Fact Check: ایک خاتون کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا وائرل ویڈیو منی پور کا نہیں بلکہ میانمار کا ہے
، قابل افسوس حقیقت یہ ہے کہ ایک نفرت انگیز حکومت کے دور اقتدار میں منی پور اور ہندوستان ایسا بن رہا ہے۔ منی پور کے لیے دعا کریں، ہندوستان کے لیے دعا کریں۔‘
Claim :
ایک اور خاتون کا منی پور تشدد میں گولی مار کر بہیمانہ قتلFact :
یہ میانمار کا پرانا ویڈیو ہے
ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں آس پاس کی پہاڑیوں سے تعلق رکھنے والی میتی اور کوکی قبائلی برادری کے درمیان نسلی تشدد پھوٹ پڑا ہے۔ تشدد میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے جب کہ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ حال ہی میں مردوں کے ایک گروپ کی طرف سے دو برہنہ قبائلی خواتین کی پریڈ کرنے کی ایک وائرل ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔
دریں اثنا، مردوں کے ایک گروہ کی جانب سے ایک نوجوان خاتون کو زدوکوب کرنے اور اسے بیچ سڑک پر گولی مار کر قتل کردینے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے اور اسے منی پور میں پیش آیا ایک اور واقعہ قرار دیا جارہا ہے۔
یہ ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے کہ : ’ منی پور میں کوکی عیسائی لڑکی پر وحشیانہ حملے اور قتل کا یہ چونکانے والا ویڈیو۔ یہ بہت بھیانک ہے، قابل افسوس حقیقت یہ ہے کہ ایک نفرت انگیز حکومت کے دور اقتدار میں منی پور اور ہندوستان ایسا بن رہا ہے۔ منی پور کے لیے دعا کریں، ہندوستان کے لیے دعا کریں۔‘
یہ ویڈیو تلگو کیپشن کے ساتھ بھی کچھ اس طرح شیئر کیا جارہا ہے: “మణిపూర్లో మరో దారుణం. మహిళ హత్య”
https://www.facebook.com/reel/812205913823768
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ کہ ویڈیو میں دکھایا گیا واقعہ منی پور سے تعلق رکھتا ہے، غلط ہے۔ ویڈیو میں بتایا گیا واقعہ میانمار میں دسمبر 2022 میں پیش آیا تھا۔
جب ہم نے گوگل میں ریورس امیج سرچ کا عمل کیا تو ہم نے پایا کہ ٹوئٹر پر یہی وائرل ویڈیو 2 دسمبر 2022 کو برمی زبان میں اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا: “Pdfတွေ တော်တော်ရက်စက်တာပဲ မိန်းကလေးငယ်တစ်ယောက်ကို လက်ထိပ်ခတ်ပြီး ရက်ရက်စက်စက် ပစ်သတ်သွား”.
جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو یہ کچھ اس طرح ہے: PDFs بہت ظالم ہیں، ہاتھ بندھی ہوئی ایک خاتون کا بے رحمی سے گولی مار کر قتل۔‘
اس بات کا اشارہ لیتے ہوئے جب ہم نے آگے تلاش کیا تو ہم نے پایا کہ متعدد خبریں برمی میں رپورٹ کی گئی ہیں جو دسمبر 2022 میں پبلش کی گئیں۔
Elevenmyanmar.com کے مطابق، تین منٹ پر مشتمل یہ ویڈیو میانمار میں کافی وائرل ہوئی تھی۔ اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ آدمیوں کے گروپ کی جانب سے نوجوان خاتون کو بری طرح زدوکوب کیا گیا، تھپڑ مارے گئے، لاتیں ماری گئیں۔ بعد میں اسے بے دردی سے چار گولیاں ماری گئیں اور اس کی لاش کو زمین پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، ویڈیو میں واقعے کی جگہ واضح نہیں ہے تاہم اسے شیئر کرنے والے لوگوں نے مقام کو میانمار کے تمو کو بتایا ہے اور یہ بھیانک حملہ تمو پی ڈی ایف (پیپل ڈیفنس فورسز) نمبر 4 بٹالین نے کیا۔
اس واقعہ کو متعدد برمیز میڈیا آوٹ لیٹس کی جاب سے بھی رپورٹ کیا گیا ہے۔
https://www.rfa.org/burmese/news/tamu-murder-12042022020211.html
http://www.daweiwatch.com/2022/12/10/news/48154/
اس لیے، سڑک کے عین درمیان، نوجوان خاتون کا گولی مار کر بہیمانہ قتل کو ظاہر کرنے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میانمار کی ہے اور اس کا تعلق ہندوستان کی ریاست منی پور سے نہیں ہے۔ دعویٰ جھوٹا ہے۔