Fact Check: غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بلند قامت عمارت کے انہدام کو پیش کرتا ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں ہے
ایک ویڈیو کلپ جس میں غزہ میں ایک عمارت کو بم سے گرائے جانے کا منظر ہے، وہ سوشل میڈیا پر مختلف دعوے کے ساتھ کافی شیئر کیا جارہا ہے
Claim :
ویڈیو میں اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں ایک ٹاور کی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔Fact :
یہ ویڈیو پرانا ہے، غزہ پر اسرائیلی فضائیہ کی کارروائی کے دوران اس کی منظر کشی کی گئی تھی۔
غزہ سے اسرائیل میں درجنوں حماس کے عسکریت پسندوں نے دراندازی کی اور 2500 سے زائد راکٹ بھی فائر کیے۔ اس کے نتیجے میں کم از کم 250 اسرائیلیوں کی ہلاکت ہوئی جب کہ ہزاروں زخمی ہوگئے۔ کئی خواتین کو حماس عسکریت پسندوں کی جانب سے اغوا بھی کیا گیا۔
اسرائیل نے حماس عسکریت پسندوں کے خلاف ’آپریشن آئرن سورڈ‘ شروع کیا ہے، ملک کی فضائیہ نے فلسطینی جنگجووں کے خلاف جنگی طیاروں کے ذریعے کارروائی بھی شروع کردی ہے۔
اس درمیان، ایک ویڈیو کلپ جس میں غزہ میں ایک عمارت کو بم سے گرائے جانے کا منظر ہے، وہ سوشل میڈیا پر اس دعوے کے ساتھ کافی شیئر کیا جارہا ہے کہ یہ واقعہ اسرائیل کے حالایہ آپریشن آئرن سورڈ کے حصے کے دوران غزہ میں پیش آیا ہے۔
یہ ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے کہ: ’’ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیل نے آپریشن آئرن سورڈ کا آغاز کیا۔ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی دہشت گردوں کا تیسرا ٹاور تباہ کر دیا۔ #Gaza #hamas #southrnisrael #israel under attack #operationironswords #palestine #israel #war #AImayadeen #Palestine
فیکٹ چیک:
دعویٰ گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں ہے جس میں غزہ میں ایک ٹاور کو تباہ کرنے کا واقعہ سال 2021 میں پیش آیا تھا۔
جب ہم باریک بینی سے غور کریں تو ہم نے پایا کہ اس ویڈیو کے اوپر بائیں جانب کونے میں الجزیرہ کا لوگو لگا ہوا ہے۔ اس بات سے اشارہ لیتے ہوئے جب ہم نے الجزیرہ کے یوٹیوب چینل پر کی وورڈس Israel attack on Tower in Gaza کے ذریعے تلاش کیا تو ہم نے پایا کہ ایک شارٹ ویڈیو 14 مئی 2021 کو پبلش کیا گیا تھا جس کے ڈسکرپشن میں لکھا تھا کہ ’’ یہ وہ لمحہ ہے جب غزہ شہر میں میڈیا کے دفاتر کی رہائش گاہ 14 منزلہ الشروق ٹاور بدھ کے روز متعدد اسرائیلی فضائی حملوں میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔‘‘
یہ ویڈیو NBC نیوز کے یوٹیوب چینل پر بھی 13 مئی 2021 کو شائع ہوئی تھی جس کا عنوان تھا "غزہ میں 14 منزلہ عمارت اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد منہدم ہو گئی"۔ ویڈیو کی تفصیل کچھ یوں ہے: ’’ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تباہ کن جھڑپیں جاری ہیں، ویڈیو میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد غزہ میں ایک 14 منزلہ عمارت کے گرنے کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ غزہ شہر کی بلند ترین عمارتوں میں سے یہ ایک تھی، اس میں میڈیا کے دفاتر تھے، جن میں حماس کے زیر انتظام ٹی وی اسٹیشن بھی شامل تھا۔‘‘
ایک رپورٹ جسے CNN نے پبلش کیا تھا، یہ رپورٹ ظاہر کرتے ہے کہ اسرائیلی فضائی کارروائی میں غزہ میں موجود الشروق ٹاور تباہ ہوگیا ہے، سی این این فوٹو جرنلسٹ ابراہیم دھمان کے مطابق جو اس واقعہ کے گواہ ہیں۔ 10 مئی 2021 کو تشدد میں اضافہ شروع ہونے کے بعد سے IDF کے ذریعے تباہ ہونے والی یہ تیسری اونچی عمارت ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔
اس لیے غزہ میں ایک بلند و بالا عمارت کے گرنے کی وائرل ویڈیو اسرائیل کے حالیہ حملے کی نہیں ہے۔ ویڈیو مئی 2021 میں شوٹ کی گئی تھی۔ دعویٰ گمراہ کن ہے۔