Fact Check: ویڈیو میں ہندوؤں کو زعفرانی پرچم کے ساتھ ایک مسجد کے قریب بتایا گیا ہے، یہ منظر اُجین کا نہیں لیکن کرناٹک کا ہے
’’شہر کے تمام ہندو بھگوا جھنڈوں کے ساتھ مسجد کے سامنے جمع ہوئے اور ’’پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والوں کو یہاں نہیں رہنا چاہیے، پاکستان چلے جائیں،‘‘
Claim :
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش کے اُجین میں زعفرانی جھنڈوں کے ساتھ ہندو ایک مسجد کے قریب جمع ہوئے، محرم کے جلوس میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے خلاف احتجاج کیا۔Fact :
یہ ویڈیو سال 2019 میں کرناٹک کا ہے جب رام نومی جلوس نکالا گیا تھا۔
ایک مسجد کے سامنے ایک ہندو جلوس کو دکھاتے ہوئے ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ گردش میں ہے کہ مدھیہ پردیش کے اجین میں محرم کے جلوس کے دوران مسلمانوں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے کے بعد، ہندو زعفرانی جھنڈوں کے ساتھ ایک مسجد کے قریب جمع ہوئے اور پاکستان مخالف نعرے لگائے۔
اس وائرل ویڈیو کے ساتھ جو کیپشن شیئر کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ ’’اجین شہر میں ایک حالیہ جلوس کے دوران مسلمانوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ دوسرے دن شہر کے تمام ہندو بھگوا جھنڈوں کے ساتھ مسجد کے سامنے جمع ہوئے اور ’’پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والوں کو یہاں نہیں رہنا چاہیے، پاکستان چلے جائیں،‘‘ اس طرح کے جوابی نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ ہندو لوگوں کا اجتماع دیکھو۔ کیا وہ دوبارہ پاکستان کے حق میں بات کریں گے؟ (بھارت میں جینا، انڈیا میں مرنا، انڈیا میں کمانا، لیکن پھر بھی پاکستان کی حمایت صرف اس لیے کرنا کہ پاکستانی ان کے مسلمان بھائی ہیں)!!!‘‘
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے۔ وائرل ویڈیو اُجین سے نہیں لیکن سال 2018 میں کرناٹک میں نکالی گئی رام نومی ریلی کے دوران کا یہ منظر ہے۔
اس ویڈیو سے نکالے گئے کی فریم پر جب ہم نے گوگل کی مدد سے ریورس امیج سرچ کا عمل کیا تو ہمیں یوٹیوب پر 2019 میں شیئر کیا گیا اسی طرح کا ویڈیو ملا۔ Hiremath Varun نامی یوٹیوب چینل پر یہ ویڈیو 13 اپریل 2019 کو شیئر کیا گیا تھا جس کا عنوان ’’ رام نومی کا دنیا کا سب سے بڑا جشن جس میں 2 لاکھ افراد گلبرگہ کی شوبھا یاترا میں رقص کررہے ہیں‘‘
جب مزید تلاش کی گئی تو ہمیں معلوم ہوا کہ اسی ویڈیو کوcreation NCB نامی یوٹیوب چینل نے بھی ’’Ram Navami Full Crowd in Karnataka Gulbarga 2k18‘‘ کے عنوان سے شیئر کیا تھا۔
یہاں دیکھیے وائرل ویڈیو اور یوٹیوب ویڈیو سے نکالے گئے اسکرین شارٹ، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ منظر ایک ہی جگہ کا ہے۔
اس لیے یہ ویڈیو کرناٹک کا ہے نہ کہ اجین کا۔ اور یہ دعویٰ کہ پاکستان کے حق میں نعروں کے احتجاج میں ایک مسجد کے قریب ہندو جمع ہوئے تھے، غلط ہے۔ ویڈیو میں 2018 میں کرناٹک میں سری رام نومی کا جلوس دکھایا گیا ہے۔