Fact Check: فلسطینی بچوں کو اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جلا ہوا کھانا تلاش کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ویڈیو میں کیا جارہا ہے دعویٰ غلط ہے
’’کہنے کے لیے کچھ نہیں: فلسطینی بچے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جلے ہوئے کھانے کی تلاش کر رہے ہیں"
Claim :
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ فلسطینی بچے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جلے ہوئے کھانے کی تلاش کر رہے ہیں۔Fact :
ویڈیو میں جولائی 2023 میں لبنان میں ایک شامی مہاجر کیمپ دکھایا گیا ہے۔
غزہ شہر کے پرہجوم العہلی اسپتال میں ایک مہلک دھماکے میں کئی سو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ریڈار کی تصاویر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غزہ کے ہسپتال پر حملہ جس میں 500 افراد ہلاک ہوئے تھے وہ اسرائیل نے نہیں کیا تھا۔
دریں اثنا، ایک ویڈیو جس میں دکھایا گیا ہے کہ بچے جلے ہوئے علاقوں میں باقیات کو کھودتے ہوئے اور پیک شدہ کھانے کے مواد کو تلاش کررہے ہیں، اس دعوے کے ساتھ یہ ویڈیو وائرل ہو رہا ہے کہ اس میں دکھایا گیا ہے کہ فلسطین میں بچے اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد جلے ہوئے کھانے کی تلاش کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو کا کیپشن ہے: ’’کہنے کے لیے کچھ نہیں: فلسطینی بچے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جلے ہوئے کھانے کی تلاش کر رہے ہیں"
#Israel #FreeGaza #IsraelPalestineConflict #طوفان_الأقصى #طوفان_الاقصى_ #فلسطين #Gaza #Gazagenocide #IsraelTerrorists #Hamas #IsraelFightsBack #INDvsPAK #جمعة_طوفان_الأقصى #غزة_الآن #Gazagenocide #طوفان_الاقصى_ #IsraeliWarCrimes #IsraeliWarCrimes #IsraelTerrorists #PalestineLivesMatter #PalestineLivesMatter“
اسی دعوے کے ساتھ یہ ویڈیو سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمس پر کافی گردش کررہا ہے۔
فیکٹ چیک:
دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو چند ماہ پرانی ہے اور اس میں بچوں کی حالت زار کو دکھایا گیا ہے جب لبنان میں شامی پناہ گزین کیمپ میں آگ لگی تھی۔
جب ہم نے وائرل ویڈیو سے نکالے گئے کی فریم پر ریورس امیج سرچ کا عمل کیا تو ہم نے پایا کہ یہی وائرل ویڈیو @moumentaleb نامی ٹک ٹاک ہینڈل پر 21 جولائی 2023 کو شیئر کیا گیا تھا۔
ٹک ٹاک پر شئیر کیے گئے اس ویڈیو کا اسنیپ شاٹ یہاں دیکھیں۔
عربی زبان میں اس کیپشن کا ترجمہ اس طرح ہے ’’لبنان کے حنین المینیا کیمپ میں شامی پناہ گزین کیمپ میں آتشزدگی۔
آگے مزید تلاش کرتے ہوئے جب ہم نے کی وورڈس کا استعمال کیا تو ہمیں شمالی لبنان میں شامی پناہ گزین کیمپ میں بھیانک آتشزدگی کے واقعے سے جڑے چند مضامین دستیاب ہوئے۔ آگ تیزی سے شدید گرمی کی لہر کے درمیان کیمپ میں پھیل گئی۔ کئی خیمے جل گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لبنانی سول ڈیفنس نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔
Middleeastmonitor.com کے مطابق شمالی لبنان کے قصبے حنین میں بے گھر شامیوں کے کیمپ میں آگ لگ گئی جس سے خیموں کی بڑی تعداد تباہ ہو گئی۔ فائر فائٹرز جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ہمیں الجزیرہ مباشر کی جانب سے 21 جولائی 2023 کو شیئر کیا گیا ایک ویڈیو بھی ملا جس کا عربی زبان میں عنوان اسطرح ہے: ’’ "شقانا كله راح خسرت كل شي"..حريق يلتهم مخيمًا للاجئين السوريين في لبنان ‘‘
اس عنوان کا سرسری ترجمہ کچھ اس طرح ہے: ’’ "ہماری پوری تقسیم ختم ہو گئی، میں نے سب کچھ کھو دیا، لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ میں آگ لگ گئی۔‘‘ ویڈیو میں کیمپ میں موجود لوگوں کے انٹرویوز شیئر کیے گئے ہیں جنہوں نے آگ میں اپنا سب کچھ کھو دیا۔
ہم اس ویڈیو میں وہی عمارت دیکھ سکتے ہیں جو وائرل ویڈیو میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ یہاں اس کا موازنہ کیا گیا ہے۔
لہٰذا، بچوں کی جلی ہوئی زمین پر باقیات کے ذریعے گڑگڑاتے ہوئے اور پیکڈ فوڈ میٹریل نکالنے کی وائرل ویڈیو غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد کی نہیں ہے۔ یہ ویڈیو جولائی 2023 کی ہے جب شامی پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں آگ لگ گئی تھی۔ دعویٰ جھوٹا ہے۔