Fact Check: وائرل ویڈیو میں ہاتھرس بھگدڑ کے لئے ذمہ دار بابا کو نہیں دکھایا گیا ہے
ایک وائرل ویڈیو میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہیکہ اس میں نظرآنے والا شخص بھگوان بھولے بابا ہے جو اتر پردیش کے ضلع ہاتھرس میں بھگدڑ کے لئے ذمہ دار ہے، ہاتھرس میں بھگدڑ کے نتیجے میں 121 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی تھی
Claim :
وائرل ویڈیو میں ہاتھرس بھگدڑ کے لئے ذمہ دار بابا کو دکھایا گیا ہے۔ بھگدڑ میں 121 سے زائد اموات ہوئی تھیںFact :
ویڈیو میں نظر آنے والا شخص ہاتھرس اجتماع کی صدارت کرنے والا بھگوان بھولے بابا نہیں ہے
اتر پردیش کے ضلع ہاتھرس میں ایک ہندو گرو بھولے بابا کی صدارت میں ایک مذہبی اجتماع (ستسنگ) کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 121 افراد ہلاک ہو گئے، مہلوکین میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچی جب بھولے بابا کی سکیورٹی نے ان کے پیروکاروں کو اس وقت دھکا دیا جب وہ ان کے پیروں کے قریب سے مٹی اٹھانے کیئے ایک دم سے بابا کے قریب آگئے تھے۔ ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منتظمین نے ستسنگ کیلئے جو مقام منتخب کیا تھا وہاں توقع سے زیادہ ہجوم جمع ہوگیا تھا۔ انتظامیہ کی جانب سےاس مذہبی پروگرام میں 80,000 شرکاء کے لئے اجازت ملی تھی لیکن مبینہ طور پر 2.5 لاکھ سے زیادہ لوگ جمع ہوگئے تھے۔ نارائن سکر وشو ہری یا بھولے بابا مقامی گرو ہیں جنہوں نے ہاتھرس میں ستسنگ سے خطاب کیا تھا اور خطاب کے بعد یہاں بھگدڑ مچ گئی تھی۔
اس بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہا ہے جس میں ایک شخص کو گلاب کی پتیوں کے ڈھیر کے بیچ میں بیٹھ کر لگاتار کانپتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس میں ہاتھرس کے ستسنگ سے خطاب کرنے والے بابا کو دکھایا گیا ہے۔ تیلگو میں کیپشن వీడిని చూడటానికా హత్రాస్ లో 121 మంది చనిపోయింది
ترجمہ: 'اس شخص کو دیکھنے کے لیے 121 لوگوں نے اپنی جان گنوادی؟'
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ فرضی ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص بھولے بابا نہیں ہے جس نے ہاتھرس میں ستسنگ کی صدارت کی تھی اور جہاں بھگدڑ مچی تھی۔
جب ہم نے ویڈیو سے نکالے گئے کی فریمز کو انٹرنیٹ پر تلاش کیا تو ہمیں ایک ایکس اکاؤنٹ ملا جس پر وائرل ویڈیو کو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔ लो भाई अब मार्केट में आ गए 'वाइब्रेशन बाबा', फूलों के सेज में बैठकर करतब दिखाते Video हुआ वायरल’.
ترجمہ :'لو بھائی، اب 'وائبریشن بابا' بازار میں آ گیا ہے، پھولوں کی سیج پر بیٹھ کر کرتب دکھاتے ہوئے ان کا ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔'
وندھیا بھارت لائیو نامی چینل کی جانب سے پوسٹ کردہ ایک یوٹیوب ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص گجرات سے تعلق رکھنے والا بھارت ماڈی عرف وائبریشن بابا ہے۔
جب ہم نے وائبریشن بابا کے کلیدی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے سرچ کیا، تو ہمیں کچھ ویب مضامین ملے جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ بھارت ماڈی ہیں، جنہیں وائبریشن بابا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
نوبھارت ٹائمز کے مطابق بھارت ماڈی کے پروگراموں میں ہزاروں اور لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں۔ بابا اپنے پروگراموں میں اپنی زبان ہلاکر کرتب دکھاتا ہے۔ وہ ابلتے ہوئے تیل میں اپنا ہاتھ ڈالتا ہے اور پھر تیل لگے ہاتھ کو اپنے چہرے پر مل لیتا ہے۔ کبھی کبھار بھارت ماڈی اپنے شردھالووں کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کرتاہے۔ اس کے شردھالووں کو یقین ہے کہ ان کے پاس کچھ غیبی طاقت ہے اور وہی ان کے غم اور درد کو کم کرسکتا ہے۔ وائبریشن بابا عرف بھارت ماڈی کا دعویٰ ہے کہ ماتا دیوی ان کے اندر پر داخل ہوتی ہے۔ بھارت ماڈی ابلتے ہوئے تیل کا استعمال کرتے ہوئے کرشمے دکھاتا ہے۔ اسے کرنٹ ماتا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بابا نے پنچ محل اور گجرات کے دیگر آس پاس کے اضلاع کے پتوتسو میں پیش کیے جانے والے لوک گیتوں میں بھی شرکت کی ہے،اور مقامی رہنما اس سے آشیرواد بھی لیتے ہیں۔
ہاتھرس میں ستسنگ سے خطاب کرنے والے گرو نارائن ساکر ہری عرف بھولے بابا ہیں، وہ ایک خود ساختہ بابا ہیں۔ ان کے لاکھوں ماننے والے ہیں۔ ان رپورٹ کے مطابق ان کا حقیقی نام سورج پال سنگھ ہے، انہوں نے یوپی پولیس کے مقامی انٹیلی جنس یونٹ کے لئے 18 سال تک کام کیا۔ بعد میں انہوں نے مذہبی راستہ اختیار کرنے کے لیے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی۔ غریب اور نچلے متوسط طبقے میں ان کے ماننے والوں کی بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔
کئی مضامین نے میں انکی تصویر ملتی ہے جو وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے مناظر سے مختلف ہے۔ یہاں موازنہ ملاحظہ کریں.
لہٰذا وائرل ویڈیو میں بھگدڑ مچنے سے پہلے خود ساختہ بابا کو ہاتھرس میں ستسنگ سے خطاب کرتے ہوئے نہیں دکھایا گیا ہے۔ یہ دعویٰ غلط ہے۔