Fact Check:برقعہ کی مخالفت پراے آئی سے تیار کردہ دلہن کی نیم عریاں تصویر فرضی دعوے کے ساتھ وائرل
برقعہ کی مخالفت کے جواب میں کچھ صارفین دلہن کی اے آئی سے تیار کردہ نیم عریاں تصویر شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کررہے کہ سنسکرتی کو بچانے کیلئے ایسا کیا جاتا ہے۔
Claim :
عریانیت کے تحفظ کیلئے برقعہ پر پابندی کی مانگ کی جاتی ہےFact :
نیم عریاں دلہن کی تصویر اے آئی ٹکنالوجی سے تیار کی گئی ہے
حالیہ دنوں میں سوئٹزر لینڈ میں برقعہ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ فیڈرل کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ پردہ نشین خواتین یکم جنوری2025 سے برقعہ نہیں استعمال کرسکیں گی۔ خلاف ورزی کی صورت میں خاتون پر ایک ہزار ڈالر سے زائد کا جرمانہ ہوگا۔ تاہم، ان خواتین کو ہوائی جہاز اور سفارت خانوں میں رخصت دی گئی ہے۔
اس خبر کے عام ہونے کے بعد، ایکس پلیٹ فارم پر کچھ صارفین نے بھارت میں اس طرح کے لزوم کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی رائے ظاہر کی۔
اس بیچ اسی ایکس پلیٹ فارم ایک دلہن کو شادی کی رسم کے موقع پر نیم برہنہ لباس میں ملبوس دلہن کے ساتھ دکھاکر فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ ایک تصویر وائرل کی جارہی ہے۔ اس وائرل پوسٹ میں شامل متن میں لکھا گیا ہے:
" साथियों देख लो हालात बुरके और हिजाब पर पाबन्दी बस इसी संस्कृति को बचाने के लिये है... अंधभक्तों की बहनें अब खुश हैं! ओर अंधभक्त भी खुश है अपनी बहनों को देख कर "
ترجمہ: "دوستو، اچھی طرح دیکھ لو،صرف اس تہذیب کو بچانے کے لیے برقعہ اور حجاب پر پابندی کی مانگ کی جارہی ہے۔ اندھ بھکتوں کی بہنوں کو خوشی ہورہی ہوگی! اور اندھ بھکت بھی خوش ہیں اپنی بہنوں کو دیکھ کر۔"
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران پایا کہ اے آئی ٹکنالوجی سے تیارکردہ تصویر کو رقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے۔
ہم نے اپنی تحقیق کے دوران پایا کہ ریڈیٹ پلکیٹ فارم پار 'دیسی ایڈلٹ فیوژن' نامی سب ریڈیٹ سے وائرل امیج لیا گیا ہے۔ اس سب ریڈیٹ پر ہمیں دیسی کلچر سے متعلق اے آئی ٹکنالوجی سے بنائی گئی بے شمار تصویریں ملی جن میں وائرل تصویر بھی شامل ہے۔ [نوٹ: یہ پلیٹ فارم 18 سال سے زائد عمر والوں کیلئے ہے اور اس پر موجود مواد عریانیت پر مبنی ہے۔]
کچھ گھنٹوں قبل، اسی پلیٹ فارم پر وائرل امیج کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ 'لوگ انکے اے آئی سے تیارکردہ تصاویر کا غلط استعمال کررہے ہیں۔'
اس جانکاری سے پتہ چلا کہ وائرل تصویر اے آئی سے بنائی گئی ہے، اسلئے ہم نے اس تصویر کی حقانیت جاننے کیلئے اے آئی کی جانچ کرنے والے TrueMedia ٹول کا استعمال کیا۔ اس ٹول سے واضح ہوگیا کہ یہ تصویر اے آئی ٹکنالوجی کی مدد سے بنائی گئی ہے۔
تحقیق سے واضح ہوگیا کہ اے آئی ٹکنالوجی سے تیار کی گئی تصویر کو فرقہ وارانہ بیانئے فروغ دینے کیلئے کچھ صارفین اسے سوشل میڈیا پر پھیلارہے ہیں۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعوی فرضی ثابت ہوتا ہے۔