Fact Check: ’مودی مخالف‘ پوسٹرس کی وائرل تصاویر حالیہ امریکی دورے کی نہیں ہیں
پوسٹر کی تصویر مشہور سیریز منی ہیسٹ سے متاثر ہے۔ پوسٹر پر تحریر ہے "مسٹر۔ مودی جی ہم صرف بینک لوٹتے ہیں، آپ پوری قوم کو لوٹتے ہیں۔
ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے امریکی دورے کے دوران صدر جو بائیڈن کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی اور ہندامریکی تعلقات کو مزید مضبوط کیا، بعدازاں انہوں نے وہائٹ ہاوس میں صدر بائیڈن کی جانب سے دئیے گئے عشائیہ میں بھی شرکت کی۔
اس دورے کے دوران، وزیراعظم پر تنقیدی پوسٹرس کی وائرل تصاویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئیں جسے ’مودی مخالف‘ #ModiNotWelcome بتایا گیا اور کہا گیا کہ مودی کے حالیہ دورے کے دوران یونائیٹیڈ اسٹیٹس میں اس طرح کے بینر آویزاں کیے گئے تھے۔
پہلی تصویر:
دوسری تصویر:
فیکٹ چیک:
پہلی تصویر: اس پوسٹر کی تصویر مشہور سیریز منی ہیسٹ سے متاثر ہے۔ پوسٹر پر تحریر ہے "مسٹر۔ مودی جی ہم صرف بینک لوٹتے ہیں، آپ پوری قوم کو لوٹتے ہیں۔
ریورس امیج سرچ کرنے پر، ہمیں اصل پوسٹر کے اجراء سے متعلق واقعہ ملا۔ تلنگانہ ٹوڈے اور ٹیلی گراف انڈیا کی رپورٹ جو جولائی 2022 کی ہیں، اس کے مطابق، منی ہیئسٹ ہورڈنگس حیدرآباد میں آویزاں کی گئی ہیں جس میں وزیراعظم مودی کو ’قوم کا رہزن‘ قرار دیا گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ سے پہلے ایل بی نگر سرکل میں مودی پر پوری قوم کو لوٹنے کا الزام لگانے والا ایک بڑا ہورڈنگ لگایا گیا تھا۔
BRS سوشل میڈیا کنوینر ستیش ریڈی نے بھی ہورڈنگ لگی یہ تصویر ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہے۔
اپنی جانچ پڑتال کے دوران ہم نے یہاں تک کہ حیدرآباد کے جیو لوکیشن کی تصدیق کی۔ یہ منظر حیدرآباد کے مضافاتی علاقے سرو نگر کا ہے۔ اسے ایل بی نگر سرکل میں آویزاں کیا گیا تھا۔
دوسری تصویر: اس تصویر میں کچھ افراد کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا لوگو لگا ایک بینر بتایا گیا ہے جس پر لکھا ہے، ’مسٹر مودی، ’ہم تمہیں نہیں بھولنے دیں گے‘ اور ’گجرات 2002‘۔
ہمیں 2 مئی 2022 کو پوسٹ کیا گیا ایک ٹویٹ ملا، جس میں وہی تصویر تھی جس میں کیپشن تھا، "PM Modi in Berlin"۔ پی ایم مودی نے برلن کا دورہ کیا تھا اور مئی 2022 میں جرمنی کے چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کی تھی۔
وزیراعظم مودی نے مئی 2022 میں برلن کا دورہ کرتے ہوئے جرمن چانسلر سے ملاقات کی تھی۔ اس ٹوئٹ میں، ہم آسانی سے تصویر کے بیک گراونڈ میں’اسٹاربکس کافی‘ بلڈنگ کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔ جیو لوکیشن کے ذریعے توثیق کرنے پر، ہم برلن میں یہ منظر اور آؤٹ لیٹ کی تصدیق کر سکتے ہیں جیسا کہ وائرل تصویر میں دیکھا جارہا ہے۔
صاف ظاہر ہے، پرانی تصویر کو وزیراعظم نریندر مودی حالیہ امریکی دورے سے غلط طریقے سے جوڑا جارہا ہے۔