Fact Check: سمندری گائے دکھانے کا دعویٰ کرنے والا ویڈیو اے آئی ٹکنالوجی سے بنایا گیا ہے
ان دنوں مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ایک مبینہ سمندری گائے کا ویڈیو آن لائن وائرل ہورہا ہے۔ یہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے بہت سی جعلی ویڈیوز میں سے ایک ہے ، جو اکثر تصدیق کے بغیر شیئر کئے جاتے ہیں۔
Claim :
سمندر کے ساحل کے قریب ایک غیر معمولی سمندری گائے ملیFact :
یہ ایک حقیقی ویڈیو نہیں ہے۔ سمندری مخلوق کے سر کے حصے کو اے آئی سے ٹولس کی مدد سے بدل دیا گیا ہے
ان دنوں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بہت سی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں سے کچھ صارفین انہیں بغیر تصدیق کے شیئر کر رہے ہیں۔ ڈیجیٹل تخلیق کار اکثر اس طرح کے مواد کو زیادہ ویوز حاصل کرنے کے لئے اپنے چینلز پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر چند ماہ قبل برفانی چیتے کے ساتھ ایک لڑکی کی تصویر نے انٹرنیٹ پر سنسنی پھیلا دی تھی۔ ڈیجیٹل تخلیق کاروں نے اس تصویر کو مختلف جذباتی اور ڈرامائی کہانیوں کے ساتھ اپ لوڈ کیا ، اور صارفین نے اسے بڑے پیمانے پر اپنے اکاؤنٹس پر شیئر کیا۔ بعد میں تیلگو پوسٹ نے یہ ثابت کیا کہ یہ تصویر اے آئی سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی تھی۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں ایک گائے کے سر کے ساتھ زمین پر ایک سیل مچھلی پڑی دکھائی دے رہی ہے۔ ڈامی اڈینوگا نامی ایک ایکس صارف نے اس ویڈیو کو 8 جولائی 2024 کو اپنے اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کیا ، جس کے کیپشن میں لکھا ، "یہ کون سا جانور ہے؟" دو دن کے اندر وائرل ویڈیو کو 4لاکھ 63ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے جبکہ 913 افراد نے تبصرہ 590 مرتبہ اسے ری پوسٹ اور 1 ہزار 300 مرتبہ اس ویڈیو کو لائیک کیا جاچکا ہے۔
ایک اور صارف نے اسے ہندی متن کے ساتھ شیئر کیا۔ समुद्री गाय आपने लोगो ने देखी हैं मैने तो पहली बार देखी हैं”
ترجمہ: "کیا تم نے کبھی سمندری گائے دیکھی ہے؟ میں نے اسے پہلی بار دیکھا ہے؟"
گیزلیبریا نامی ایک نیوز اور میڈیا آرگنائزیشن نے اپنے انسٹاگرام پیج پر وائرل ویڈیو کا کلیدی فریم شیئر کیا۔ گیزلیبریا نے اپنے پوسٹ میں کہا: "یہ کیسے ممکن ہے؟ کچھ ماہی گیروں نے ایک ہائبرڈ جیسی مخلوق پکڑی جو گائے کی طرح نظر آتی ہے اور اس کا جسم سیل فش کا ہے۔ اب ہر کوئی سوچ رہا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟"
فیکٹ چیک:
تحقیق کے دوران ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے، وائرل ویڈیو میں موجود مخلوق کا سر کا حصہ مصنوعی ذہانت سے تبدیل کیا گیا ہے۔
جب ہم نے ویڈیو کا کلیدی فریم اخذ کیا اور اسے اے آئی ڈیٹیکشن ٹول "ایز ایٹ اے آئی " کی مدد سے پرکھا تو ، ہم نے پایا کہ اس ویڈیو کی اے آئی کے ٹکنالوجی سے بنائے جانے کا 90 فیصد امکان ہے۔
ایک یوٹیوب چینل شان جارج پیپی، جو زیادہ تر مصنوعی ذہانت سے متعلق مواد اپ لوڈ کرتا ہے، نے اسی وائرل ویڈیو کو اپنے چینل پر اپ لوڈ کیا جس کا عنوان تھا "اے آئی اچھا ہے لیکن جس طرح ہم استعمال کرتے ہیں وہ #ai #viralvideo #shortvideo واقعی برا کام ہے۔
ریورس امیج سرچ کے دوران ہمیں ایک ایکس صارف کی جانب سے اپ لوڈ کی گئی ایسا ہی ویڈیو ملا لیکن سیل مچھلی کے جسم کے بجائے ہمیں اس میں ٹائیگر کا چہرہ اور جلد ملی۔ پوسٹ کے تبصرے کے سیکشن میں ، ہم نے پایا کہ اسی صارف نے ذکر کیا "لوگ ان دنوں صرف ایمرپیشن حاصل کرنے کے لئے مختلف جعلی مورف شدہ تصویر یا ویڈیو بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہیں"۔
جب ہم نے سمندری گائے کے کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ "سائی شو" نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک دستاویزی فلم اپ لوڈ کی ہے جس کا عنوان ہے " سمندری گائے کی طرح زندگی"۔ یہ ویڈیو دیکھ کر یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں ہمیں جو مخلوق دکھائی گئی ہے وہ سمندری گائے نہیں ہے۔
لہٰذا ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ اگرچہ ہم حقیقی ویڈیو کے مقام اور تفصیلات کی تصدیق نہیں کر سکے ، لیکن ہماری تحقیقات سے پتہ چلا کہ سمندری مخلوق کا سر کا حصہ مصنوعی ذہانت کے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا تھا۔