Fact Check:جاپان میں سونامی سے ہونے والی تباہی کی منظر کشی کا دعویٰ کرنے والے وائرل ویڈیو کا حالیہ تباہی سے کوئی تعلق نہیں
ماضِی میں پیش آنے قدرتی آفات کے مناظر پر مشتمل ایک وائرل ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر اس جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے کہ اس میں جاپان میں نئے سال 2024 کے موقع پر پیش آنے والے حالیہ سونامی کو دکھایا گیا ہے۔
Claim :
ویڈیو میں یکم جنوری 2024 کو جاپان میں آنے والے سونامی کے مناظر دکھائے گئے ہیںFact :
وائرل ویڈیو دراصل جاپان میں پیش آنے والے قدرتی آفات کے پرانے ویڈیوز کی آمیزش ہے
نئے سال کے آغاز پروسطی جاپان میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک، کئی عمارتیں تباہ اور بجلی کا نظام ٹھپ پڑجانے سے ہزاروں گھروں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔ جاپان نے زلزلوں ک شدید جھٹکوں کے بعد سونامی کی اعلیٰ سطحی وارننگ جاری کی تھی، لیکن بعد میں اس خدشے کی درجہ بندی کم کر دی گئی اور بالآخر اسے ایک عمومی ایڈوائزری میں تبدیل کر دیا گیا۔ جاپان کے مغربی ساحل پر نیگاٹا اور دیگر پریفیکچرز [صوبوں] میں تقریبا 3 میٹر (قریب 10 فٹ) اونچی سونامی کی لہریں اٹھنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔
اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا جس میں سمندری پانی کا سیلاب اسکے نتیجے میں سڑکوں کے بہہ جانے کو دکھایا گیا ہے۔ اس پوسٹ کے کیپشن میں کہا گیا ہیکہ اس ویڈیو میں یکم جنوری 2024 کو آنے والے سونامی کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ وائرل ویڈیو میں تین مختلف مناظر دکھائے گئے ہیں جس میں سیلاب کے سبب کسی شہر کی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو میں جاپان میں حالیہ سونامی کے مناظر دکھائے جانے کا دعویٰ فرضی ہے۔ دراصل اس میں کئی سال قبل پیش آنے والی قدرتی آفات کے دو مختلف مناظر کو دکھایا گیا ہے۔
اس معاملے کی جان پڑتال کیلئے جب ہم نے ویڈیو سے کلیدی فریمس اخذ کئے تو ہمیں اس میں تین مختلف مناظر ملے۔
پھر ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے پہلے کلیدی فریم کو سرچ کیا تو ہمیں اس سے متعلق یوٹیوب پر پوسٹ کردہ متعدد ویڈیوز ملے جن میں 2011 میں پیش آنے والے سونامی کے مناظر دکھائے گئے تھے۔
Impacto Marino نامی چینل پر29 مارچ 2011 کو "سونامی جاپان 11/3/2011" کے ٹائیٹل سے پوسٹ کردہ ایک ویڈیو میں 8.30 منٹ پر وائرل مناظر دکھائے گئے ہیں۔
اسے مارچ 2011 میں ایک اور یوٹیوب چینل پر بھی پوسٹ کیا گیا تھا۔
دوسرے کلیدی فریم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بھورے رنگ کے گھر کے پیچھے سڑک پر سیلاب کے پانی کے زوردار بہاو کی زد میں آکر زمینی تودہ کھسک رہا ہے اور ساتھ ہی پانی کا بہاو گھروں اور کاروں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے اس 'کی فریم' کو سرچ کیا تو ہم نے پایا کہ اس سے حاصل ہونے والے ویڈیو میں جولائی 2021 میں جاپان میں ہونے والے تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ کو دکھایا گیا ہے۔
sun.co.uk کے مطابق جاپان کے ایک شہر میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد لاپتہ، دو ہلاک اور درجنوں مکانات ملبے تلے دب گئے ہیں۔ چونکا دینے والے اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ Atami میں کیچڑ اور پانی کا بہاؤ بڑھ رہا ہے اس کے راستے میں موجود ہر چیز بہہ گئی۔
Aljazeera نے جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے NHK کے حوالے سے بتایا کہ جاپان کے Shizuoka صوبے کے مرکزی شہر اتامی میں شدید بارش کے نتیجے میں زمینی تودے کھسکنے کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور کئی دیگر لاپتہ بتائے گئے ہیں۔
وائرل ویڈیو سے اخذ کئے گئے تیسرے کلیدی فریم میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیچڑ اور کچرے سے بھرا زوردار سیلاب گھروں سے ٹکراتا ہوا انہیں اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے اس 'کی فریم' کو سرچ کیا تو ہمیں 2021 میں اتامی میں ہونے والے لینڈ سلائیڈنگ واقعہ سے متعلق کئی مضامین ملے۔
nzherald.co.nz نے اس واقعہ کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ شدید بارش کے بعد ٹوکیو کے مغرب میں واقع ایک قصبے میں گندے پانی اور ملبے سے بھرا ایک طاقتور کیچڑ کا تودہ کئی گھروں سے ٹکرایا جس کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔ شیزوکا پریفیکچر کے ترجمان تاکامیچی سوگیاما نے گرم پانی کے چشموں کے لیے مشہور قصبے اتامی میں درجنوں گھروں کے سیلاب کی زد میں آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے نے لاپتہ افراد کی تعداد 20 بتائی ہے تاہم سوگیاما کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے کم از کم 19 افراد کی تصدیق کی ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔
sun.co.uk نے بھی لینڈ سلائیڈنگ کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے اپنے مضمون میں تصدیق کی ہے کہ اس ویڈیو 2021 میں جاپان کے شہر اتامی میں پیش آنے والے لینڈ سلائیڈنگ کو دکھایا گیا ہے۔ اسلئے اس ویڈیو کا 2024 میں جاپان میں آنے والے حالیہ زلزلے سے کوئِی تعلق نہیں ہے۔
لہذا، وائرل ویڈیو میں 3 مختلف کلپس شامل کئے گئَے ہیں جن میں مختلف قدرتی آفات یکجا کرکے اسے نئے سال کے موقع پر آنے والے زلزلے سے مربوط کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم اس کا جاپان میں حالیہ زلزلے سے کوئی لینا دینا نہیں اوریہ دعویٰ فرضی پایا گیا۔