Fact Check: تلگوپوسٹ ڈاٹ کام کے ایڈیٹر کی تصویر کو پنیلی کے مبینہ وکیل کے طور پر بتایا گیا ہے
تصویر میں وائی ایس آر سی پی لیڈر پنیلی رام کرشن ریڈی کے وکیل کو دکھایا گیا ہے جو ایک پولنگ بوتھ میں ای وی ایم کو نقصان پہنچاتے ہوئے پکڑے گئے تھے
Claim :
وائرل تصویر میں وائی ایس آر سی پی لیڈر پنیلی رام کرشن ریڈی کے وکیل کو دکھایا گیا ہے جو پولنگ بوتھ میں ای وی ایم کو نقصان پہنچاتے ہوئے پکڑے گئے تھےFact :
تصویر میں وائی ایس آر سی پی کے ایم ایل اے پنیلی رام کرشن ریڈی کی نمائندگی کرنے والے وکیل کی جگہ ایک سینئر صحافی اور Telugupost.com کے ایڈیٹر کو دکھایا گیا ہے
آندھراپردیش کے ضلع پلناڈو کی پولیس نے 13 مئی کے اسمبلی انتخابات کے دوران ای وی ایم کو تباہ کرنے پر ماچرلا وائی سی پی کے ایم ایل اے پنیلی رام کرشن ریڈی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انہیں پلناڈو علاقے کے ماچرلا میں ای وی ایم کو تباہ کرتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے میں پکڑا گیا تھا، جہاں پولنگ کے دوران اور انتخابات کے بعد بھی تشدد ہوا تھا۔
اے پی ہائی کورٹ نے پنیلی کو مشروط پیشگی ضمانت دی اور متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ 6 جون تک رکن اسمبلی کو گرفتار نہ کریں اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی کریں۔ ایم ایل اے کی طرف سے عدالت میں پیش ہونے والے وکیل نرنجن ریڈی تھے۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پر تصاویر کا ایک کولاج شئیر کیا جا رہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میں سے ایک تصویر پنیلی رام کرشن ریڈی کے وکیل کی تصویر ہے۔ حیرت انگیز طور پر ان تصاویر میں Telugupost.com کے ایڈیٹر کو دکھایا گیا ہے۔ تصویروں کے کولاج میں آندھرا پردیش حکومت کے مشیر سجالا رام کرشن ریڈی بھی سفید شرٹ میں ہیں اور Telugupost.com کے ایڈیٹر سرینواس روی بچالی کی ایک اور تصویر شامل کی گئی ہے۔
اس وائرل پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سرینواس، رکن اسمبلی پنیلی کا مقدمہ لڑنے والے وکیل ہیں۔
تیلگو میں تصویر کے ساتھ شامل کیا گیا کیپشن:
“ప్రతి ఒక్క వైసీపీ నేరస్తుడి కేసు వాదించడానికి ఆ నిరంజన్ రెడ్డి అనే లాయరే ఎందుకు వస్తున్నాడు...! ఇతడు కోర్టులో తన వాదనలో లోకేష్ పిర్యాదు చేయడం వల్లే ఈసి చర్యలకు అదేశించింది అని అంటాడు.. అవును 13వ తేదీన ఈ సంఘటన జరిగితే స్టేట్ ఎన్నికల కమీషనర్ కాని.. స్టేట్ CS కానీ 20 తేదీ వరకు రిపోర్టు చేయక పోవడం వల్లనే ఈ దేశంలో ఒక పౌరుడు అయిన లోకేష్ బాబు ప్రజాస్వామ్యం అపహాస్యం అవుతుంటే తన భాధ్యతగా కేంద్ర ఎన్నికల కమిషన్ కు రిపోర్టు చేశాడు.. " మీ సియస్.. స్టేట్ ఎన్నికల కమీషనర్ చెయ్యలేని పని లోకేష్ బాబు చేశాడు.. అవును ఈ నిరంజన్ రెడ్డి గుర్తు తెలియని వ్యక్తి అని FIR లో వ్రాశారు అంటాడు అంటే ఇతడికి యంయల్ఏ పిన్నెల్లి కాని పిన్నెల్లి పగలగొట్టిన ఈవియం మషిన్ ఆ విడియోలో కనిపించడం లేదా..! తమాషా ఏమీటంటే ఈ సంఘటన మీద చర్యలు తీసుకోవాలసి ఎన్నికల కమిషనర్.. చర్యలు తీసుకోలేదు సరికదా..! ఇతడు ఆ వీడియో లీక్ చేసిన వారిపై ఎంక్వయిరీ చేయాలని చెప్పడం చూస్తే! పిన్నెల్లి రామకృష్ణారెడ్డి ఈవీయంలను పగలగొట్టిన విషయం ఇతడికి ముందే తెలుసా అనే అనుమానాలు ప్రజల మనసుల్లో వ్యక్తం అవుతున్నాయి..!”
ترجمہ : ایسا کیوں ہیکہ اکیلے وکیل نرنجن ریڈی ہی وائی سی پی کے ہر مجرم کا مقدمہ لڑنے کیوں آ رہے ہیں...! عدالت میں اپنی دلیل میں ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے لوکیش کی شکایت پر ہی کارروائی کا حکم دیا تھا۔ جی ہاں، اگر یہ واقعہ 13 مئی کو ہوا، تو نہ ہی ریاستی الیکشن کمشنر... یا ریاست کے چیف سیکرٹری نے 20 مئی تک اس ضمن میں کوئی شکایت نہیں کی تھی لیکن اس ملک کے ایک ذمہ داری شہری ہونے کے ناطے لوکیش بابو نے اس واقعہ کے بارے میں رپورٹ درج کرائی کیوں کہ انہوں نے محسوس کیا کہ ریاست میں جمہوریت کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔"
لوکیش بابو نے وہ کیا ہے جو چیف سیکرٹری یا ریاستی الیکشن کمشنر نہیں کر سکے۔ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ الیکشن کمشنر نے اس واقعہ پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ نرنجن ریڈی نے اپنی ایف آئی آر میں اس بات کا ذکر کیوں کیا کہ ملزم ایک نامعلوم شخص تھا؟ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایم ایل اے پنیلی کو ای وی ایم کی مشین کو نقصان پہنچارہے ہیں؟ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جس الیکشن کمشنر کو کارروائی کرنی تھی انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اگر آپ انہیں ویڈیو لیک کرنے والوں کے بارے میں پوچھ گچھ کرتے ہوئے دیکھیں گے، تو عوام کو شبہ ہوگا کیا انہیں ای وی ایم کی تباہی کے بارے میں پہلے سے علم تھا..!
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے۔ شیئر کی گئی تصویر Telugupost.com کے ایڈیٹر شری نواس روی بچالی کی ہے۔ وہ پرنٹ / الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں تیس سال کا تجربہ رکھنے والے ایک معروف صحافی ہیں۔ انہوں نے معروف اخبار ایناڈو میں سینئر رپورٹر کے طور پر کام کیا ، اور Maa ٹی وی ، ایچ ایم ٹی وی میں نیوز کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے بھی کام کیا۔ وہ بہت ہی تخلیقی نامہ نگار ہیں جو صحافتی میدان میں بے داغ اخلاقیات کیلئے کے لئے مشہور ہیں۔ کمیونٹی جرنلزم کے لئے ان کا جذبہ اور اسٹاف رپورٹر کے طور پر ان کے کام کو وسیع پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ ایک بہترین کہانی کار جو خبروں، فیچرز اور دیگر واقعات کو یکساں ترجیح دیتے ہیں۔
بچالی نے کبھی لاء اسکول میں تعلیم حاصل نہیں کی اور نہ ہی انہیں قانونی امور سے متعلق کوئی تجربہ ہے۔ معزز صحافی کی تصویر جو آن لائن دستیاب ہے اسے جھوٹے دعوے کو پھیلانے کے لئے غلط طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ ہمیں پنیلی رام کرشن ریڈی کے وکیل نرنجن کمار ریڈی کی کوئی تصویر آن لائن پلیٹ فارمس پر نہیں ملی۔
Logically Facts نامی ادارے نے بھی اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔
Telugupost.com کے مدیر اور سینئر صحافی سرینواس روی بیچالی کی تصویر کو غلط طور پر پنیلی رام کرشن ریڈی کے وکیل نرنجن کمار ریڈی کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ لہٰذا یہ دعویٰ فرضی ہے۔