Fact Check: کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے خط لکھ کر ایپل ایرپوڈ مینوفیکچرنگ یونٹ کو بنگلورو شفٹ کرنے کو لے کر تجویز نہیں دی
’’ جاگو #تلنگانہ! ڈی کے کی طرف سے عالمی کمپنیوں کو #حیدرآباد سے #بنگلور منتقل کرنے کی سازش کرناٹک کے کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار نے کمپنی کے سی ای او کو ایک خط لکھا ہے ...
Claim :
کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے فاکسکن گروپ کو ایک خط لکھا ہے کہ وہ ایپل ایئر پوڈ مینوفیکچرنگ یونٹ کو حیدرآباد سے بنگلور منتقل کردے۔Fact :
ڈی کے شیوکمار نے فاکسکن گروپ کو کوئی خط نہیں لکھا۔ یہ خط جعلی ہے۔
آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل اپنے وائرلیس ایئر بڈز - ایئر پوڈز کو فاکسکن کی حیدرآباد فیکٹری میں تیار کرنا شروع کرے گی۔ توقع ہے کہ پلانٹ دسمبر 2024 تک بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کر دے گا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے دو صفحات پر مشتمل خط سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ینگ لو، چیئرمین، ہون ہائی پریسجن انڈسٹری (فاکسکن ٹیکنالوجی گروپ) کو اس متن کے ساتھ لکھا گیا کہ ’’حکومت کی جانب سے، میں تجویز کرتا ہوں کہ آپ ایپل ایئر پوڈز انڈسٹری کو منتقل کرنے پر غور کریں، جسے آپ حیدرآباد سے بنگلورو میں قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ قدم متعدد باہمی فائدے رکھتا ہے۔ یہ نہ صرف ایپل فون مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی تکمیل کرے گا بلکہ اسے شہر کی نقل و حمل کی سہولیات، انفراسٹرکچر اور دستیاب افرادی قوت کا بھی فائدہ ملے گا۔ بنگلور میں قائم کرنے سے آپ کی بین الاقوامی شناخت میں بھی اضافہ ہوگا۔‘‘
علاوہ ازیں، حیدرآباد میں کئی بین الاقوامی صنعتوں نے بنگلورو منتقل ہونے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ہم تلنگانہ میں جلد ہی ایک دوستانہ حکومت کی تشکیل کی امید رکھتے ہیں، اس بات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہ آپ کو وہاں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ لہذا، آپ کی ذیلی صنعت کے لیے بھی یہ اقدام کرنا باہمی طور پر فائدہ مند ہوگا۔
تلنگانہ کے وزیر برائے اطلاعات و ٹکنالوجی اور صنعت کے ٹی۔ راما راؤ نے الزام لگایا کہ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے۔ شیوکمار نے فاکسکن ٹیکنالوجی گروپ کو اپنے مجوزہ ایپل ایرپوڈس پلانٹ کو حیدرآباد سے بنگلور منتقل کرنے کے لیے ایک خط لکھا ہے۔
یہ خط سوشل میڈیا پر اسی دعوے کے ساتھ کافی گردش کررہا ہے۔
اس دعوے کے مطابق، ’’ جاگو #تلنگانہ! ڈی کے کی طرف سے عالمی کمپنیوں کو #حیدرآباد سے #بنگلور منتقل کرنے کی سازش کرناٹک کے کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار نے کمپنی کے سی ای او کو ایک خط لکھا ہے کہ ایپل ایئر پوڈس بنانے والی کمپنی فاکسکن کو حیدرآباد سے بنگلور منتقل کیا جائے۔ اگر تلنگانہ میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتا ہے تو اس میں مزید شدت آئے گی۔ حیدرآباد آنے والی تمام کمپنیاں بنگلور کی طرف چلی جائیں گی۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے۔ کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے فاکسکن کو اس طرح کا کوئی خط نہیں لکھا ہے۔
جب ہم نے اس بارے میں تلاش کیا تو ہمیں کرناٹک کے لیڈر ڈی کے شیوکمار کی جانب سے ایکس (ٹوئٹر) پر ان کا ایک پوسٹ دستیاب ہوا جس میں انہوں نے اس خطر کو جعلی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ’’ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا خط جس میں میری جانب سے فاکسکن گروپ کو خط لکھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایپل ایئرپوڈ مینوفیکچرنگ پلانٹ کو حیدرآباد سے بنگلورو منتقل کیا جائے، یہ غلط ہے اور خط فرضی ہے۔ اس ضمن میں سائبرکرائم پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔‘‘
Newsminute.com کے مطابق، کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے 4 نومبر، ہفتہ کو وضاحت پیش کردی تھی کہ سوشل میڈیا پر فاکسکن کو حیدرآباد سے بنگلورو منتقل کرنے کی تجویز پیش کرنے والا ان کے نام سے منسوب خط جعلی ہے۔
انہوں نے، ’’سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا خط جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے فاکسکن کو ایپل ایئر پوڈ مینوفیکچرنگ پلانٹ کو حیدرآباد سے بنگلور منتقل کرنے کے لیے لکھا تھا، جعلی ہے۔ اس سلسلے میں سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
لہٰذا، یہ دعویٰ کہ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ نے فاکسکن انڈسٹریز کو ایر پوڈ مینوفیکچرنگ یونٹ کو حیدرآباد سے بنگلورو منتقل کرنے کے لیے خط لکھا ہے، غلط ہے۔ خط ایک فریب ہے اور جعلی ہے۔