Fact Check: میلاد النبی کے پرچموں کے ویڈیو کو مہاراشٹرا کے مسلم امیدوار کی ریلی بتاکر گمراہ کن دعویٰ وائرل
مہاراشٹرا میں اسمبلی انتتخابات کے دوران میلاد النبی کے ویڈیو کو کانبگریس کی ریلی بتاکر گمراہ کن ویڈیو وائرل کیا جارہا ہے۔
Claim :
مہاراشٹرا کانگریس کے مسلم امیدوار کی ریلی میں نظر آئے ایران، عراق، فلسطین، داعش اور حزب اللہ کے پرچمFact :
لاتور کی عید میلاد النبی کی بائیک ریلی کا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
مہاراشٹرا میں اسمبلی انتتخابات کیلئے 20 نومبر کو رائے دہی ہوگی۔ ریاست بھر میں مہایوتی اتحادی پارٹیوں بی جے پی، شیوسینا [شندے] گروپ اور این سی پی [اجیت پوار] گروپ اور مہاوکاس اگھاڑی اتحادی پارٹیاں شیو سینا [یو بی ٹی]، این سی پی [شرد پوار] اور کانگریس اور دیگر اتحادی پارٹیاں زور و شور سے سیاسی مہم چلا رہی ہیں۔ اوپی نین پولس کے حساب سے دونوں اتحادوں کو اقتدار مل سکتا ہے۔
مہاوکاس اگھاڑی کا تنہا مسلم امیدوار ساجد خان پٹھان ودربھ علاقہ میں کانگریس کی ٹکٹ اکولہ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑرہا ہے۔ 2019 کے الیکشن میں بی جے پی امیدوار نے ساجد کو محض ڈھائی ہزار ووٹوں کی مارجن سے ہرادیا تھا۔ اسلئے اس بار ساجد الیکشن جیتنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہے ہیں۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پر مسلم نوجواںوں کی اسلامی جھنڈوں کے ساتھ ریلی کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ الیکشن ریلی میں بھارت کا ایک بھی جھنڈا نظر نہیں آرہا ہے۔
پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وصلعم کی شان میں گستاخانہ تبصرہ کرنے والے غازی آباد کے پجاری یتی نرسنگھانند سرسوت نے اپنے X ہینڈل پر اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے ہندی میں لکھا :
यह पाकिस्तान नहीं है, यह अकोला महाराष्ट्र है।
झंडों को देखिए। फिलिस्तीन, ईरान, इराक, आईएसआईएस, हिजबुल्लाह के झंडे हैं
मगर कोई भारतीय झंडा नहीं।
कांग्रेस पार्टी के उम्मीदवार साजिद खान मस्तान खान धर्मनिरपेक्ष महाराष्ट्र के पश्चिम अकोला में चुनावी रैली करते हुए!
सोचिए अगर इनका एक भी मुख्यमंत्री बन गया तो फिर हिंदुओं तुम्हारा क्या होगा
ترجمہ: یہ پاکستان نہیں ہے، یہ مہاراشٹر کا اکولہ ہے۔
ان جھنڈوں میں صرف فلسطین، ایران، عراق، داعش، اور حزب اللہ کے جھنڈے ہیں۔ لیکن ان میں کوئی بھارت کا جھنڈا نظر نہیں آتا۔
کانگریس امیدوار ساجد خان مستان خان سیکولر مہاراشٹر کے مغربی اکولہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کتے ہوئے۔
ذرا سوچو، اگر ان میں سے ایک بھی وزیر اعلی ٰ بن گیا تو ہندوؤں کا کیا ہوگا۔
فیکٹ چیک
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کےدوران پایا کہ یہ دعویٰ فرضی اور فرقہ وارانہ بیانئے کو فروغ دینے کیلئے کیا گیا ہے۔
سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اور ان فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں 22 ستمبر کو انسٹاگرام پر وحید خان967 نامی یوزر کی جانب سے پوسٹ کیا گیا ایک ریل ملا اور اسکے کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ "گستاخ رسول کے خلاف چلو ممبئی"۔
اس جانکاری کی مدد سے مزید سرچ کرنے پر ہمیں SN_GM STAR نامی یوٹیوب چینل پر یہی ویڈیو ملا جس کے کیپشن میں بتایا گیا ہیکہ 'عاشق رسول، لاتور سے ممبئی کیلئے نکل چکے ہیں، سبحان اللہ'
ہم نے اپنی تحقیق جاری رکھی تو ہمیں مراٹھی یوٹیوب چینل ' لاتور نیوز' پر دوسرے مقام اور زاوئے سے عید میلاد النبی کے موقع پر شہر میں نکالی گئی بائیک ریلی کا ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو 19 ستمبر کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سال گنیش وسرجن اور عید میلاد النبی تہواروں کے ایک ہی دن آنے کی وجہ سے مسلم برادری نے حیدرآباد سمیت مختلف ریاستوں میں میلاد ریلی کو 19 ستمبر کو ملتوی کردیا تھا۔
وائرل ویڈیو اور لاتور نیوز ویڈیو میں کار کے سن روف سے باہر نظر آرہے شخص کے ہاتھ میں بھارت کا ترنگا صاف دکھائی دے رہا ہے۔