Fact Check: بجلی کی گرج دکھانے والا ویڈیو ہماچل پردیش کا نہیں بلکہ گواتیمالا کا ہے
تیزآندھی اور بجلی کی گرج کے ایک ویڈیو کو غلط بیانئے کے ہماچل پردیش سے منسوب کیا گیا ہے جبکہ یہ گواتیمالا کا ہے
Claim :
ہماچل پردیش کے بجلی مہادیو مندر پر راست بجلی گرنے کا واقعہFact :
گواتیمالا میں پھٹتے ہوئے آتش فشاں سے بجلی کا ٹکراو
شراون کا مہینہ شروع ہو چکا ہے، اور کاوڑی (بھگوان شیو کے عقیدت مند) اپنے اپنے آبائی علاقوں میں یا ملک بھر کے مشہور مندروں میں شیو لنگ پر نذرانہ چڑھانے کے لیے ندیوں سے پانی جمع کر رہے ہیں۔ زیادہ تر کاوڑی شراون کے مہینے میں کسی ایک اتوار سے پہلے پانی جمع کرتے ہیں اور اسے پیر کی صبح شیو لنگ پر بہاتے ہیں۔ کاوڑیوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ چونکہ سوشل میڈِیا کا زمانہ ہے کاوڑیوں پر اب تو کئی ریلز اور ویڈیوز شیئر کئے جا رہے ہیں۔
اس پس منظر میں ایک پہاڑ کی چوٹی پر آسمان سے بجلی گرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر صارفین اس دعوے کے ساتھ شیئر کررہے ہیں کہ پہاڑ کی چوٹی پر بھگوان شیو کا ایک مندر ہے جسے بجلی مہادیو کے نام سے جانا جاتا ہے، اور یہ کہ آندھی کا اس سے ٹکراو ہوا۔
سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ 'یہ ویڈیو بھارت کی ہماچل پردیش ریاست کے کولّو کا ہے، جہاں ہندو دیوتا بجلی (تھنڈر) مہادیو مندر ہے اس لیے آندھی براہ راست مندر سے ٹکرا گئی'۔
ہم نے یہ بھی پایا کہ کچھ صارفین نے اسی ویڈیو کو ہندی متن کے ساتھ شیئر کیا:
“हिमाचल प्रदेश में एक ऐसा मंदिर भी है, जहां हर 12 साल में वहां बिजली गिरती है। ये मंदिर भगवान शिव को समर्पित है, जहां बिजली गिरने के बाद शिवलिंग चकनाचूर हो जाता है। यही नहीं यहां के पंडित एक विशेष पेस्ट के साथ शिवलिंग को जोड़ते हैं”।
ترجمہ: 'ہماچل پردیش میں ایک ایسا مندر ہے جہاں ہر 12 سال بعد آسمانی بجلی گرتی ہے۔ یہ مندر بھگوان شیو کو وقف ہے، اور بجلی گرنے کے بعد شیو لنگ ٹوٹ جاتا ہے۔ یہاں کے پنڈت شیو لنگ کو ایک خاص پیسٹ کے ساتھ جوڑتے ہیں۔'
فیکٹ چیک:
ہم نے ان دعووں کو فرضی پایا۔ یہ ویڈیو ہماچل پردیش کا نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کوئی مندر ہے۔ ویڈیو میں گواتیمالا میں آتش فشاں پھٹنے والے طوفان کو دیکھا جا سکتا ہے۔
گوگل ریورس امیج سرچ کے دوران ہم نے پایا کہ موسم کی پیش گوئی اور اپ ڈیٹس دینے والے ایک بہت مقبول ایپ AccuWeather نے اسی ویڈیو کو یوٹیوب شارٹس میں اپ لوڈ کیا ہے۔ ویڈیو کی تفصیل میں ہم نے ایکو ویدر کا ذکر پایا:
"اتوار، 28 اپریل کو گواتیمالا میں ایک شاندار منظردیکھنے کوملا۔ انٹیگوا شہر کے قریب وولکن ڈیل فیوگو آتش فشاں کے پھٹنے کے ساتھ اس پر بجلی گرنے کا قدرتی نظارہ دیکھنے لائق تھا۔ جوہان وولٹرنک کی جانب سے فلمائے گئےاس فوٹیج میں آتش فشاں کے کریٹر سے بجلی کا ایک جھٹکا نکلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، آتش فشاں سے دھوئیں اور راکھ کے موٹے بادل کے اخراج کے بیچ، بجلی کے ٹکراو سے آسمان پر روشنی چھاجاتی ہے۔ گواتیمالا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیسمولوجی، والکینالوجی، میٹرولوجی اینڈ ہائیڈرولوجی کے مطابق، آتش فشاں سے تقریبا 984 فٹ (300 میٹر) کی اونچائی تک گیس کا اخراج دیکھا گیا اور تقریبا 30 کلومیٹر (18.6 میل) کے فاصلے تک اسکی راکھ پھیل گئی۔
جب ہم نے "گواتیمالا میں پھٹنے والے آتش فشاں سے ٹکرانے والی آندھی" کے کیورڈس کے ساتھ سرچ کیا تو ہم نے کئی میڈیا اداروں کے سوشل میڈیا سائٹس نے اسی ویڈیو کو شیئر کیا تھا۔
ہمیں اسمتھ سونین میگزین میں شائع ہونے والا ایک مضمون بھی ملا جس کا عنوان تھا: "گواتیمالا میں فیوگو آتش فشاں کے پھٹنے کے ساتھ اس پر بجلی گرتی دیکھ کر ناظرین ششدر رہ گئے ".
لہٰذا ہم نے اس دعوے کو جھوٹا پایا۔ ہماچل پردیش میں کسی بھی مندر پر بجلی گرنے کا واقعہ پیش نہیں آیا۔ وائرل کیا جانے والا ویڈیو دراصل گواتیمالا کا ہے، جہاں آتش فشاں کے پھٹنے کے وقت اس سے بجلی ٹکرائی تھی اور اس قدرتی عمل کو بڑے پیمانے پر میڈِیا میں رپورٹ کیا گیا تھا۔