Fri Nov 22 2024 20:16:10 GMT+0000 (Coordinated Universal Time)
Fact Check:غزہ کیلئے روانہ امدادی سامان کے ٹرکوں کے ویڈیو کو سرحد پر روک دینے کے جھوٹے دعویٰ کے ساتھ شئیر کیا گیا - یہ حالیہ واقعہ نہیں ہے
ویڈیو میں 2021 میں غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کے مصری امدادی قافلے کو دکھایا گیا ہے، ان ٹرکوں کو روکا نہیں گیا تھا۔ ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں ہے
Claim :
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مصر اور غزہ کی سرحد پر درجنوں امدادی ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہےFact :
ویڈیو میں 2021 میں غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کے مصری امدادی قافلے کو دکھایا گیا ہے، ان ٹرکوں کو روکا نہیں گیا تھا۔ ویڈیو حالیہ دنوں کا نہیں ہے
سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حال ہی میں غزہ کی عوام کے لیے امداد لے جانے والے درجنوں ٹرکوں کواسرائیلیوں کی جانب سے مصراورغزہ کی سرحد پر روک دیا گیا ہے اور قافلے کو غزہ میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔
انٹرنیٹ پر بے شمار پوسٹس میں اس ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے BREAKING: AID VEHICLES AT RAFAH, EGYPT BORDER REFUSED ENTRY INTO GAZA BY اسرائیل - "بریکنگ: مصر کے علاقے رفح میں امدادی گاڑیوں کو اسرائیل کی طرف سے غزہ میں داخل ہونے سے انکار کر دیا گیا۔"
فیس بک پر چند صارفین نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "مصر: اسرائیل نے غزہ پٹی کے لئے روانہ انسانی امداد کے ایک بڑے قافلے کو روک دیا جس میں ایمبولینسیں بھی شامل ہیں۔ عام مسلمانوں اور بین الاقوامی تنظیموں بشمول اقوام متحدہ اور دیگر مغربی خیراتی اداروں کی جانب سے جمع کی جانے والی امداد کے ساتھ ساتھ ترکی کا ایک بڑا کارگو بھی اس میں شامل ہے۔"
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والا ٹرک قافلہ سال 2021 کا ہے اور یہ حالیہ واقعہ نہیں ہے۔
جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو سے نکالے گئے کلیدی فریمز کو تلاش کیا تو، ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو 2021 سے آن لائن پلیٹ فارمس پر دستیاب ہے۔
مصری نیوز چینل النہار نے پہلی بار یہ ویڈیو 31 مئی 2021 کو اپنے فیس بک پیج پر شیئر کیا تھا۔ اس پوسٹ میں عربی زبان میں یہ کیپشن تھا: مصر ترسل أضخم قوافل الدعم والمساعدات إلى الفلسطينيين
ترجمہ کرنے پر اس میں کہا گیا ہے کہ " Egypt# تیسری مرتبہ Gaza# کےنفلسطینیوں کے لئے امداد کا سب سے بڑا قافلہ بھیج رہا ہے"
24 مئی، 2021 کو "Egypt sends aid to Gaza - in pictures " کے عنوان سے شائع ہونے والے ایک نیوز آرٹیکل میں وائرل ویڈیو کی طرح تصاویر شیئر کی گئی ہیں۔
24 مئی 2021 کو arabnews.com میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ میں ایک بڑا امدادی قافلہ بھیجنے کی پیش کش کی ہے۔ ترجمان بسام رادی کا کہنا ہیکہ ان ملک نے 'لانگ لیو مصر' (تحیۃ المصر) فنڈ کے ذریعے 2500 ٹن خوراک، ادویات، بچوں کا دودھ، کپڑے، فرنیچر، الیکٹرانک آلات اور دیگر سامان سے لدے 130 ٹرک روانہ کئے ہیں۔
اس لئے وائرل ہونے والے ویڈیو میں مصر کی جانب سے غزہ بھیجے جانے والے امدادی قافلے کو اسرائیلیوں کی جانب سے روکتے ہوئے نہیں دکھایا گیا ہے۔ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ ویڈیو میں 2021 میں مصر کی جانب سے غزہ بھیجے گئے امدادی قافلے کو دکھایا گیا ہے۔ یہ امداد غزہ کے لوگوں میں تقسیم کی گئی تھی اور اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی تھی۔
Claim : Video shows dozens of aid trucks at the Egypt-Gaza border, being obstructed from entering into the Gaza strip
Claimed By : Social Media Users
Claim Reviewed By : Telugupost Fact Check
Claim Source : Social Media
Fact Check : Misleading
Next Story