Fact Check: مظاہرین کے اشوک چکر کو کلمہ توحید سے تبدیل کرکے پرچم لہرانے کے ویڈیو کا کانگریس کی کامیابی سے کوئی تعلق نہیں
ایک ویڈیو میں مظاہرین کو بھارتی پرچم میں اشوک چکر کو اسلامی کلمہ توحید سے تبدیل کرکے اسے کانگریس کے الیکشن میں کامیابی پر لہرائے جانے کے دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔ جانئے کیا ہے اسکی سچائی۔
Claim :
ویڈیو میں تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کے بعد ایک جلوس میں بھارتی پرچم کے اشوک چکر کو کلمہ توحید سے تبدیل کرکے اسے لہرائے جانے کا منظر دکھایا گیا ہےFact :
یہ ویڈیو جون 2022 کا ہے اور اس میں تلنگانہ کے محبوب نگر میں نکالے گئے ایک جلوس کو دکھایا گیا ہے اور اس کا اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے
حالیہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 64 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے BRS پارٹی کی 10 سالہ حکمرانی کا خاتمہ کیا۔ 7 دسمبر کو کانگریس کے ریاستی صدر ریونت ریڈی نے پارٹی کے تمام سینئر قائدین کی موجودگی میں وزیر اعلیِ کے طور پر حلف لیا۔ کانگریس پارٹی انتخابی منشور میں کئے گئے 6 اہم وعدوں اور فلاحی اسکیموں کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پرایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے جس میں بھارتی ترنگا اٹھائے مظاہرین کو ایک جلوس میں جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس ترنگے کی چوکانے والی بات یہ ہیکہ اس میں موجود علامتی اشوک چکر کی جگہ اسلامی کلمہ توحید لکھا گیا ہے۔ لیکن یہ ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل کیا گیا کہ تلنگانہ الیکشن میں کانگریس کی کامیابی کے بعد لوگوں نے اشوک چکر کی جگہ اسلامی کلمہ توحید والا ہندوستانی پرچم لے کر ایک جلوس نکالا۔
یہ ویڈیو ہندی میں اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ तेलंगाना में कांग्रेस के जीतते ही भारत के झंडे पर कलमा लिख दिया गया. क्या अब भी कांग्रेस को लाना चाहोगे अपने अपने प्रदेस में या केंद्र में
ترجمہ : تلنگانہ میں کانگریس کی کامیابی کے ساتھ ہی بھارت کے جھنڈے پر کلمہ لکھ دیا گیا۔ کیا آپ اب بھی کانگریس کو اپنی ریاست یا مرکز میں اقتدار میں لانا چاہیں گے؟
فیس بک صارفین میں سےصارف ایک نے کنڑ زبان میں اس دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کو شیئر کیا۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ فرضی ہے۔ کیونکہ یہ ویڈیو پرانا ہے اور اس میں جون 2022 میں نکالے گئے ایک جلوس کو دکھایا گیا ہے۔
اس معاملے کی جانچ پڑتال کیلئے جب ہم نے وائرل ویڈیو سے کلیدی فریم اخذ کرکے نکالے اس کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو، ہمیں کچھ نیوز آرٹیکل اور ویڈیوز ملے جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ ویڈیو سال 2022 کا ہے۔
وائرل ویڈیو Zee News یوٹیوب چینل کی جانب سے پوسٹ کردہ ایک نیوز ویڈیو کا حصہ ہے جو اس عنوان کے ساتھ پوسٹ کیا گیا تھا۔
DNA Live: DNA with Sudhir Chaudhary, June 10, 2022, I Top news Today I Hindi News I Analysis. یوٹیوب ویڈیو میں وائرل حصہ کو 32.52 منٹ سے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس ویڈیو میں اینکرسدھیر چودھری کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ "آج تلنگانہ میں ایسے ہی ایک جلوس میں مظاہرین نے بھارتی ترنگے کو مسخ کردیا اور ان لوگوں نے ترنگے کے مرکز سے اشوک چکر ہٹا کر اسکی جگہ اسلامی کلمہ توحید لگا دیا۔ " ویڈیو میں وہ نوپور شرما کے قابل اعتراض تبصرے کے خلاف ملک گیر احتجاج کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
نوپور شرما (بی جے پی کی معطل کردہ ترجمان) کے پیغمبراسلام محمد صلی اللہ علیہ وصلعم کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔یاد رہے کہ جون 2022 میں تلنگانہ ریاست میں کانگریس کی نہیں بلکہ بی آر ایس کی حکومت تھی۔
اسی خبر کو India TV نے بھی رپورٹ کیا تھا، اس کا ویڈیو 10 جون، 2022 کو ان کے یوٹیوب چینل پر ہندی میں اس عنوان کے ساتھ پوسٹ کیا گیا تھا۔
तेलंगाना के महबूबनगर में तिरंगे से बेअदबी, अशोक चक्र की जगह कलमा लिख दिया गया” -- ترجمہ: "تلنگانہ کے محبوب نگر میں ترنگے کی بے ادبی کرتے ہوئے اشوک چکر کی جگہ کلمہ لکھ دیا گیا۔
firstpost.com میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق بی جے پی کی معطل کردہ ترجمان نوپور شرما کی جانب سے پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض بیان کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران کچھ مظاہرین کو قومی پرچم اٹھائے دیکھا گیا ۔ تلنگانہ کے محبوب نگر ضلع میں کئے گئے ایک مظاہرے میں ترنگے کے اشوک چکر کی جگہ 'کلمہ توحید' لگا دیا گیا تھا۔
لہٰذا سوشل میڈیا میں جو ویڈیو شیئر کیا جارہا ہے وہ پرانا ہے اور اس کا تلنگانہ میں کانگریس کی کامیابی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو میں کیا گیا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔