Fact Check: ایک ہندوستانی خاندان کو ساحل پر پانی میں بہتے ہوئے دکھایا جارہا وائرل ویڈیو حالیہ دنوں اور ممبئی کا نہیں ہے
’ یہ وہ جگہ ہے جہاں انٹرٹنمنٹ اور ٹریجڈی کے درمیان ایک ہلکی سی لکیر ہے جو باندرہ بینڈ اسٹینڈ پر ہوا ہے۔ ایسے مقامات پر جاتے ہوئے سب محتاط رہیں۔‘
Claim :
باندرہ بینڈ اسٹینڈ، ممبئی میں ہوئے حادثے کا ہے یہ ویڈیوFact :
سال 2022 میں عمان کے ساحل پر ہونے والے حادثے کی ویڈیو کو حالیہ دنوں کا بتایا جارہا ہے
عمان کے ساحل پر ایک ہندوستانی خاندان کے بہہ جانے والے حادثے کی پرانی ویڈیو کو حالیہ دنوں کا بتاتے ہوئے گردش کیا جارہا ہے۔
برصغیر ہند و پاک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارشیں ہوئیں اور کچھ اب بھی مونسون کا سامنا کررہے ہیں۔ اتراکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش سمیت ریاستوں میں شدید بارش ہوئی جس کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ ملک کے دارالحکومت دہلی کو بھی سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ مسلسل بارش کے بعد دریائے جمنا میں بھی طغیانی آئی ہوئی ہے۔ ورنداون اور متھرا جیسے کئی شہر بھی دریائے جمنا کی زد میں آ چکے ہیں۔ ممبئی شہر اور اس کے مضافات کو بھی شدید بارش کا سامنا ہے۔ تلنگانہ جیسی ریاستوں کو بھی مسلسل بارش کی وجہ سے پانی جمع ہونے کا سامنا ہے۔
اس درمیان، ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ افراد ساحل سمندر پر اونچی لہروں میں بہہ جاتے ہیں، اس ویڈیو کو کیپشن دیا گیا ہے کہ یہ حادثہ ممبئی کے باندرا بینڈ اسٹینڈ میں پیش آیا ہے۔
اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ چند افراد سمندر کی اونچی لہروں کے درمیان لطف اندوز ہورہے ہیں تاہم ایسے میں ایک بلند لہر چند افراد کو بہا لے جاتی ہے، آس پاس کے لوگ تماشائی بنے رہ جاتے ہیں۔ اس ویڈیو کو دیا کیپشن کچھ اس طرح ہے: ’ یہ وہ جگہ ہے جہاں انٹرٹنمنٹ اور ٹریجڈی کے درمیان ایک ہلکی سی لکیر ہے جو باندرہ بینڈ اسٹینڈ پر ہوا ہے۔ ایسے مقامات پر جاتے ہوئے سب محتاط رہیں۔‘
https://www.facebook.com/reel/824730642677083
https://www.facebook.com/reel/1986443451688546
فیکٹ چیک:
ویڈیو میں کیا جارہا دعویٰ کہ یہ منظر حالیہ دنوں کا اور ممبئی کے باندرہ کا ہے، غلط ہے۔
اس ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے جب ہم نے کی وورڈ ’People Drown in Bandra Bandstand‘ کے تحت تلاش کیا تو ہم نے پایا کہ ایک خاتون باندرہ میں سیلفی لینے کے دوران بہنے کی رپورٹ ملی۔ اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ایک خاتون اپنے شوہر کے ساتھ چٹانوں پر بیٹھی ہے، یہ ویڈیو کچھ خبر رساں اداروں کی جانب سے پبلش کی گئی تھی، تاہم یہ ویڈیو، وائرل ویڈیو سے مکمل طور پر مختلف ہے۔
جب ہم نے گوگل کی مدد سے ریورس امیج سرچ کا عمل کیا تو ہمیں جولائی 2022 میں شائع کئی نیوز رپورٹس دستیاب ہوئے۔
Ndtv.com کے مطابق، ویڈیو میں بتایا گیا منظر عمان کے مغسیل ساحل میں پیش آئے حادثے کا ہے جب مہاراشٹر کا ایک شخص اور اس کے بچے سمندر کی بلند لہروں میں بہہ جاتے ہیں۔
Al-Arabiya.net کے مطابق، آٹھ ایشیائی تارکین پر مشتمل خاندان غفار گورنری میں مغسیل بیچ پر باڑ عبور کرنے کے بعد سمندر میں بہہ گیا۔ گرنے والوں میں سے تین کو حکام کی اطلاع کے فوراً بعد بچا لیا گیا، اور انہیں فوری طور پر ہنگامی دیکھ بھال فراہم کی گئی۔ خاندان کے دو افراد، جن میں سے ایک بچہ تھا، مبینہ طور پر منگل کو سی ڈی اے اے کے مطابق مردہ پایا گیا۔ تین افراد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
عمان پولیس کی جانب سے بھی اس حادثے کو لے کر ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’پانچ افراد پر مشتمل ایک ایشیائی خاندان تین بچوں سمیت لہروں میں اس وقت بہہ گیا جب وہ دھوفر گورنری کے علاقے مغسیل میں چٹان کی حفاظتی رکاوٹ کو عبور کر کے سمندر میں بہہ گیا، تلاش اور امدادی ٹیمیں انہیں ریسکیو کر رہی ہیں۔‘‘
اس لیے وائرل ویڈیو میں جو واقعہ دکھایا گیا ہے وہ حال ہی میں باندرا بینڈ اسٹینڈ میں نہیں ہوا تھا۔ یہ واقعہ 2022 میں عمان کے ایک ساحل پر پیش آیا۔ ویڈیو کے ذریعہ کیا جارہا دعویٰ غلط ہے۔