Fact Check: وائرل ویڈیو میں چند افراد کو ہندوستانی سرحد پار کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے وہ میانمار کے ہیں، یہ دعویٰ غلط ہے
جب کانگریس پارٹی اقتدار میں تھی تب ہندو آئے اور جائیداد پر قبضہ کیا، اب اب مودی کی موجودگی کی وجہ سے مسلمان چوری چھپے ہندوستان پہنچ رہے ہیں۔ آپ اپنی جان کیسے بچا سکتے ہیں؟
Claim :
ویڈیو میں میانمار سے منی پور تک راستہ دکھایا گیا ہے جس سے لوگ غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہورہے ہیںFact :
ویڈیو میں دراصل، ایران میں خانہ بدوش لوگوں کی نقل و حرکت کو دکھایا گیا ہے
ریاست منی پور میں دو اہم قبائل میتئی اور کوکی کے درمیان تشدد بھڑک اٹھا جس کے بعد کئی چونکانے والے ویڈیوز گردش کرنے لگے جس نے ملک کو دہلادیا۔
اس درمیان، فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں لوگوں کے ایک گروپ کو پہاڑوں پر نقل و حرکت کرتے ہوئے اور کسی جگہ کی طرف جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ لوگ ہمسایہ ملک میانمار سے منی پور، ہندوستان میں داخل ہورہے ہیں۔
یہ دعویٰ تلگو زبان مین وائرل ویڈیو میں کچھ یوں کیا گیا ہے:
“*మయన్మార్ దేశం* నుండి *భారత దేశం మణిపూర్ * వరకు దొంగ మార్గం. కాంగ్రెస్ పార్టీ అధికారంలో ఉన్నప్పుడు ..చుట్టపు చూపులా వచ్చి హిందులు ఆస్తులు ఆక్రమించారు . ఇప్పుడు మోడీ ఉండడము వలన దొంగ దారిలో భారత్ చేరుకుంటున్న ముస్లింలు. మీ ప్రాణాలను ఎలా కాపాడుకొంటారో ఈ వ్యక్తులు తమ ప్రాణాలను పణంగా పెట్టి కడుపులో పిల్ల సంకలో ఒక్క పిల్ల తో దైర్యంగా భారతదేశానికి వస్తాన్నారు, మణిపూర్ లో హింస, గొడవలకు కారణం ఎవరో అర్ధం ఐ ఉంటుంది అనుకుంట ”
جب اس کو ترجمہ کیا گیا تو یہ کچھ اس طرح ہے: ’’میانمار سے ہندوستان کے منی پور پہنچنے کا ’خفیہ راستہ’۔ جب کانگریس پارٹی اقتدار میں تھی تب ہندو آئے اور جائیداد پر قبضہ کیا، اب اب مودی کی موجودگی کی وجہ سے مسلمان چوری چھپے ہندوستان پہنچ رہے ہیں۔ آپ اپنی جان کیسے بچا سکتے ہیں؟ یہ لوگ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بہادری کے ساتھ ہندوستان آ رہے ہیں یہاں تک کہ ان کے ہاتھ میں اور پیٹ میں بچے بھی ہیں۔ امید ہے کہ آپ منی پور میں تشدد اور فسادات کے مجرموں کے بارے میں سمجھ گئے ہوں گے۔‘‘
فیکٹ چیک:
دعویٰ غلط ہے۔ ویڈیو میں ایران میں کردستان کے ایک خانہ بدوش قبیلے کی نقل و حرکت کو دکھایا گیا ہے۔
جب ہم نے ویڈیو کے کی فریم کی مدد سے ریورس امیج سرچ کا عمل کیا تو ہمیں متعدد فیس بک صارفین کی جانب سے شیئر کیے گئے ویڈیو دستیاب ہوئے۔ جس کا کیپشن کرد زبان میں کچھ اس طرح ہے: “ژیانی ڕۆژانەی پڕ لەسەختی دانیشتوانی گوندێک کە خەڵکەکەی هەموو کوردن ..!!”
جب ہم نے اس کا ترجمہ کیا تو اس کیپشن کا مطلب ہے: "کرد گاؤں کے باشندوں کی روزمرہ کی مشکل زندگی..!!"
اس بات سے اشارہ لیتے ہوئے ہم نے ’کرد خانہ بدوشوں کی زندگی‘ اس کی وورڈ کی مدد سے تلاش کیا تو ہمیں اس ضمن میں مزید کئی ویڈیو ملے۔
ڈینا نامی یوٹیوب چینل کی طرف سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کا ٹائٹل ہے "زندگی کے لیے خطرہ- ایرانی خانہ بدوش خاندان"۔ 12 مارچ 2023 کو پبلش کی گئی اس ویڈیو کے ڈسکرپشن میں لکھا گیا ہے کہ:'تین چھوٹے بچوں کے ساتھ ایک ایرانی خانہ بدوش خاندان اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے دشوار گزار راستہ طے کرتا ہے'۔
وائرل ویڈیو میں دکھائے گئے مناظر اور افراد اس یوٹیوب ویڈیو سے مماثلت رکھتے ہیں۔
ایران کے خانہ بدوش لوگوں کی مشکلات کو ظاہر کرنے والی اس طرح کی ویڈیوز یوٹیوب پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
لہٰذا، وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہمسایہ ملک میانمار سے غیر قانونی طور پر منی پور میں داخل ہونے والے لوگ دکھائے جا رہے ہیں، دراصل ایران میں کرد خانہ بدوشوں کی ویڈیو ہے۔ دعویٰ جھوٹا ہے۔