Fact Check: ویڈیو میں تلنگانہ میں صرف مسلمانوں کو مفت کار تقسیم کرنے کا دعویٰ’گمراہ کن‘ ہے
تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے تقریباً 12000 کروڑ لوٹ لیے ہیں۔ اس طرح مسلم ووٹ بینک کی سیاست ہمارے ملک کو تباہ کر رہی ہے۔
Claim :
تلنگانہ میں صرف مسلمانوں کو مفت کار کی تقسیم۔ حکومت ٹیکس دہندگان کے پیسے کا استعمال کرتے ہوئے مسلم کمیونٹی کو مراعات دے رہی ہے۔Fact :
تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن نے ڈرائیور کم مالک اسکیم کے حصہ کے طور پر تمام اقلیتی طبقات کے ڈرائیوروں کو کاریں تقسیم کیں۔
نئی کاروں کے ساتھ کھڑے لوگوں کا ایک ویڈیو جس میں پلے کارڈز پر تلنگانہ کے چیف منسٹر کی تصویر ہے جس پر TSMFC لکھا ہوا ہے اس دعوے کے ساتھ وسیع پیمانے پر گردش میں ہے کہ تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر نے مسلمانوں کو خوش کرنے اور ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے 12,000 کروڑ روپے سرف کیے ہیں۔
اس ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ’کیا صرف مسلمانوں کو مفت کاروں کی تقسیم؟ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے؟ 5فیصد سے کم مسلمان کوئی بھی ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، بجلی کا بل یا پانی کا بل ادا کرتے ہیں۔ 80فیصد مسلم دکانداروں کے پاس جی ایس ٹی رجسٹریشن نہیں ہے، جی ایس ٹی ریٹرن فائل نہیں ہے، جی ایس ٹی کی ادائیگی نہیں ہے، اور ٹیکس کی چوری ہے۔ تلنگانہ کے سی ایم کے سی آر نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے تقریباً 12000 کروڑ لوٹ لیے ہیں۔ اس طرح مسلم ووٹ بینک کی سیاست ہمارے ملک کو تباہ کر رہی ہے۔
ٹیکس دہندگان کا پیسہ صرف ترقی پر خرچ کرنے کے لیے کوئی قانون ہونا چاہیے نہ کہ مفت دینے کے لیے۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹی فائنانس کارپوریشن (تلنگانہ ریاست اقلیتی مالیاتی ادارے) کی جانب سے ڈرائیور کم اونر اسکیم کے تحت اہل اقلیتی ڈرائیوروں میں یہ کاریں تقسیم کی ہیں۔
ویڈیو سے نکالے گئے کی فریموں پر ریورس امیج سرچ کرنے پر، ہم نے پایا کہ تلنگانہ کے وزیر داخلہ، محمد محمود علی نے 5 اکتوبر 2023 کو منعقدہ ایک پروگرام میں حیدرآباد میں اقلیتوں کو سبسڈی والی کاریں تقسیم کیں۔
Siasat.com کے مطابق، وزیرداخلہ محمد محمود علی نے ایم ایل اے پرکاش گوڑ اور دیگر شخصیات کے ہمراہ میٹرو کلاسک گارڈن فنکشن ہال، آرام گڑھ میں یہ گاڑیاں حوالے کیں۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے بے روزگار نوجوانوں کے لیے اسکیم شروع کی ہے جو ڈرائیور کے طور پر اپنی روزی روٹی کمانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے خود ایکس (ٹوئٹر) پر کیپشن کے ساتھ تصاویر شیئر کیں ’’آرام گڑھ کے میٹرو کلاسک گارڈن فنکشن ہال میں ایم ایل اے پرکاش گوڑ گارو اور دیگر معززین کے ساتھ ڈرائیور کم اونر اسکیم کے تحت منتخب 100 مستفیدین میں کاریں تقسیم کی گئیں۔‘
TSMFC کی ویب سائٹ کے مطابق، تلنگانہ حکومت نے ’’ڈرائیور خودمختار پروگرام‘‘ کو لانچ کیا ہے تا کہ ماروتی موٹرس، اوبر کیب سروس کے اشتراک سے اقلیتی ڈرائیوروں کو خودمختار بنایا جاسکے۔ اس پروگرام میں ماروتی ڈرائیونگ اسکول کے ذریعے ڈرائیوروں کی مہارت میں اضافہ، اوبر کے ذریعے تقرری کے لیے مدد اور اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعے گاڑیوں کی خریداری کے لیے مالی مدد شامل ہے۔
اس کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں اور تربیت مکمل کرنے والے کامیاب امیدواروں کو فور وہیلر گاڑی خریدنے کے لیے مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
ویب سائٹ پر شیئر کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اور اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو مدد فراہم کی جائے گی۔
Telangana Today کے مطابق، تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹی فائنانس کارپوریشن (TSMFC) کی جانب سے 106 مستفدین میں پروگرام کے تحت کاریں فراہم کی جارہی ہیں۔
اس لیے یہ دعویٰ کہ تلنگانہ حکومت نے صرف مسلم اقلیتوں کو ہی مفت کاریں فراہم کی ہیں گمراہ کن ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے مختلف اقلیتی گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد مستفید ہوئے ہیں۔