کے بعد پھر ہم نے اس کے دیگر سوشل میڈیا اکاونٹس کو Social Searcher کے ذریعے تلاش کیا۔ تب ہمیں اس کے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور دیگر اکاونٹس اُسی نام سے موجود ملے۔
اس کا LinkedIn پروفائل یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ایک ڈاکیومینٹری فوٹوگرافر، ڈاکیومنٹری فلم ساز، ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے والا، اور ویڈیو کرئیٹر ہے۔ اس کے انسٹاگرام اکاؤنٹ نے دلہن کو ڈولی میں لے جائے جانے اور ’بیدائی‘ نامی رسم کے دوران رونے کی ویڈیوز بھی reels میں شیئر کیں ہیں۔
اس کے ذریعے شیئر کیا جانے والا اصلی ویڈیو یہاں موجود ہے۔
یہاں پر شادی میں اس رسم کے مزید ریلس کے ویڈیوز دیکھے جاسکتے ہیں۔
تلگوپوسٹ نے Laxu Sapkota سے رابطہ قائم کرتے ہوئے اس شادی کے بارے میں جاننے کی کوشش کی، جب بھی ان سے رابطہ ہوجائے گا تب ہم اس آرٹیکل کو اپ ڈیٹ کریں گے۔
ایک بیوہ خاتون کا شادی کے فوری بعد بیوہ ہوجانے پر اسے شوہر کے ساتھ چتا پر خود کو رضاکارانہ یا پھر زبردستی جلادیا جانا ہندوستان میں قدیم رواج تھا، جسے ستی کہا جاتا تھا، 1829 میں اس رسم پر پابندی لگادی گئی تھی، اب یہ ہندوستان کے کسی بھی قبائل میں رائج نہیں ہے۔
اس طرح سے، دلہن کو ڈولی میں لے جانے کا یہ ویڈیو ہندوستان کا نہیں ہے، یہ نیپالی شادی کی رسم ہے جسے لکشو سپکوٹا نامی نیپالی فوٹوگرافر نے اپنے کیمرے میں قید کیا تھا۔ دعویٰ غلط ثابت ہوتا ہے۔