Fact Check: امریکہ میں 7 لاکھ عیسائیوں نے ہندو مذہب میں شمولیت اختیار کی ہے اسکاون کی رتھا یاترا سے متعلق کیا گیا وائرل ویڈیو کا دعویٰ غلط ہے
ویڈیو کو لے کر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ’امریکہ میں 7 لاکھ سے زیادہ عیسائی ہندو مذہب میں شامل ہو چکے ہیں۔‘
Claim :
7 عیسائیوں نے ہندو مذہب میں شمولیت اختیار کرلی۔Fact :
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا منظر، اسی سال لندن میں نکالی گئی رتھ یاترا کے موقع کا ہے۔
ایک پرہجوم سڑک پر ہندوؤں کی جانب سے گاتے ہوئے اور ہرے کرشنا کے نعرے لگا کر تعریفیں کرنے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کو لے کر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ’امریکہ میں 7 لاکھ سے زیادہ عیسائی ہندو مذہب میں شامل ہو چکے ہیں۔‘
فیکٹ چیک:
ویڈیو کے کلیدی فریموں کا استعمال کرتے ہوئے ریورس امیج سرچ کرنے پر، ہمیں یوٹیوب پر ایسے ہی ویڈیوز ملے جن میں وہی لوگ مارچ کر رہے ہیں اور ہرے کرشنا کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ ویڈیوز کا عنوان "لندن رتھا یاترا 2023" ہے۔
وائرل ویڈیو اس سال 30 جولائی کو لندن میں منعقد ہونے والے رتھ یاترا تہوار کے دوران لی گئی تھی۔
’رتھ یاترا‘ کا مطلب ہے "رتھ فیسٹیول" جو اسکان کے زیر اہتمام سب سے بڑا اسٹریٹ فیسٹیول ہے۔ یہ پوری دنیا میں بھگوان کرشن کے عقیدت مندوں کے ذریعہ منایا جاتا ہے اور اسے مغرب میں 1967 میں سان فرانسسکو میں متعارف کرایا گیا تھا۔ رتھ یاترا تہوار پورے ملک (برطانیہ) میں کئی مختلف مقامات پر منعقد ہوتے ہیں، جبکہ لندن میں سب سے بڑا تہوارمنایا جاتا ہے۔ لندن کا جلوس ہائیڈ پارک کارنر سے شروع ہوتا ہے اور آخر میں ٹریفلگر اسکوائر پر پہنچتا ہے جہاں رات تک تقریبات جاری رہتی ہیں۔
واضح طور پر، لندن میں منعقد رتھ یاترا کے دوران لی گئی ویڈیو کو غلط طریقے سے شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا گیا ہے کہ ’امریکہ میں 7 لاکھ سے زیادہ عیسائی ہندو مذہب میں شامل ہو چکے ہیں‘۔ دعویٰ جھوٹا ہے۔