Fact Check: کیا بنگلورو میں کتے کا گوشت فروخت کیا جاتا ہے؟
بنگلورو میں کتے کا گوشت فروخت کئے جانے کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہیں جھوٹی ثابت ہوئی کیوں کہ پکڑے گئے کنٹینرس میں بکری کا گوشت لے جایا جارہا تھا
Claim :
راجستھان سے گوشت کی منتقلی کرنے والی ٹرین میں بنگلورو کے گوشت کے تاجرعبدالرزاق نے بکری کے گوشت کے ساتھ کتے کے گوشت کو ملادیا تھاFact :
کرناٹک کے فوڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ ٹرین میں جو گوشت پایا گیا وہ کتے کا گوشت نہیں بلکہ بکری کا گوشت ہے
26 جولائی، 2024 کو پونیت کیریہلی کی قیادت میں ایک ہندو تنظیم کے ممبروں نے دعویٰ کیا تھا کہ بنگلورو کے گوشت کے تاجر عبدالرزاق نے راجستھان سے بذریعے ٹرین منتقل کئے گئے بکری کے گوشت میں کتے کا گوشت ملادیا ہے۔ بنگلورو کے سنگولی ریانا ریلوے اسٹیشن پر رزاق اور پونیت کی ٹیم کے بیچ گوشت کو لیکر لفظی جھڑپ ہوئی۔ پولیس کی مداخلت کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوا، پولیس نے پونیت کیرہلی سمیت کئی افراد کو حراست میں لیا۔
اس کے ساتھ ہی، بی بی ایم پی کے فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے پکڑے گئے گوشت کی جانچ کیلئے اس کا ایک نمونہ لیاب روانہ کردیا۔ محکمہ کے کمشنر نے یقین دلایا کہ اگر گوشت کی کوالٹی میں کوئی بے ضابطگی پائی گئی تو میٹ ٹریڈر کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بنگلور پہنچنے والی جے پور-میسور ایکسپریس ٹرین کی 120 بوگیوں میں 4500 کلو گرام کتے کا گوشت منتقل کیا گیا۔ یہ گوشت مبینہ طور پر عبدالرزاق کی گوشت کی دکانوں میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ پونیت کیریہلی اور ان کی ٹیم نے الزام لگایا ہے کہ روزانہ اس گوشت کے سینکڑوں ڈبے شہر میں لائے جاتے ہیں۔
ان الزامات کے بعد دائیں بازو کے یوٹیوب چینل ٹی وی وکرما نے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والا ایک پروگرام نشر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ 'مسلم تاجر کتے کا گوشت فروخت کرکے ہندوؤں کو دھوکہ دے رہے ہیں' اور مسلمان خود اس عمل کی حمایت کے لیے فنڈ جمع کر رہے ہیں۔
https://www.youtube.com/@tvvikrama?si=lD7jO0CUEgpUeZl9
ٹی وی وکرم کے اینکر نے بتایا کہ پہلے ریاست میں صرف گائے کو غیر محفوظ سمجھا جاتا تھا، لیکن اب کتے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اینکر کے مطابق عبدالرزاق اور ان کی مبینہ گینگ نے کتے کا گوشت فروخت کرنے کے لیے آوارہ کتوں کو ختم کرنے کے بعد اب گھروں سے پالتو کتوں کو چوری کرنا شروع کردیا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل ہونے والا دعویٰ فرضی ہے۔
پونیت کیریہلی اور ان کی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ عبدالرزاق راجستھان سے بنگلور میں بکری کا گوشت لائے تھے اور اس میں کتے کا گوشت ملانے کا الزام غلط ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے خود اس جانکاری کی تصدیق کی ہے۔
اپنی ایک پریس ریلیز میں وزیر داخلہ نے کہا، 'گوشت کے تاجر ہر ہفتے راجستھان سے گوشت لاتے ہیں، دو ہفتوں میں ایک مرتبہ یا ضرورت کے مطابق، اور اسے شہر میں فروخت کرتے ہیں۔ حکومت ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرے گی جو اس معاملے پر بدنیتی کے ساتھ غیر ضروری ہنگامہ برپا کررہے ہیں۔
ریاست کے وزیر داخلہ کے مطابق لیبارٹری رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ راجستھان کا گوشت دراصل بکری کا گوشت تھا نہ کہ کتے کا گوشت۔ لہٰذا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ٹی وی وکرما کی ٹیم جھوٹی خبریں کیوں پھیلا رہی ہے۔
حیدرآباد کے نیشنل میٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ لائیو اسٹاک پروڈکٹس ٹیسٹنگ اینڈ سرٹیفیکیشن لیبارٹری میں گوشت کی اقسام کی شناخت کی لیبارٹری (ایم ایس آئی ایل) نے تصدیق کی ہے کہ بنگلورو میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈڈ ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کے ذریعہ فراہم کردہ کچے گوشت کے نمونے دراصل بکری کا گوشت ہے۔
کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے (31 جولائی) کو اعلان کیا کہ راجستھان سے ٹرین کے ذریعے مٹن اور دیگر جانوروں کے گوشت کی بنگلورو منتقلی کے بارے میں حالیہ میڈیا رپورٹس کے جواب میں سائنسی توثیق کے لئے ایک جامع تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ 84 پارسلوں کو مکمل لیبارٹری جانچ کے لئے حیدرآباد کے آئی سی اے آر- نیشنل میٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بھیجا گیا تھا۔ وسیع پیمانے پر جانچ کے بعد، لیبارٹری کے نتائج نے یقینی طورپرثابت کیا ہے کہ جانچ پڑتال کے تحت گوشت بھیڑوں سے حاصل کیا گیا ہے. لیبارٹری کی رپورٹ اس معاملے سے متعلق کسی بھی غیر یقینی صورتحال یا غلط معلومات کا مداوا کرتی ہے۔
لہٰذا وائرل ہونے والا دعویٰ غلط ہے۔ بنگلورو کے کرانتھی ویرا سنگولی ریانا ریلوے اسٹیشن پر جو گوشت پکڑا گیا ہے وہ کتے کا گوشت نہیں ہے۔