Fact Check: راجستھان میں گلوکارہ اورنغمہ نگار دعا لیپا کی مقامی لوگوں کی طرف سے ہراسانی معاملے کی جانیں سچائی
پاپ کوئین اور برطانوی گلوکارہ دعا لیپا کی دو تصاویر پر مشتمل گرافک کو اس فرضِی دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے کہ راجستھان کے حالیہ دورے کے دوران انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا
Claim :
راجستھان کے شہر جودھپور میں گلوکارہ اور نغمہ نگار دعا لیپا کو مقامی باشندوں نے ہراساں کیاFact :
جودھپورمیں دعا لیپا کو ہراساں نہیں کیا گیا۔ دراصل، ایسی رپورٹس ملی ہیں کہ انہوں نے شہر کے بازاروں کا پیدل دورہ کیا اور کسی نے انہیں پہچانا بھی نہیں
گریمی ایوارڈ یافتہ آرٹسٹ دعا لیپا ایک گلوکارہ، ماڈل اور آنٹرے پینیور ہیں جو لندن، برطانیہ کی رہنے والی ہیں۔ پاپ ملکہ کے طور پر مشہور دعا نے حالیہ دنوں میں اپنے گھر والوں کے ساتھ بھارت کا دورہ کیا اور اپنے دورے کے دوران انہوں نے راجستھان کے جئے پور، جودھپور اور نئی دہلی شہروں کے کئی مقامات کا دورہ کیا۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پرایک تصویر بڑے پیمانے پر شئیر کی جارہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ راجستھان کے جودھپور کے دورے کے دوران کچھ لوگوں نے دعا لیپا کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔ نتیجے میں چند لوگوں کو انکی مدد کیلئے آگے آکر انہیں محفوظ مقام کو منتقل کرنا پڑا۔ اس پوسٹ کے ذریعے یہ باو کرانے کی کوشش کی گئی بھارت خواتین کے لئے تحفظ جگہ نہیں ہے۔
پوسٹ کے ساتھ شیئر کیے گئے کیپشن میں لکھا ہے: "بھارت اب بھی خواتین کے لیے خطرناک ترین ملک ہے۔ راجستھان کے جئے پور میں گلوکارہ #DuaLipa کو کچھ لوگوں نے جنسی طور پر ہراساں کیا۔"
ایک اور پوسٹ میں یہ کیپشن لکھا گیا ہے: "پاجیتوں نے بھارت میں دعا لیپا کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ خواتین کے لیے محفوظ ترین ملک [طنزیہ ریمارک]!
فیکٹ چیک:
وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔ راجستھان کے جودھپور کے دورے کے دوران برطانوی گلوکارہ کو جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا گیا تھا۔
اس معاملے کی تحقیق کیلئے جب ہم نے انٹرنیٹ پراس واقعے کے بارے میں مضامین سرچ کئے تو ہمیں دعا لیپا کے بھارت کے دورے سے متلعق کوئی منفی رپورٹس نہیں ملے۔
پھر ہم نے بھارت میں دعا لیپا کے کلیدی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے سرچ کیا توہمیں پاپ اسٹار کے راجستھان کے دورہ سے متعلق کچھ مضامین ملے۔ latestly.com پر پوسٹ کردہ ایک مضمون کے مطابق دعا کو ایک عام سیاح کی طرح راجستھان کی گلیوں میں گھومتے ہوئے اور مقامی کلچر سے محضوظ ہوتے ہوئے دیکھا گیا، کیونکہ کسی نے بھِی انہیں نہیں پہچانا۔ راجستھان سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے اوراسکے جئے پور اور جودھپور شہروں میں روزانہ ہزاروں بیرون ملکی سیاحوں کو تاریخِی مقامات، بازاروں اور اسکی گلیوں میں گھومتے پھرتے دیکھا جسکتا ہے۔ ان بیرون ملکی سیاحوں کے ریلے میں مقامی لوگ اور دکاندارموسیقی کی دنیا کی مشہور شخصیت کو پہچاننے میں ناکام رہے۔
India Today نے بھی ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ راجستھان میں دعا لیپا کے دورے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہوگیا ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں گلوکارہ کو ایک بازار میں گھومتے پھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا کہ مقامی عوام اور دکانداروں نے اپنے درمیان موجود گلوبل اسٹار کے اسٹیٹس سے ناواقف ہے۔
اس مضمون میں شیئر کئے گئے ویڈیو میں پاپ کوین کو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے بغیر عام سیاح کی طرح گھومتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ عموما جب کوئی سیلیبرٹی بازار میں تنہا نکلتی ہے تو اس کی موجودگی سے بازار یا سڑک اسکے اطراف پر سیلفی یا آٹوگراف کیلئے مداحوں کا جمگھٹ لگ جاتا ہے۔
اس سے یہ پتہ چلتا ہیکہ برطانوی پاپ گلوکارہ دعا لیپا کی راجستھان میں جنسی ہراسانی کا دعویٰ جھوٹا تھا۔