Fact Check: لوہے کے کیلوں سے بھرے دوائی کے کیپسول کی وائرل ویڈیو جعلی ہے اور یہ ہندوستان کی بھی نہیں ہے
ہر کوئی کیپسول استعمال کرنے سے پہلے مقناطیس کے ذریعے ایک بار ضرور جانچ لیں، یہ نئے جہاد کا حصہ ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو ان دنوں کافی وائرل ہورہی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ دوائی کے کیپسول میں لوہے کی کیل ہیں۔ یہ ویڈیو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے کہ ہر کوئی کیپسول استعمال کرنے سے پہلے مقناطیس کے ذریعے ایک بار ضرور جانچ لیں، یہ نئے جہاد کا حصہ ہیں۔
اس ویڈیو کے ساتھ تلگو زبان میں کچھ اس طرح کا کیپشن لکھ کر شیئر کیا جارہا ہے:
"క్యాప్సూల్ను మింగడానికి ముందు సోదరులందరూ తప్పనిసరిగా అయస్కాంతంతో తనిఖీ చేయాలి...కొత్త జిహాద్ పుట్టుకొస్తోంది."
یہ ویڈیو واٹس ایپ پر لگاتار شیئر کیا جارہا ہے اس کے علاوہ اسے یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
ویڈیو کے ساتھ کیا جارہا دعویٰ غلط/جھوٹ ہے۔ وائرل کیا گیا یہ ویڈیو گمراہ کن ہے۔
جب ہم نے اس ویڈیو کی جانچ پڑتال کرنے کے لیے اس کے Key frames کو گوگل ریورس امیج سرچ کے ذریعے تلاش کیا تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سال 2021 کی شروعات سے گردش کررہا ہے۔ یہ وائرل ویڈیو دو الگ الگ ویڈیوز کو مرکب ہے جس میں دو مختلف دواؤں کے کیپسول دکھائے گئے ہیں۔
یوٹیوب پر موجود اس ویڈیو کا بغور جائزہ لیا گیا تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ Escoral دوائی کے اسٹرپ پر اردو الفاظ تحریر ہیں۔ اس اسٹرپ میں Escoral 20mg کیپسول تحریر کیا ہوا ہے۔ تیار کردہ: سٹی فارماسیوٹیکل لیبارٹریز، سیکٹر 5، کراچی۔
جب ہم نے سٹی فارماسیوٹیکل لیبارٹریز، کے بارے میں تلاش کیا تو ہم نے اس کے بارے میں ایک ویب سائٹ پائی جس میں وہی لوگو کا استعمال کیا گیا ہے جو وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔
جب اس ویب سائٹ کے ’ہمارے بارے میں‘ اس صفحہ کا مطالعہ کیا تو اس میں انہوں نے بتایا ہے کہ آپریشن مئی 2011 میں کراچی، پاکستان میں شروع ہوا ہے۔
دوسرا ویڈیو کلپ صاف اور واضح نہیں ہے، لیکن جب ہم نے اس ویڈیو کے اسکرین شارٹس لے کر تلاش کیا تو ہمیں پرانے فیکٹ چیکس اس بارے میں ملے جس سے تصدیق ہوتی ہے کہ یہ ویڈیو ہندوستان کا نہیں ہے، حالانکہ پروڈکٹ بوسنین کمپنی کا ہے۔ ویڈیو میں دی گئی دوا 'Enterofuryl 200 mg' ہے۔ اسے بوسنیائی دوا ساز کمپنی بوسنالیجیک نے تیار کیا ہے جو سرائیوو، بوسنیا اور ہرزیگووینا میں واقع ہے۔
ویڈیو کو قازقستان میں واقع فیکٹ چیک تنظیم Stop Fake.kz نے ڈیبنک کیا تھا۔ ان کی رپورٹ کے مطابق، Enterofuryl کیپسول کی شکل میں ایک دواؤں کی مصنوعات ہے جو بوسنالیجیک، جے ایس سی، بوسنیا اور ہرزیگووینا کی جانب سے تیار کی گئی ہے۔'Enterofuryl' دوا کی تیاری کا عمل مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک یا ایک سے زیادہ کیپسولوں کو پورا پروڈکشن کا عمل روک کر ہٹایا جائے۔ جمہوریہ قازقستان کی وزارت صحت کی میڈیکل اینڈ فارماسیوٹیکل کنٹرول کمیٹی نے اطلاع دی ہے کہ کمیٹی کو صارفین، رجسٹریشن سرٹیفکیٹ ہولڈرز، یا دواسازی کی سرگرمیوں کے مضامین سے Enterofuryl کیپسول میں کسی غیر ملکی مادے کی دریافت کے بارے میں کوئی باضابطہ معلومات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
اس ویڈیو کو Factly کی جانب سے ڈیبنک کیا گیا تھا۔
ہم اگرچہ آزادانہ طور پر ویڈیوز کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکے لیکن یہ ہندوستان سے تعلق نہیں رکھتے اور ان دواؤں کے کیپسول کی وجہ سے کوئی براہ راست نقصان نہیں ہوا ہے۔ غلط بیانیہ کے ساتھ دو غیر متعلقہ ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں۔ ویڈیو میں کیا جارہا دعویٰ جھوٹا ہے۔