Fact Check: بی جے پی تمام ہندوستانی موبائل سروس صارفین کو تین ماہ کا مفت ریچارج فراہم کر رہی ہے ایسا وائرل پیغام میں کیا گیا دعوی دراصل ’فریب‘ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی تمام ہندوستانی موبائل سروس صارفین کو تین ماہ کا مفت ریچارج فراہم کر رہی ہے ایسا دعویٰ کرنے والا پیغام، واٹس ایپ پر تیزی سے گردش کر رہا ہے۔
Claim :
بی جے پی، تمام ہندوستانی موبائل سروس صارفین کو تین مہینوں کو مفت ریچارج فراہم کررہی ہے۔Fact :
یہ میسیج دراصل افواہ ہے۔ بی جے پی کسی بھی ہندوستانی موبائل سروس صارفین کو تین مہینوں کا ریچارج فراہم نہیں کررہی ہے۔
سال 2024 میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل، بھارتیہ جنتا پارٹی تمام ہندوستانی موبائل سروس صارفین کو تین ماہ کا مفت ریچارج فراہم کر رہی ہے ایسا دعویٰ کرنے والا پیغام، واٹس ایپ پر تیزی سے گردش کر رہا ہے۔ اس آفر کو فروغ دینے والے پیغام میں ویب سائٹ کا لنک بھی ہے۔
پیغام میں لکھا گیا ہے، ’وزیراعظم نریندر مودی تمام ہندوستانی صارفین کو 3 ماہ کا مفت ریچارج دے رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ 2024 کے انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دیں اور بی جے پی کی حکومت دوبارہ بن سکے۔ 3 ماہ کا مفت ریچارج حاصل کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔ (آخری تاریخ - 16 نومبر 2023)۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے،تمام ہندوستانی موبائل سروس صارفین کو تین ماہ کے لیے مفت ریچارج کی فراہمی کا کوئی اعلان بی جے پی یا مرکزی حکومت نے نہیں کیا ہے۔
ہم نے ’BJP فری ریچارج یوجنا‘ کے لیے کی وورڈس کی مدد سے تلاش کیا، جس کے بعد ہمیں، ایسی کسی اسکیم کے بارے میں کوئی معتبر خبریں یا سرکاری بیانات نہیں ملے۔ بی جے پی کی سرکاری ویب سائٹ پر بھی اس سے متعلق کوئی نتائج ظاہر نہیں ہوئے۔
گردش کرنے والے لنک کی صداقت کو بھی تفصیل سے چیک کیا گیا۔ بی جے پی کی سرکاری ویب سائٹ آئی ڈی www.bjp.org ہے۔ تاہم ریچارج آفر میسج والی ویب سائٹ کا یو آر ایل مختلف ہے۔ گردش کررہی لنک بی جے پی کے آفیشل ویب سائٹ پر نہیں جاتی اور نہ ہی اوپن ہونے والی لنک آفیشل ویب سائٹ کی طرح نظر آرہی ہے۔اس کے علاوہ، مرکزی پوسٹر، فوٹوشاپ کیا ہوا دکھائی دے رہا ہے. مزید برآں، اس ویب سائٹ کا ڈومین یو ایس (امریکہ) کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ پیغام کے ساتھ منسلک ویب سائٹ بی جے پی کی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس طرح کے پیغامات کے نتیجے میں ڈیٹا چوری یا سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔ اس طرح کے پیغامات ہمیشہ دھوکہ ہوتے ہیں۔ اس طرح کے جعلی پیغامات سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
پریس بیورو آف انفارمیشن (پی آئی بی) نے بھی اسی طرح کے ٹویٹ کی تردید کی ہے۔ پی آئی بی نے وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کرتے ہوئے اس پیغام کو فریب قرار دیا اور کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
ظاہر ہے، وائرل دعویٰ جعلی ہے۔ واٹس ایپ پیغام ایک افواہ اور فریب ہے۔