Fact Check: انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی مقررہ تاریخ میں توسیع نہیں کی گئی
انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی مقررہ تاریخ میں توسیع نہیں کی گئی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے ایک بیان میں اس کی وضاحت کی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس دہندگان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مالی سال 25-2024 کے لئے اپنے گوشوارے 31 جولائی 2024 کی ڈیڈ لائن سے پہلے جمع کرائیں۔
Claim :
انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی مقررہ تاریخ میں توسیع کردی گئی ہےFact :
آئی ٹی آر جمع کرانے کی مقررہ تاریخ میں توسیع نہیں کی گئی ہے، تصویر میں پریس رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی ایڈوائزری دکھائی گئی ہے
محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس دہندگان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مالی سال 25-2024 کے لئے اپنے گوشوارے 31 جولائی 2024 کی ڈیڈ لائن سے پہلے داخل کریں۔ محکمہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 25-2024 کے لئے 30 جولائی تک 6.5 کروڑ سے زیادہ آئی ٹی آر پہلے ہی داخل کئے جاچکے ہیں۔ 30 جولائی کو روزانہ داخل کیے جانے والے آئی ٹی آر کی تعداد 45 لاکھ سے تجاوز کر گئی اور 31 جولائی کو اس میں مزید اضافہ کا امکان ہے، کیونکہ کئی ٹیکس دہندگان کے لئے یہ آخری تاریخ ہے۔ حکومت نے پچھلے سال کی طرح ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی۔ تاہم سوشل میڈیا پر ڈیڈ لائن میں توسیع کے حوالے سے کافی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کیونکہ صارفین کو ویب سائٹ پر لاگ ان کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس دوران سوشل میڈیا صارفین خاص طور پر ایکس اور واٹس ایپ صارفین ایک ایڈوائزری شیئر کر رہے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ 31 اگست 2024 تک بڑھا دی گئی ہے۔ کچھ صارفین نے ڈپٹی پریس رجسٹرار جنرل رنجیت چندن کے دستخط شدہ ایڈوائزری کو شیئر کیا جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ 'آئی ٹی آر کی تاریخ میں اب توسیع کی گئی ہے'۔
چند صارفین نے اسی ایڈوائزری کو ہندی کے متن کے ساتھ شیئر کیا۔
ITR भरने की अंतिम तिथि बढ़ाई गई... अब नई अंतिम तिथि 31 अगस्त की गई
ترجمہ: آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے۔ اب نئی ڈیڈ لائن کو 31 اگست تک بڑھا دیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ کا دعویٰ فرضی ہے۔ انکم ٹیکس گوشواروں کو جمع کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی گئی ہے۔
تحقیق کے دوران، جب ہم نے سوشل میڈیا پروائرل اس ایڈوائزری کا بغور مشاہدہ کیا تو ہم نے پایا کہ یہ پریس رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی طرف سے جاری کردہ مشاورت ہے نہ کہ بھارت کے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے۔ جب ہم نے PRGI ویب سائٹ پر سرچ کیا تو ہمیں یہاں وائرل ایڈوائزری ملی۔
پریس رجسٹرار جنرل آف انڈیا ایک پورٹل ہے جہاں اخبارات اور جرائد کو پی آر پی ایکٹ 2023 کے تحت رجسٹر کرایا جاسکتا ہے۔ یہ پبلشرز کی جانب سے جمع کرائے گئے سالانہ گوشوارے کو مرتب اور ان کا تجزیہ کرتا ہے۔ یہ گوشوارے ان کے ذریعہ شائع کردہ سالانہ رپورٹ 'پریس آف انڈیا' کی اثاث مانے جاتے ہیں، جو ملک کے پرنٹ میڈیا کے منظر نامے کے جامع خدوخال پیش کرتا ہے۔
ہمیں ایک اور ایڈوائزری بھی ملی جو پہلے پی آر جی آئی پر شائع کی گئی تھی جس میں پرنٹ میڈیا کے پبلشرز کی طرف سے سالانہ گوشوارے داخل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "مالی سال 24-2023 کے لئے پریس سیوا پورٹل کے ذریعہ سالانہ گوشواروں کی ای فائلنگ 03.05.2024 سے شروع ہوگی۔ لہٰذا جن پبلشرز کے رسالے پی آر جی آئی (سابقہ آر این آئی) کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پریس سیوا پورٹل کے ذریعے سالانہ گوشوارے آن لائن داخل کریں۔
اپنی جانچ پڑتال کے دوران ہم نے یہ بھی پایا کہ پی آئی بی فیکٹ چیک نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔ پی آئی بی کی جانب سے جاری ایکس پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ پریس رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے دفتر کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایڈوائزری کو غلطی سے آئی ٹی آر داخل کرنے کی مقررہ تاریخ میں توسیع کے طور پر سمجھا جارہا ہے #PIBFactCheck لیکن یہ ایڈوائزری آئی ٹی آر داخل کرنے کی تاریخ میں توسیع سے متعلق نہیں ہے۔ آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 جولائی 2024 ہے۔
اس پوسٹ کو انکم ٹیکس انڈیا کے ایکس اکاؤنٹ نے بھی شیئر کیا تھا۔
لہٰذا یہ ثابت ہوا کہ سوشل میڈیا پر وائرل آئی ٹی آر کی ای فائلنگ کی تاریخ میں توسیع کی ایڈوائزری محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے جاری نہیں کی گئی۔ یہ پریس رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی طرف سے پبلشرز کی سالانہ رپورٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کے بارے میں شائع ایک ایڈوائزری ہے۔ یہ دعویٰ غلط ہے۔