Fact Check: امریکہ میں وائٹ ہاؤس میں سری رودرم کو پیش کرنے کا دعوی کرنے والی ویڈیو گمراہ کن ہے
’’امریکہ کے وائٹ ہاؤس میں ’شری رودرم ستوترم‘ پڑھا گیا۔ یہ تصور کرنا ناممکن ہے کہ امریکی ان کا اتنا صاف الفاظ میں تلفظ کرسکتے ہیں۔ کیا یہ بہت بڑا فخر ہے؟
Claim :
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ امریکہ میں وہائٹ ہاؤس کے اندر سری رودرم پڑھا جارہا ہے۔Fact :
ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ سری رودرم پڑھنے والے غیر ملکیوں کا تعلق امریکہ کے وائٹ ہاؤس سے نہیں ہے، یہ واقعات مختلف مقامات پر پیش آئے ہیں۔ پہلی ویڈیو کروشیا کی ہے جبکہ دوسری ویڈیو شکاگو، امریکہ کی ہے۔
ختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکیوں کو ویدک بھجن پڑھتے ہوئے دکھائے جانے والے دو ویڈیوز بڑے پیمانے پر وائرل ہورہے ہیں، جن میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان ویڈیوز میں سری رودرم امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں پڑھا جارہا ہے۔
پہلی ویڈیو میں لوگوں کے ایک گروپ کو پوجا کرتے اور ویدک بھجن پڑھتے ہوئے اس دعوے کے ساتھ دکھایا گیا ہے کہ ’’امریکہ کے وائٹ ہاؤس میں ’شری رودرم ستوترم‘ پڑھا گیا۔ یہ تصور کرنا ناممکن ہے کہ امریکی ان کا اتنا صاف الفاظ میں تلفظ کرسکتے ہیں۔ کیا یہ بہت بڑا فخر ہے؟ وائٹ ہاؤس میں جیفری آرہارڈٹ نے ’’سری رودرم اسٹوٹرم‘‘ پڑھا ہے۔ آنکھیں بند کر کے خاموشی سے سنیں۔ بہت ہی زبردست ویڈیو۔‘‘
یہاں رہے لنکس۔
ایک اور ویڈیو جس میں دو افراد کو اسٹیج پر کھڑے ہو کر ویدک بھجن پڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہ ویڈیو بھی گردش میں ہے، اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ امریکہ کے وائٹ ہاؤس میں پیش آیا ہے۔ اس ویڈیو میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ایک خاتون سری رودرم پڑھنے والے ان دو افراد کا سری اسٹیو برڈک اور سری جیفری ایرہارڈ کے طور پر تعارف کروارہی ہیں۔
اس ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا ہے کہ ’’آدی شنکراچاریہ جینتی منانے کے لیے وائٹ ہاؤس یو ایس اے میں ایک تقریب میں شری رودرم ستوترم پڑھا گیا۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ جیفری آرہارڈ جیسا ایک امریکی اور ان کا دوست اسے بہت واضح تلفظ اور لہجے میں پڑھ سکتے ہیں۔ واقعی اچھا ہے!"
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ اگرچہ ویڈیوز میں غیر ملکیوں کو سری رودرم پڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے، لیکن یہ واقعات وائٹ ہاؤس میں پیش نہیں آئے۔
پہلی ویڈیو کی جانچ پڑتال کے لیے، جب ہم نے ویڈیو سے نکالے گئے کی فریموں پر گوگل ریورس امیج سرچ کا عمل کیا، تو ہمیں ستمبر 2019 میں شائع ہونے والی ایک فیس بک ویڈیو ملی جس کا عنوان ’’شری رودرم اور چماکم کروشیا میں 400 سے زائد یورپیوں کے ذریعے پرفارم کیا گیا تھا۔ یورپ میں یورپی ویدا ایسوسی ایشن عالمی امن کے لیے بہت سے مقامات پر یہ کام انجام دے گی۔ حیرت انگیز! ویدک روایت کے نسب میں پیدا ہونے پر بالکل فخر ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ دوسرے وہیں اٹھا رہے ہیں جہاں سے ہم نے اسے چھوڑا تھا۔‘‘
اس سے اشارہ لیتے ہوئے، جب ہم نے کی وورڈس ’’Sri Rudram Chanti by 400+ Europeans‘‘ کے ذریعے تلاش کیا تو ہمیں یوٹیوب پر اگست 2018 میں پبلش کیا گیا ایک اور ویڈیو ملا۔
اس بارے میں مزید تلاش کرنے پر، ہمیں ایک ویب سائٹ Vedaunion.org ملی، جو ایک ایسا نیٹ ورک ہے جو تمام یورپی وید پرھنے والے گروہوں کو متحد کرتا ہے۔
اس تنظیم نے ویدا یونین پروجیکٹ منعقد کیا جس کا نام ’رودرم 11‘ ہے۔ یہ تقریب 3 اور 4 مارچ 2018 کو کروشیا کے شہر زگریب میں منعقد کی گئی تھی۔ اس تقریب کی تصاویر جو وائرل ویڈیو کے اسکرین شاٹس سے ملتی جلتی ہیں ویب سائٹ پر شیئر کی گئی ہیں۔
وائرل ہورہی دوسری ویڈیو جس میں اسٹیو برڈک اور جیفری ایرہارڈ کو سری رودرم کا نعرہ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے وہ بھی پرانی ہے۔ ویڈیو میں مہارودرم ایونٹ دکھایا گیا ہے جو 31 جنوری 2015 کو لیمونٹ، آئی ایل میں واقع ہندو مندر گریٹر شکاگو میں ہوا تھا۔
ویب سائٹ asianmediaUSA.com پر پبلش پریس ریلیز کے مطابق، تقریب کی شام کی سب سے بڑی جھلکیوں میں سے ایک اسٹیو برڈک اور سری کی طرف سے سری رودرم کی بہترین پیش کش تھی۔ جیفری ایرہارڈ، جنہوں نے حاضرین کو کھڑے ہو کر داد دینے پر آمادہ کیا۔ ایرہارڈ نے اس کے بعد بھگوان شیو پر ایک روح کو جھنجوڑ دینے والے بھجن سیشن کے ساتھ اس کی پیروی کی۔
اس لیے جو ویڈیوز گردش میں ہیں جن میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ وائٹ ہاؤس میں سری رودرم کو پیش کرتے ہوئے واقعات ہیں، دراصل، یہ ویڈیوز پرانے ہیں اور وہ واقعات نہیں دکھاتے جو امریکہ کے وائٹ ہاؤس میں ہوئے تھے۔ وہ 2 مختلف واقعات دکھاتے ہیں جن میں غیر ملکیوں کو ویدک بھجن پڑھتے دکھایا گیا ہے۔
دعویٰ گمراہ کن ہے۔