Fact Check: گاندھی کو پانچ بار اور نہرو کی سات مرتبہ نوبل انعام کے لئے نامزدگی
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کیا جارہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہاتما گاندھی اور جواہر لال نہرو کو بالترتیب 11 اور 13 نامزدگیاں موصول ہوئیں لیکن اس کے باوجود نوبل کمیٹی نے انہیں کبھی اس انعام سے نہیں نوازا
Claim :
گاندھی کو 11 مرتبہ اور نہرو کو 13 بار نوبل انعام کے لئے نامزد کیا گیا تھا، پھر بھی فاؤنڈیشن نے انہیں مسترد کردیاFact :
گاندھی کو نوبل امن انعام کے لئے پانچ بار نامزد کیا گیا تھا ، جبکہ نہرو کو سات بار نامزد کیا گیا تھا
بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی اور بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تیلگو متن کے ساتھ ایک تصویر بڑے پیمانے پر شیئر کی جارہی ہے۔
మీకు తెలుసా 11 సార్లు గాంధీ , 13 సార్లు నెహ్రూ ,నోబెల్ శాంతి బహుమతి కోసం నామినేట్ అయ్యినప్పటికీ, నోబెల్ ఫౌండేషన్ తిరస్కరించింద
మనం వాళ్ళు గురించి ఇప్పడు తెలుసుకున్నాం నోబెల్ ఫౌండేషన్ వాళ్ళకి అప్పడే తెలుసు
ترجمہ : "گاندھی کو 11 بار اور نہرو کو 13 بار نامزد کیا گیا تھا، لیکن نوبل فاؤنڈیشن نے انہیں مسترد کر دیا۔" وائرل پوسٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا تھا کہ 'نوبل فاؤنڈیشن نے انہیں امن انعام سے نوازنے سے انکار کر دیا۔ ہمیں اب اس بارے میں پتہ چلا ہے لیکن نوبل فاؤنڈیشن کو ان کے بارے میں بہت پہلے سے علم تھا۔"
سوشل میڈیا صارفین نے اس تصویر کو مسکراہٹ کے ایموجیس کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ گاندھی کو پانچ بار نوبل امن انعام کے لئے نامزد کیا گیا تھا ، جبکہ نہرو کو سات بار نامزد کیا گیا تھا۔ اس بیچ جملہ 12 افراد نے گاندھی کو نامزد کیا۔ ایک ہی سال میں گاندھی کو نامزد کیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران ہمیں پتہ چلا کہ گذشتہ سال مہاتما گاندھی کی 154 ویں سالگرہ کے موقع پر نوبل فاؤنڈیشن نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک دل چھو دینے والا پوسٹ شیئر کیا تھا۔
اس پوسٹ میں ایک لنک شامل تھا. جب اس پر کلک کیا گیا، تو ہمیں نوبل فاؤنڈیشن کی طرف سے شائع شدہ ایک مضمون ملا جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی، دی مسسینگ لاریٹ"۔
گاندھی کو 1937، 1938، 1939، 1947 اور 1948 میں پانچ بار نوبل امن انعام کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ 1948 میں گاندھی جی کی موت کے بعد فاؤنڈیشن نے انہیں یہ اعزاز دینے کا منصوبہ بنایا لیکن فاؤنڈیشن نے بتایا کہ کچھ وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں ہوا۔ اس سال کسی کو بھی نوبل انعام نہیں دیا گیا۔ اتنا ہی نہیں بعد میں نوبل کمیٹی کے ارکان نے بھی گاندھی کو ایوارڈ نہ دئے جانے پر عمومی طور پر اظہار افسوس کیا۔
جب ہم نے نوبل پرائز نامزدگی آرکائیو میں سرچ کیا تو پتہ چلا کہ 1937-48 کے درمیان گاندھی کو 5 بار نوبل امن انعام کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ اس مدت کے دوران کل 12 لوگوں نے گاندھی کو نامزد کیا۔ ایک ہی سال میں کئی لوگوں نے گاندھی کو نامزد کیا۔
ہمیں انڈیا ٹوڈے پرشائع ہونے والا ایک مضمون بھی ملا جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کو کیوں کر نوبل امن انعام نہیں دیا گیا؟"۔
اس معاملے پر شائع شدہ مضمون میں ہمیں ایک تفصیلی وضاحت ملی.
برطانوی راج سے بھارت کوآزاد کرانے میں اہم کردار ادا کرنے والے مہاتما گاندھی کو پانچ بار (1937، 1938، 1939، 1947 اور 1948) نوبل امن انعام کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ امن اور عدم تشدد کو فروغ دینے میں ان کے اہم کردار کے باوجود ، انہیں یہ ایوارڈ کبھی نہیں ملا۔
نوبل کمیٹی کو گاندھی کی امن پسندی اور 1947 کے پاک بھارت تنازعہ میں ان کے رول کے بارے میں تشویش تھی اور اس معاملے میں ان کی غیر جانبداری پر شبہ تھا۔ ان خدشات کی وجہ سے ممکنہ طور پر فاؤنڈیشن نے گاندھی کو انعام نہ دینے کا فیصلہ کیا ہوگا۔
ماضِی میں فاؤنڈیشن کی جانب سے بعد از مرگ انعام نوازنے کی کوئِی روایت نہیں تھی۔ نوبل امن انعام کی نامزدگی کی ڈیڈ لائن سے صرف دو دن پہلے گاندھی کو 30 جنوری 1948 کو قتل کر دیا گیا تھا۔
نوبل فاؤنڈیشن کے قوانین کے تحت بعض حالات میں بعد از مرگ ایوارڈ دینے کی گنجائش کے باوجود مہاتما گاندھی کی تنظیمی وابستگی کا فقدان اور اس معاملے میں سیاسی قوت ارادی کے فقدان کے سبب یہ واضح نہیں تھا کہ انعامی رقم کسے دی جائے۔
ناروے کے ماہر اقتصادیات گنر جان کی ڈائری کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ نوبل کمیٹی نے مہاتما گاندھی کو بعد از مرگ ایوارڈ دینے پر غور کیا تھا لیکن آخر کار رسمی وجوہات کی بنا پر اس پر عمل آوری نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ فاؤنڈیشن نے بالآخر انعام کو محفوظ کر دیا. اگلے سال، 1948 کو فاؤنڈیشن نے کسی بھی انعام کا اعلان نہیں دیا.
اسکے بعد نوبل کمیٹی کے ارکان نے مہاتما گاندھی کو انعام یافتگان میں شامل نہ کرنے پر عوامی طور پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 1989 میں دلائی لامہ کو امن انعام دیتے وقت کمیٹی کے چیئرمین نے اعتراف کیا کہ یہ "مہاتما گاندھی کی یاد کو خراج عقیدت" کا حصہ ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ جواہر لال نہرو کو بھی 1950-61 کے بیچ سات بار نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ گاندھی جی کی طرح نہرو کو بھی ایک ہی سال میں ایک سے زیادہ مرتبہ نامزد کیا گیا تھا۔
وکی پیڈیا پر سرچ کے دوران ہمیں یہ اعداد و شمار ملے.
لائیو منٹ نے ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کو پانچ بار نامزد کیے جانے کے باوجود امن کا نوبل انعام کیوں نہیں ملا؟"
این ڈی ٹی وی نے بھی ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کو کبھی نوبل امن انعام نہیں ملا۔ پینل نے وضاحت دی آخر کیوں؟ ”
لہٰذا یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے، گاندھی کو نوبل امن انعام کے لیے صرف پانچ بار نامزد کیا گیا تھا، لیکن مجموعی طور پر 12 لوگوں نے گاندھی کو نامزد کیا تھا