Fact Check: امریکی مال بردار جہاز میں آتشزدگی کے ویڈیو کا یمن کے حوثیوں کے حالیہ میزائل حملے سے کوئی تعلق نہیں
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یمن کے ساحل کے قریب باغی گروپ حوثیوں کے میزائل حملے میں امریکی کارگو جہاز کو نشانہ بنایا گیا
Claim :
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یمن کے ساحل کے قریب باغی گروپ حوثیوں کے میزائل حملے میں امریکی کارگو جہاز کو نشانہ بنایا گیاFact :
وائرل ویڈیو میں سال 2021 میں سری لنکا کے ساحل کے قریب سنگاپور کے جہاز میں آگ لگنے کا واقعہ دکھایا گیا ہے۔ اس کا یمن کے ساحل قریب حالیہ میزائل حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے
یمن کے حوثی باغیوں نے 15 جنوری 2024 کو امریکی کنٹینر جہاز پر اینٹی شپ کروز میزائل سے حملہ کیا تھا۔ امریکی فوج نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ حملہ میں کسی خاص جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے اور خلیج عدن میں ہونے والے واقعے کے بعد جہاز اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ یمنی باغی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شئیر کیا جارہا ہے جس میں ایک بڑے مال بردار جہاز کو آتشی شعلوں میں گھرا ہوا دکھایا گیا ہے اور ساتھ میں یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس میں امریکی مال بردار جہاز کو دکھایا گیا ہے جسے حال ہی میں یمن کے ساحل کے قریب میزائیل حملہ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ویڈیو کو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے "WW3 ہائی الرٹ۔ یمن کے ساحل کے قریب ایک امریکی مال بردار جہاز کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز سیکیورٹی ایجنسی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ ایک بحری جہاز پر اوپر سے میزائل داغ کر اسے نشانہ بنایا گیا۔ "
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ فرضی ہے۔ وائرل ویڈیو میں سری لنکا کے شہر کولمبو کے ساحل پر ایک کنٹینر جہاز کو دکھایا گیا ہے جس میں مئی 2021 میں دھماکہ ہوا تھا۔
اس دعوے کی تحقیق کیلئے جب ہم نے وائرل ویڈیو سے نکالے گئے کلیدی فریمز کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں 'The Sun' کے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کردہ ایک ویڈیو ملا جس کا عنوان تھا 'Explosion on burning container ship carrying Nitric acid’. [''نائٹرک ایسڈ لے جانے والے کنٹینر جہاز میں پہلے آگ لگی اور پھر دھماکہ]'۔ یہ ویڈیو 25 مئی 2021 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔
ویڈیو کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ 'سری لنکا کے شہر کولمبو کی بندرگاہ کے قریب ایک کنٹینر جہاز میں منگل کے روز دھماکے کی اطلاع ہے، دھماکے سے چند روز قبل جہاز میں آگ لگی تھی، جہاز میں 25 ٹن نائٹرک ایسڈ موجود تھا۔ سنگاپور کا پرچم بردار X Press Pearl جہاز سے کالا دھواں نکل رہا تھا۔ یہ آگ سب سے پہلے جمعرات یعنی 20 مئی کو لگی تھی، جس کے بعد جہاز تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا تھا۔
سنگاپور کے اخبار Daily Mirror نے خبر دی ہے کہ عملے میں شامل تمام 25 افراد کو باہر نکال لیا گیا ہے اور دو کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ دی مرر کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں کئی کنٹینر سمندر میں گر گئے۔ حکام نے بتایا کہ سنگاپور کے پرچم بردار کنٹینر جہاز MV X Press Pearl میں جمعہ 21 مئِی کو اس وقت آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جب یہ جہاز کولمبو کی بندرگاہ پر لنگر انداز تھا۔ اس کنٹینر جہاز میں 25 ٹن نائٹرک ایسڈ لادا گیا تھا۔
ایس این پی شپ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے فیس بک پیج پر بھی جہاز میں آگ لگنے کا ویڈیو شیئر کیا گیا تھا اور اس کے کیپشن میں لکھا گیا ہیکہ 'سری لنکا کے قریب کنٹینر جہاز ایم وی ایکس پریس پرل کے اندر سے دھماکے کی اطلاع ملی ہے۔ عملے کے تمام 25 ارکان کو 26 مئی 2021 کو جہاز سے بہ حفاظت باہر نکال لیا گیا۔
25 مئی 2021 کو الجزیرہ پر شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے قریب لنگر انداز ایک جہاز میں دھماکے کے نتیجے میں عملے کا انخلا کرنا پڑا۔ سری لنکا کی بحریہ کا کہنا ہے کہ کنٹینر جہاز ایم وی ایکس پریس پرل کولمبو کے شمال مغرب میں 9.5 ناٹیکل میل (18 کلومیٹر) کے فاصلے پر لنگر انداز تھا اور جزیرہ نما ملک کی بندرگاہ میں داخل ہونے کا انتظار کر رہا تھا جب اس میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔
بحریہ کے مطابق اس کا ماننا ہے کہ سنگاپور کے پرچم بردار جہاز میں موجود کیمیکلز کی وجہ اس میں آگ لگی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جہاز 1486 کنٹینر لے کر جا رہا تھا جس میں 25 ٹن نائٹرک ایسڈ اور دیگر کیمیکل موجود تھے۔ 15 مئی کو بھارت کے شہر حاضرہ کی بندرگاہ پر جہاز میں یہ سامان لادا گیا تھا۔ جہاز کے عملے کے 25 ارکان میں فلپائن، چین، بھارت اور روس کے شہری شامل ہیں۔
لہٰذا سنگاپور کے پرچم بردار بحری جہاز کے سال 2021 سے سری لنکا کے ساحل کے قریب آتشزدگی واقعے کے بعد دھماکے سے پھٹنے کا ویڈیو ایسے وقت منظر عام پر لایا جارہا ہے جب حال ہی میں یمن کے حوثی باغیوں نے امریکی کنٹینر جہاز پر حملہ کیا ہے۔ اسلئے واضح ہوگیا کہ یہ دعویٰ فرضی ہے۔