Fri Nov 22 2024 19:48:27 GMT+0000 (Coordinated Universal Time)
Fact Check: بی آر ایس پارٹی لیڈر کا ووٹروں میں رقم بانٹنے کا وائرل ویڈیو حالیہ واقعہ نہیں
ویڈیو میں بی آر ایس پارٹی لیڈروں کو حالیہ دنوں میں ووٹروں کو پارٹی کی ریلیوں میں شرکت کرنے اور پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے رقم بانٹتے دکھایا جانے والا ویڈیو پرانا ہے
Claim :
ویڈیو میں بی آر ایس پارٹی لیڈروں کو حالیہ دنوں میں ووٹروں کو پارٹی کی ریلیوں میں شرکت کرنے اور پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے رقم بانٹتے دکھایا گیا ہےFact :
یہ ویڈیو پرانا ہے اورحالیہ واقعہ نہیں ہے۔ یہ واقعہ جنوری 2020 میں میونسپل انتخابات کے دوران پیش آیا تھا
تلنگانہ میں عنقریب اسمبلی انتخابات ہونے جارہے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین انتخابی مہم میں سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں۔ ریاست کی تمام بڑی پارٹیوں کے سرکردہ رہنما تمام حلقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور مختلف مقامات پر عوامی ریلیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ بی آر ایس پارٹی کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ ہر روز روڈ شوز کر رہے ہیں، پی سی سی صدر ریونت ریڈی بھی عوامی جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں، اور بی جے پی کے ریاستی صدر جی کشن ریڈی بھی کئی علاقوں میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
اس بیچ، ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بی آر ایس پارٹی کے اراکین کو سڑک کے دونوں جانب کھڑے ہوکر قطار میں لگی عوام میں رقم بانٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک انسٹاگرام صارف نے بی آر ایس پارٹی میٹنگ کے بعد لوگوں میں 300 روپئے تقسیم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کیا۔ BRS పార్టీ మీటింగ్ తర్వాత ₹300 రూపాయల పంపిణీ..!! #ByeByeKCR
ایک اور صارف نے اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'بنگارو تلنگانہ کوسم ڈبولو پنچیتے تپ پینٹی' ۔ جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'گولڈن تلنگانہ بنانے کے لیے رقم تقسیم کرنے میں کیا حرج ہے'۔
یہ ویڈیو ایکس پلیٹ فارم پر اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
“డబ్బులు చేతిలో పెడితే తప్ప తెలంగాణ ముఖ్యమంత్రి కేసీఆర్ సభకు జనం రారు మరి! #KCR #TSPolls #UANow”.
اس میں دعویٰ کیا گیا ہے: 'لوگ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر کی میٹنگ میں اس وقت تک نہیں آئیں گے جب تک انہیں اسکی قیمت ادائیگی نہیں کی جاتی!۔
یہ ویڈیو یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا ہے.
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو پرانا ہے اور جنوری 2020 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔
جب ہم نے ویڈیو سے نکالے گئے کلیدی فریمز کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں اکتوبر 2020 میں فیس بک پر شیئر کیا گیا ایک ویڈیو ملا۔
مزید تحقیق کرنے پر ، ہمیں تیلگو ٹی وی نیوز چینلوں کی جانب سے پوسٹ کردہ یوٹیوب ویڈیوز ملے۔ سی وی آر نیوز تیلگو چینل نے "ٹی آر ایس قائدین ستّوپلی میں بلدیاتی انتخابات کے لئے رقم بانٹ رہے ہیں" کے عنوان سے یوٹیوب پر یہ ویڈیو شیئر کیا ہے۔ [21 جنوری 2020 ، CVR News]۔ ویڈیو میں اینکر کا یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ستوپلی میں میونسپل انتخابات کے دوران لیڈروں نے الیکشن میں ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے شراب، تحائف اور پیسے تقسیم کیے تھے۔ چند لیڈروں نے اس واقعے کی فلم بندی کرنے والے میڈیا کے ممبروں پر حملہ بھی کیا تھا۔
این ٹی وی تلگو نے بھی یہ ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹی آرایس کے وارڈ امیدوار انیش کو ووٹروں میں رقم بانٹتے ہوئے کیمرے میں قید کیا گیا ہے۔ این ٹی وی نے 20 جنوری، 2020 کو " డబ్బులు పంచుతూ పట్టుబడ్డ టీఆర్ఎస్: TRS Candidates Distribute Money in Peddapalli & Sathupalli - NTV " کے عنوان سے ایک یوٹیوب ویڈیو پوسٹ کیا تھا۔ ٹی آر ایس لیڈر انیش نے ساتویں میونسپل وارڈ کے قطار میں کھڑے لوگوں میں رقم تقسیم کی۔
لہٰذا بی آر ایس [ سابقہ ٹی آر ایس ] پارٹی کے ارکان کو لوگوں میں رقم بانٹتے ہوئے دکھائے جانے والا ویڈیو حالیہ ویڈیو نہیں ہے اور یہ سال 2020 کے واقعہ پر مبنی ہے اس وقت کے ٹی آر ایس ممبر نے ستوپلی میں میونسپل انتخابات کے دوران رائے دہندگان میں رقم تقسیم کی تھی۔اس لئے یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔
Claim : The video shows a recent incident of BRS party leaders paying voters to attend the party rallies and vote for the party
Claimed By : Social Media Users
Claim Reviewed By : Telugupost Fact Check
Claim Source : Social Media
Fact Check : Misleading
Next Story