Fact Check: جاپان کا زیادہ میلان والا پل اترپردیش میں پائے جانے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
سوشل میڈیا پرجاپان کے متسو شہر میں واقع ایشیما اوہاشی پل کو اترپردیش کے بہرائچ کے پل کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔
Claim :
اتر پردیش کے بہرائچ ضلع میں درگاہ روڈ پر پل کی ایک انوکھی تصویرFact :
یہ انوکھا پل جاپان کے متسو شہر کا ہے اترپردیش کا نہیں
گذشتہ نومبر مرکزی کابینہ نے اترپردیش کے وارانسی شہر میں ایک انفرااسٹرکچر پروجیکٹ کو منظوری دی تھی جس کے تحت دریائے گنگا پر ڈبل ڈیک ریل روڈ بریج دین دیال اپادھیائے جنکشن اور وارانسی کے بیچ مصروف ترین ریل روٹ پر بنے 137 سال پرانے مالویہ پل کی جگہ ڈبل ڈیک ریل روڈ بریج تعمیر کیا جائیگا۔
معروف مالویہ برج کے صرف دو ہی ٹریک ہیں لیکن بڑھتی ٹریفک کی وجہ سے حکومت نے اس پروجیکٹ کے تحت اس پل کے نچلے حصہ میں چار ریلوے ٹریک اور بالائی حصہ میں چھ لین والی ہائی وے بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ لیکن اس بیچ سوشل میڈیا پر ایک انوکھے پل کی تصویر شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ یہ "اتر پردیش کے ضلع بہرائچ کے درگاہ روڈ کے پُل کی نایاب تصویر ہے۔"
ہندی میں دعویٰ: उत्तर प्रदेश के जिला बहराइच के दरगाह रोड के पुल की नायाब तस्वीर!
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی پایا۔
اس وائرل پوسٹ کی تحقیق کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کا استعمال کیا تو ہمیں 9gag نامی ہانگ کانگ کی سوشل میڈیا ویب سائیٹ پرنومبر 2021 کا ایک پوسٹ ملا جس میں اس انوکںھے پل کی تصویر شئیر کرتے ہوئے اس کا نام بتایا گیا ہے: Eshima Ohashi Bridge in Matsue, Japan
اسی پوسٹ کے کمنٹس سیکشن میں ہمیں اس پُل کے دوسرے زاویوں سے لی گئی تصویریں ملی جنہیں آپپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
ایشیما اوہاشی پُل سے متعلق وکی پیڈیا پرایک پیج ہے جس میں اس کی تعمیر، لوکیشن وغیرہ جیسی تفصیلات دی گئی ہیں۔
اردو پیچ کے مطابق،" ایشیما اوہاشی پُل۔ ناکومی جھیل کے اوپر متسے، شیمانے پریفیکچر اور سکیمناتو، توتٹوریپریفیکچر کو ملاتا ہے۔ یہ پل 1997 سے 2004 تک بنایا گیا تھا اور یہ جاپان کا سب سے بڑا سخت فریم پل اور دنیا کا تیسرا سب سے بڑا پل ہے " اس میں یہ بھی بتایا گیا ہیکہ اس پُل کا شیمانے پریفیکچر کی جانب سے بہتر میلان دیکھا جاسکتا ہے۔
سیاحتی ویب سائیٹ ٹریپ اڈوائزر پر آپ اس پل کی مختلف تصویریں دیکھ سکتے ہیں۔
لیکن جب ہم گوگل میاپس کے اسٹریٹ ویو پر اس پُل کو دیکھتے ہیں تو ہمیں اسکے میلان میں اتنا فرق محسوس نہیں ہوتا۔ وکی پیڈیا کے مطابق، " اس کی بظاہر کھڑی نوعیت کی وجہ سے جب ٹیلی فوٹو لینس کے ساتھ دور سے تصویر لی جاتی ہے، لیکن حقیقت میں، اس کا واضح طور پر کم واضح، شیمانے کے پہلو میں 6.1% میلان اور 5.1% ہے۔ ٹوٹوری کے پہلو میں میلان۔ "
تحقیق سے یہ بات واضح ہوگئی کہ وائرل پوسٹ میں دکھایا گیا پُل نہ تو اترپردیش کے بہرائچ میں اور نہ ہی بھارت کے کسی شہر میں واقع ہے بلکہ یہ تو جاپان کے 'متسو' شہر میں ہے۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔