Fact Check: سونیا گاندھی کی سگریٹ تھامے ہوئی وائرل تصویر مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی ہے
سوشل میڈیا پر ایک پرانی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں مبینہ طور پر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کو سگریٹ نوشی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے
Claim :
کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کی سگریٹ تھامے ہوئی پرانی تصویرFact :
وائرل تصویر مسخ شدہ ہے۔ حقیقی تصویر میں سونیا گاندھی موجود نہیں ہیں
آج کل، مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ تصاویر سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہی ہیں. صارفین اپنی تصاویر کو زیادہ پرکشش بنانے کے لئے اے آئی ٹولز کا استعمال کر رہے ہیں ، جو اکثر مشہور شخصیات سے مشابہت رکھتی ہیں۔ گرافک ڈیزائنرز نے مصنوعی ذہانت ٹکنالوجی کا استعمال شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے اب وہ اپنا کام آسانی اور تیزی سے کررہے ہیں۔ تاہم ، کچھ لوگ حقیقی تصاویر میں چھیڑ چھاڑ کے لئے ان اے آئی ٹولز کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ اس سے قبل رشمیکا مندنا، کاجول اور کٹرینہ کیف جیسی مشہور شخصیات بھی اے آئی ٹکنالوجی طرح کے مسائل سے دوچار ہوئِی ہیں۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پرایک بلیک اینڈ وائٹ تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کو سگریٹ تھامے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ یہ تصویر دراصل ڈجیٹل طور پر تبدیل شدہ ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اوڈیا متن کے ساتھ یہ تصویر شیئر کی ଆଜିକୁ ପ୍ରାୟ ଛ ସାତ ଦଶକ ତଳର ଫଟୋ, କହିଲ ଦେଖି ଏ କିଏ ?
ترجمہ: "یہ تصویر تقریبا چھ یا سات دہائیوں پہلے کی ہے۔ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ کون ہے؟"
فیکٹ چیک:
تحقیق کے دوران ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ اصل تصویر میں سگریٹ تھامے نظر آنے والی خاتون کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نہیں ہیں۔
گوگل ریورس امیج سرچ کے ذریعے ہمیں پتہ چلا کہ یہ تصویر کاسا لیبیا نامی فیس بک پیج پر شیئر کی گئی تھی جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ 'ایرانی خاتون سگریٹ پی رہی ہیں۔ ایران، 2012. تصویر: فرزاد سرفرازی۔
جب ہم نے “Farzad Sarfarazi photography” ان کیورڈس کے ذریعے گوگل سرچ کیا تو ہمیں dasculturas.com نامی ایک ویب سائٹ ملا جس میں اسی طرح کی ایک تصویر دکھائی گئی ہے جس کا کیپشن ہے۔ فارس | ایران | فرزاد سرفرازی 2012۔
ہم نے یہ بھی پایا کہ کئی صارفین نے ایک ہی تصویر شئیر کی ہے۔
اگر آپ اس کا بغور مشاہدہ کرتے ہیں تو ، آپ کو تصویر کے نیچے دائیں طرف "ری میکر" کا ایک واٹر مارک ملیگا۔ جب ہم نے گوگل پر اس کی تلاش کی تو ، ہم نے پایا کہ ریمارک ایک اے آئی ٹول ہے جس کے ذریعے صارفین "اے آئی فیس سوئپ آن لائن" حیسے فیچرس استعمال کرسکتے ہے۔ یہ آن لائن سروس صارفین کو فیس چینجر جیسے فیچر کا مفت استعمال کی اجازت دیتی ہے، جس کے ذریعے یوزرس کسی بھِ تصویر میں موجود چہرے کو تبدیل کرسکتے ہیں۔
لہٰذا ہم نے پایا کہ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ سگریٹ تھامی خاتون کی تصویر کو تبدیل کرکے اس میں سونیا گاندھی کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔