فیکٹ چیک: کیا اسد اویسی نے وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بی جے پی ارکان کے ساتھ جشن منایا؟ جانئے وائرل ویڈیو کی حقیقت
وائرل پوسٹ میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بی جے پی رہنماؤں اور دیگر کے ساتھ جشن منایا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو جنوری 2025 میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ کا ہے۔

Claim :
پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد اسد الدین اویسی کو بی جے پی ارکان کے ساتھ بیٹھ کر جشن مناتے دیکھا گیاFact :
جنوری 2025 کے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے ویڈیو کو وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کا بتاکر وائرل کیا جارہا ہے
کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے پارلیمنٹ میں منظور کردہ وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بل کی منظوری سے اسلامی اقدار، شریعت اور بھارتی آئین کے بنیادی اصولوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ تنظیم نے نے ملک گیر احتجاجی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے ایک بیان میں وقف ترمیمی بل کی مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی، ثقافتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آئین کے ڈھانچے پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ بورڈ نے بعض سیاسی جماعتوں پر بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیا اور یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری میں انکے رول نے سیکولرزم کے علمبردار ہونے کے ان جھوٹے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔
اس درمیان مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ایک آے آئی ایم آئی ایم اور حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کا ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے جس میں انہیں بی جے پی کے ارکان پارلیمان اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ممبروں کے ساتھ بیٹھ کر چائے نوشی کرتے اور قہقہ لگاتے ہوئے دکھاکر یہ دعویٰ کیا جارہا ہیکہ "رضاکار اویسی کو غور سے دیکھئے۔
اقلیتی کمیشن اور جمہوریت کے تمام ہمدرد، وقف بورڈ ترمیمی بل کے پاس ہونے کے بعد۔
[اویسی کا] میڈیا کے سامنے رونا دھونا اور پارلیمنٹ میں بل کا مسودہ پھاڑنا محض ایک فریب (دکھاوا) تھا۔"
دعویٰ:
रजाकार ओवैसी को ध्यान से देखिए ..👇
अल्पसंख्यक आयोग और लोकतंत्र के तमाम शुभचिंतक
वक्फ बोर्ड संशोधन विधेयक पास होने के बाद .. प्रतिक्रिया
मीडिया के सामने रन D रोना और संसद में बिल फाड़ना मात्र एक छलावा (दिखावा) था ..
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور وائرل لنک یہاں ملاحظہ کریں۔ اسکے علاوہ یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں،
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں ملاحظہ کریں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ وقف ترمیمی بل سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی 29 جنوری 2025 کی میٹنگ کے بعد تصویر کو پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کے بعد کے واقعہ کے طور پر گمراہ کن دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔
سب سے پہلے ہم نے اسد الدین اویسی کی وقف ترمیمی بل سے متعلق لوک سبھا میں تقریر کا ویڈیو تلاش کیا تو ہمیں وائرل ویڈیو سے میل کھاتا ایک عمدہ کوالٹی کا ویڈیو 'عدنان قمر' نامی انسٹاگرام صارف کے اکاونٹ پر 25 مارچ 2025 کو ملا، جس کے کمنٹس سیکشن میں بعض یوزرس نے بتایا کہ یہ پرانا ویڈیو ہے۔
ایکس پر 'وسیم اکریم تیاگی' نامی صارف کے اکاونٹ پر ایک ویڈیو ملا جس میں حیدرآباد کے رکن پارلیمان کو سفید رنگ کی ٹوپی اور شیروانی پہنے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
پھر ہم نے سنسد کے لوک سبھا یوٹیوب چینل پر سرچ کیا تو وہاں ہمیں وقف ترمیمی بل، 2025 سے متعلق 2 اپریل 2025 کو لوک سبھا میں دی گئی اسد اویسی کی 17 منٹ کی تقریر ملی جس میں مجلسی لیڈر کو اسی سفید لباس میں دکھایا گیا ہے۔ جس سے واضح ہوجاتا ہیکہ وائرل ویڈیو پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کا نہیں۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کرکے انہیں گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کی مدد سے تلاش کیا تو ہمیں کئی ایک اخباری مضامین ملے جن میں وائرل ویڈیو کی ایک تصویر شامل تھی۔
دی ٹری بیون نے اس تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے۔ "نئی دہلی میں چہارشنبہ یعنی 29 جنوری 2025 وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بعد اسکے ارکان خوشگوار موڈ میں۔ بشکریہ پی ٹی آئی۔
مضمون میں بتایا گیا ہیکہ: " جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا کہ وقف (ترمیمی) بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے چہارشنبہ کے روز اکثریتی ووٹ سے اپنی مسودہ رپورٹ اور مجوزہ قانون کی ترمیم شدہ شکل کو منظوری دی۔ پال نے بتایا کہ 16 [14] ارکان نے حمایت میں اور 11 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔"
ہندی نیوز پورٹل 'امر اجالہ' پر بھی جے پی سی کی میٹنگ کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ مضمون میں بتایا گیا ہیکہ، "مرکزی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان وقف بل کو لے کر جاری لفظی جھڑپ کے درمیان، جے پی سی نے وقف بل کی مسودہ رپورٹ اور ترمیم شدہ بل کو منظور کر لیا ہے۔ ساتھ ہی ارکان پارلیمنٹ کو اس پر اختلافی نوٹ جمع کرانے کے لیے شام تک کا وقت دیا گیا ہے۔"
مزید سرچ کرنے پر ہمیں 29 جنوری 2025 کو این ڈی ٹی وی کے یوٹیوب چینل ایک رپورٹ ملی جس میں وائرل ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ، "متنازعہ وقف ترمیمی بل کا جائزہ لینے کے لیے بلائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا اجلاس چہارشنبہ کے روز اختتام پذیر ہوا، جس میں پینل نے تائید میں 14 اور مخالفت میں 11 ووٹوں سے بل کو منظور کر لیا۔ اپوزیشن ارکان کو آج شام 4 بجے تک اختلافی نوٹ جمع کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔"
کیا ہے وقف؟
’وقف‘ کا تصور اسلامی قوانین اور روایات میں پیوست ہے ۔ اس سے مراد، ایک مسلمان کی طرف سے خیراتی یا مذہبی مقاصد ، جیسے مساجد ، اسکولوں، اسپتالوں ، یا دیگر عوامی اداروں کی تعمیر کے لیے دیا گیا عطیہ ہے ۔ وقف کی ایک اور اہم خاصیت یہ ہے کہ یہ ناقابل تنسیخ ہے-جس کا مطلب ہے کہ اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا ، تحفے میں نہیں دیا جا سکتا ، وراثت میں نہیں دیا جا سکتا اور اس پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا ۔ لہٰذا ایک بار جب کوئی جائیداد وقف کی طرف سے، یعنی وقف کرنے والے کی طرف سے ترک کر دی جائے تو وہ خدا کی ملکیت ہے اور چونکہ اسلامی عقیدہ کے مطابق خدا ابدی ہے، اس لئے وقف کی جائیداد بھی ابدی رہتی ہے۔
میڈیا رپورٹس اور جانچ پڑتال کی روشنی میں یہ واضح ہوگیا کہ اسد الدین اویسی کی پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بی جے پی لیڈروں کے ساتھ بیٹھک کا دعویٰ من گھڑت ہے۔ 29 جنوری 2025 کے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بعد کے ویڈیو کو حالیہ بتاکر گمراہ کن دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔