Fact Check: وائی ایس آر کانگریس کی MLA پشپا شریوانی کے اپنی حکومت پرتنقیدی ویڈیو کی کیا ہے سچائی؟
سوشل میڈیا پر اس جھوٹے دعوے کے ساتھ بڑے پیمانے پر ایک ویڈیو شئیر کیا جارہا ہے کہ وائی ایس آر سی کی کروپم حلقہ کی ایم ایل اے پشپا شریوانی وجیا نگرم ضلع میں آدیواسیوں کو فراہم کردہ ناقص طبی خدمات کے لئے اپنی ہی وائی ایس جگن حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔
Claim :
وائرل ویڈیو میں YSR کانگریس کی MLA پشپا سریوانی کو آندھراپردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی کے دور حکومت میں وجیا نگرم ضلع میں گریجنوں کو مناسب طبی خدمات کی عدم دستیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے دکھایا گیاFact :
یہ ویڈیو پرانا ہے، سال 2018 کے اس ویڈیو میں اس وقت کی برسراقتدار TDP کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ YSRC کی MLA آندھرا پردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت کو ہدف تنقید نہیں بنایا
آندھرا پردیش میں YSR کانگریس پارٹی نے وائی ایس جگن موہن ریڈی کی وزارت اعلی میں اپنی حکمرانی کے 4 سال سے زائد مدت مکمل کرلی ہے۔ عنقریب ریاست میں اگلے اسمبلی انتخابات منعقد کئے جانے کے پیش نظر حکمراں جماعت YSRC اور اپوزیشن تلگودیشم پارٹی دونوں کی انتخابی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔
اس بیچ، YSRC کی کروپم کی MLA پشپا سریوانی کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شیئر کیا جا رہا ہے جس میں وہ وجیا نگرم ضلع میں بسنے والے آدیواسیوں کو درکار طبی خدمات کی عدم دستیابی پر تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ اس ویڈیو میں یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی ہیکہ YSRC کے دور حکومت میں آدیواسیوں بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں تیلگو زبان میں کیا گیا دعوی اسطرح ہے:
“విజయనగరం జిల్లాలో గిరిజనులకి వైద్య సేవలు అందడం లేదు, బైక్ అంబులెన్సు లు పని చెయ్యట్లేదు, సకాలంలో వైద్య సేవలు అందక ఎందరో బాలికలు, గర్భిణీ మహిళలు చాలా ఇబ్బందులు ఎదురుకుంటూ ప్రాణాలను సైతం పణంగా పెడుతున్నారు అని @PushpaSreevani గారు ఆవేదన వ్యక్తం చేస్తున్నారు... @VidadalaRajini ఇదేనా అంతర్జాతీయ స్థాయి వైద్యం అంటే
ترجمہ: وجیا نگرم ضلع میں آدیواسیوں کو طبی خدمات نہیں مل رہی ہیں، بائیک ایمبولینس بند پڑی ہوئی ہیں، کئی لڑکیوں اور حاملہ خواتین کو بروقت طبی خدمات نہ ملنے کی وجہ سے انہیں خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ @PushpaSreevani اپنی شکایت کا اظہار کررہی ہیں۔ @vidadalaRajini کیا بین الاقوامی سطح کی طبی خدمات ایسی ہوتی ہیں؟
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ فرضِی ہے۔ کروپم اسمبلی حلقہ کی MLA پشپا سریوانی کا یہ ویڈیو سال 2018 کا ہے جب آندھرا پردیش میں TDP حکومت برسراقتدار تھی۔
اس معاملے کی تحقیق کیلئَے جب ہم نے "Kurupam MLA emotional speech" کے کیورڈس کے ساتھ ویڈیو سے لئے گئے کلیدی فریمز کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا، تو ہمیں 5 ستمبر، 2018 کو یوٹیوب چینلوں پر پوسٹ کردہ متعدد ویڈیوز ملے۔
پھر ہم نے ایم ایل اے پشپا سریوانی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو سرچ کیا تو ہمیں حالیہ دنوں میں ان کی جانب سے پوسٹ کردہ ایسا کوئی ویڈیو نہیں ملا۔
تاہم، ان کے Facebook ہینڈل پر ہمیں ایک ویڈیو ملا جس میں انہوں نے ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے اور چند لوگ اسے غلط بیانیہ کے ساتھ میرے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس کیپشن کے ساتھ یہ ویڈیو شیئر کیا ہے،۔ తెలుగుదేశం వాళ్లు నా పై చేసే తప్పుడు ప్రచారానికి నా సమాధానం”
ترجمہ : ''میرے خلاف تلگو دیشم کے ورکروں کے جھوٹے پروپیگنڈے پر جواب"
اس ویڈیو میں انہوں نے وضاحت کی کہ ستمبر 2018 میں 15 آدیواسی طالبات کو وجیا نگرم کے سالورو گاوں کے ایک اسپتال میں فرش پر بٹھا کر ان کا علاج کیا گیا تھا۔ طبی عملہ نے سلائین اسٹینڈ کے قریب بٹھا کر انہیں علاج فراہم کیا تھا۔ اس واقعہ پر انہوں نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے تلگو دیشم حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ لیکن اب اس ویڈیو کوغلط بیانیہ کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیلایا جا رہا کہ وہ YSRCP کی ممبر ہونے کے باوجود اپنی ہی پارٹی کی حکمرانی سے خوش نہیں ہیں۔
rtvlive.com نے اپنے آرٹیکل میں لکھا ہیکہ کروپم کی ایم ایل اے پشپا سریوانی نے وجیا نگرم میں آدیواسیوں کو ناقص طبی خدمات کی فراہمی پر حکومت کو ہدف تنقید بنانے کے وائرل ویڈیو پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں سیاسی لیڈر نے کہا ہیکہ یہ ویڈیو ستمبر 2018 کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔
اس سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو حالیہ نہیں ہے اور یہ دعویٰ جھوٹا ہیکہ YSR کانگریس کی ایم ایل اے پشپا شریوانی اپنی ہی پارٹی کی حکومت پر تنقید کر رہی ہیں۔ سال 2018 کے وائرل ویڈیو میں ٹی ڈی پی حکومت کو نشانہ بنایا گیا تھا۔