فیکٹ چیک: بہار میں برہم مسافرین کا ٹرین پر پتھراو کا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ وائرل
بہار کے چھپرا میں لیچھوی ایکسپریس ٹرین میں داخلہ نہ دئے جانے پر عام مسافرین کی پتھر بازی کا ویڈیو فرقہ وارانہ بیانئے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔

Claim :
مین اسٹریم میڈیا میں ٹرین کے شیشے توڑتے سناتنی ہندووں کے بارے میں کیوں نہیں دکھایا جارہا ہےFact :
بہار کے چھپرا ضلع کے ایکما ریلوے اسٹیشن پر لیچھوی ایکسپریس ٹرین میں داخلہ نہ ملنے پر مسافرین نے پتھراو کرکے اپنی برہمی ظاہر کی
اترپردیش کے پریاگ راج میں مہاکبھ میلے کے آغاز کے چند دن بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب وائرل ہوا تھا جس میں ہرپال پور ریلوے اسٹیشن پر کھڑے مسافرین کو مہاکمبھ اشنان کیلئے جھانسی سے پریاگ راج جارہی خصوصی ٹرین پر پتھراو کرتے دکھایا گیا تھا۔ مسافرین نے ٹرین کے ڈبوں پر بند پاکر پتھربازی کرتے ہوئے اپنی برہمی ظاہر کی تھی۔
اسی طرح مدھوبنی اسٹیشن پر بھی برہم مسافرین نے کمبھ میلے کو لے جارہی مسافروں کی سوتنتر سینانی سوپرفاسٹ ایکسپریس ٹرین پر بھی نہ صرف پتھراو کیا بلکہ اے سی کے ڈبوں کے شیشے تک توڑ دئے۔
اس بیچ، ایکس اور دیگر پلیٹ فارمس پر ایک اور ٹرین پر پتھر پھینکے جانے کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ 'سناتنی یعنی ہندو ٹرینوں پر پتھراو کررہے ہیں، لیکن کیا میڈیا یہ خبر دکھارہا ہے؟'
دعویٰ:क्या मैन स्ट्रीम मीडिया में ये खबरें हैं कि सनातनी ट्रेनों के शीशे तोड़ रहे हैं??
ترجمہ: "کیا مین اسٹریم میڈیا میں ایسی خبریں دکھائی جاتی ہیں کہ سناتن دھرم کے لوگ ٹرینوں کے شیشے توڑ رہے ہیں؟
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کے دعوے کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔
فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
ہم نے اپنی تحقیق کے آغاز سے قبل، ویڈیو کا مشاہدہ کیا۔ اس ویڈیو میں شامل اوور لے ٹیکسٹ ہندی میں ہے اور اس میں لکھا ہے۔ 'ایکما اسٹیشن ۔ لیچھوی ٹرین۔'
اس جانکاری سے پتہ چلتا ہیکہ بہار کے ایکما ریلوے اسٹیشن پر چند مسافروں نے دہلی کے آنند وہار ٹرمنل اور بہار کے سیتامڑھی کے بیچ چلنے والی 'لیچھوی ایکسپریس' ٹرین پر پتھراو کیا۔ جب ہم نے موزوں کیورڈس کی مدد سے گوگل سرچ کیا تو ہمیں 'دینیک بھاسکر' کا 12 فروری کا مضمون ملا جس میں وائرل ویڈیو کی تصویر شامل کرتے ہوئے لکھا گیا ہیکہ " لیچھوی ایکسپریس کے دروازے نہیں کھلے تو مسافرین نے چلتی ٹرین پر برسائے اینٹ پتھر۔ کھڑکی توڑے۔"
دینیک بھاسکر نے اس معاملے کی ویڈیو خبر بھی پوسٹ کی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہیکہ "چھپرا کے ایکما ریلوے اسٹیشن پر کچھ برہم نوجوانوں نے سیوان سے چھپرا جارہی ٹرین پر اسکے دروازے نہ کھولے جانے پر اسکے اے سی ڈبے پر پتھراو کیا۔ یہ معاملہ 11 فروری کا ہے اور ملزم نوجوان طالب علم ہیں جو ٹیوشن کے سلسلے میں ایکما آتے ہیں۔" اس رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہیکہ پولیس حکام وائرل ویڈیو میں دکھائے نوجوانوں کی شناخت کرکے انکے خلاف کارروائی کررہی ہے۔
لائیو ہندوستان نے بھی اس واقعہ کی رپورٹنگ کی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ منگل کے روز لیچھوی ایکسپریس ٹرین صبح 10 بجکر 10 منٹ پر ایکما ریلوے اسٹیشن پہنچی جہاں دہلی، بنارس، پریاگ راج اور الہٰ آباد جانے والے مسافرین AC اور جنرل کوچ کی ٹکٹوں کے ساتھ ٹرین کا انتظار کررہے تھے۔ چونکہ ٹرین پہلے سے بھری ہوئی تھی اسلئے ڈبوں کے دروازے نہیں کھولے گئے۔
پھر مسافرین کا گروپ اسٹیشن ماسٹر کے پاس گیا اور ان سے بحث و تکرار کی اور انہیں انکی رقم واپس دینے کی مانگ کی۔ ٹرین پر افراتفری مچ جانے کے بعد وہاں ریلوے پولیس پہنچ گئی اور مسافرین کو سمجھانے کی کوشش کی ۔ اس بیچ ایکسپریس ٹرین پلیٹ فارم سے نکلنے لگی تو کچھ پریشان حال لوگوں نے اے سی کے ڈبے پر پتھر پھینک کر اسکے شیشے توڑنے کی کوشش کی۔
میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ واضح ہوجاتا ہیکہ لیچھوی ایکسپریس ٹرین پر پتھراو کرنے والے عام مسافرین تھے اور پتھربازی کے ویڈیو کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن پایا گیا۔