Fact Check: وائرل ویڈیو میں غزہ میں ملبہ کے ڈھیر میں ایک ماں کا اپنے بچوں کو نہلانے کا منظر حالیہ دنوں کا نہیں ہے، دعویٰ گمراہ کن ہے
’’ یہ منظر آپ صرف غزہ میں دیکھ سکتے ہیں۔ غزہ کی زندگی۔ غزہ کی استقامت۔ ‘‘
Claim :
وائرل ویڈیو میں غزہ کا ایک حالیہ منظر دکھایا گیا ہے جہاں فضائی حملے کے بعد ایک ماں اپنے بچوں کو ملبے میں نہلا رہی ہے۔Fact :
یہ ویڈیو سال 2022 کا ہے جب اسرائیل نے فضائی حملہ کیا تھا۔
اسرائیل اور حماس کی 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی جنگ میں اب تک 4000 سے زائد افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حماس کے اغوا ہونے والے افراد کی تعداد 199 کر دی ہے۔ غزہ میں متعدد شہری خوراک، پانی اور ایندھن کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا، فضائی حملے کے بعد ایک ماں کی اپنے بیٹوں کو ملبے میں باتھ ٹب میں نہلانے کی ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ یہ 16 اکتوبر 2023 کو غزہ کا ایک منظر ہے۔
یہ ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ گردش کررہی ہے کہ : ’’ یہ منظر آپ صرف غزہ میں دیکھ سکتے ہیں۔ غزہ کی زندگی۔ غزہ کی استقامت۔ غزہ 10/16/2023۔ #ZionistTerror #Gazagenocide #Gaza #IsraelGazaWar #PalestineGenocide #Gaza_now…‘‘
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو اگست 2022 کا ہے۔
جب ہم نے اس ویڈیو کے کی فریم پر گوگل ریورس سرچ کا عمل کیا تو ہمیں یہ تصویر اگست 2022 میں پبلش کی ہوئی ملی۔
ملبے کے درمیان میں اپنے بیٹوں کو نہلانے والی خاتون کی ویڈیو 25 اگست 2022 کو aparat.com پر شیئر کی گئی تھی، جس کا عنوان تھا " صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں کھنڈروں میں دو فلسطینی بچوں کا نہانا"۔
یہ ویڈیو 14 اگست 2022 کو ون نیشن کے نام سے فیس بک پیج پر بھی شیئر کی گئی تھی، جس کے ساتھ کیپشن اس طرح تھا: ’’فلسطینی ماں اپنے دو بچوں کو غزہ کی پٹی پر تازہ ترین جارحیت میں فضائی حملوں سے منہدم کیے گئے گھر کے ملبے پر نہلا رہی ہے۔‘‘
فیس بک کے ایک اور پیج Spotlight Humanity پر بھی یہ ویڈیو 14 اگست 2022 کو شیئر کی گئی تھی۔
جبکہ اس منظر کی تصویر 12 اگست 2022 کو ٹائمز آف غزہ کے ٹویٹر ہینڈل سے بھی شیئر کی گئی تھی، جس کے کیپشن کے ساتھ لکھا گیا تھا کہ ’’ملبے کے درمیان، فلسطینی ماں اپنے بچوں کو باتھ ٹب میں نہاتے ہوئے دیکھی گئی جو غزہ میں ان کے گھر کو حالیہ جارحیت کے دوران نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں بچ گئی۔
اس لیے کھنڈرات کے درمیان دو بچوں کو نہلانے والی ماں کی یہ ویڈیو پرانی ہے اور حالیہ نہیں ہے۔ دعویٰ گمراہ کن ہے۔