Fact Check:نوعمر لڑکے کا ٹرین کی پٹری پر پتھر رکھنے کا پرانا ویڈیو دوبارہ وائرل
کرناٹک کے کالہ بورگی میں ٹرین کی پٹری پر پتھر رکھتے ہوئے پکڑے گئے نوعمر لڑکے کا پرانا ویڈیو فرقہ وارانہ رنگ کے ساتھ دوبارہ وائرل کیا جارہا ہے
Claim :
ریل پٹری پر پتھر رکھتا ہوا ایک بنیاد پرست کم عمر لڑکا پکڑا گیاFact :
ریل پٹری پر پتھر رکھنے کا پرانا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ دوبارہ وائرل کیا جارہا ہے
ملک میں رواں سال ٹرینوں کے پٹری سے اترجانے کے سمیت کئی ٹرین حادثات پیش آئے ہیں۔ 7 ستمبر کی صبح کو اندور۔جبل پور ایکپریس مدھیہ پردیش کے جبل پور اسٹیشن سے کچھ فاصلے پر پٹری سے اتر گئی، تاہم کسی مسافر کے زخمی ہونے کی خبر نہیں ہے۔ محکمہ ریل نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اتوار کی رات، کالندی ایکسپریس کو پلٹانے کی سازش کے تحت پٹریوں پر روسوئی گیس سلینڈر رکھا ملا۔ کانپور میں شیوراج پور کے قریب ٹرین ڈرائیور نے پٹری پر ایل پی جی سلینڈر دیکھ کر ایمرجنسی بریک لگایا تاہم، ٹرین کا انجن سلینڈر سے ٹکراگیا اور سلینڈر دور جا گرا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور فوری طور پر ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
اس پس منظر میں ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں ایک کم عمر لڑکے کو پٹری پر پتھر رکھتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا ہے:
These incidents needs to be STOPPED IMMEDIATELY.
These childrens and Boys must be educated with the accident and loss of life that can happen with these anyday.
DO YOU THINK A VERY STRICT PUNISHMENT IS NEEDED FOR THESE TYPE OF PEOPLE?
ترجمہ: ان واقعات کو فوری روکنے کی ضرورت ہے۔ ان بچوں کو حادثہ اور اس حرکت سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں بتانا ہوگا۔ کیا تمہیں لگتا ہیکہ ان لوگوں کو سخت سزا دینے کی ضرورت ہے؟
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی تحقیق کے دوران پایا کہ یہ پرانا ویڈیو ہے جسے فرقہ وارانہ رنگ دیکر دوبارہ شئیر کیا جارہا ہے۔
ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں اس سے متعلق کئی ویڈیوز اور آرٹیکلس کے لنکس ملے۔ جن میں سیاست کے انگریزی نیوز پورٹل پر آئی اے این ایس کی رپورٹ شامل تھی۔
سیاست کی رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہل اوڈیشہ کے بالاسور میں درد ناک ٹرین حادثے کے بعد ایک کم عمر لڑکے کو کرناٹک میں پٹریوں پر پتھر رکھتے دکھایا جانے والا ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔ @arunpudur نامی X یوزر نے اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'سبوتاژ کی کارروائی اور جانی نقصان پہنچانے کیلئے اب تو بچوں کو بھی استعمال کیا جارہا ہے۔'پھر ہم نے روسی سرچ انجن یانڈیکس پر وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کا ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں اس ویڈیو کی یہ تصویر ملی۔ اس تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں فیس بک پر ؛کہیں نہ کہیں' نامی پیج پر 12 مئی 2018 کو کیا گیا ایک پوسٹ ملا،