Sat Nov 23 2024 05:33:44 GMT+0000 (Coordinated Universal Time)
Fact Check:بچوں پر بمباری کا وائرل ویڈیو، اسرائیل-حماس جنگ کا نہیں
سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی غزہ کے بچوں پر بمباری کا ویڈیو سوڈان کا ہے اور اس کا اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Claim :
اسرائیل نے غزہ میں بچوں پر بم گرایاFact :
یہ وائرل ویڈیو حماس اسرائیل تنازعہ کا نہیں بلکہ سوڈان کا ہے
اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں اب تک اسرائیل میں 1400 سے زائد اور غزہ میں 2700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دمیان میں ایک ایندھن پلانٹ کے قریب فضائی بم گرائے جانے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ بیشتر سوشل نیٹ ورکس صارفین کا خیال ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بچوں پر بم گرائے ہیں۔
جانچ پڑتال کے دوران، ہمیں 22 اکتوبر کو پوسٹ کیا گیا ایک ویڈیو ملا جس میں ایک X صارف نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے: "جنگی مجرم صیہونی ریاست اسرائیل نے مشرقی غزہ میں پانی کی ٹنکی ے قریب پانی بھرنے کے لئے جمع فلسطینی بچوں پر بمباری کی ۔اسرائیلی دشمن نے ان پر آسمان سے بم گرائے! فلسطین کی نسل کشی
ایک انسٹاگرام صارف ہیشام البرکانی نے 23 اکتوبر کو ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے یہ تحریر لکھی تھی: "غزہ کے بچوں کے لیے قابض اسرائیل کے جرائم اور نفرت دیکھئے۔ پینے کا پانی لینے کے لیے مشرقی غزہ کے آبی ذخائر کے قریب جمع بچوں کے ایک گروپ کا اسرائیلی دشمن فضائی جاسوسی کرتا ہے اور ان پرجلتا ہوا بم گراکر انہیں ہلاک کر دیتا ہے۔
اس ویڈیو کو کم وبیش اسی طرح کے دعوؤں کے ساتھ فیس بک، انسٹاگرام، X اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا تھا۔
فیکٹ چیک:
جانچ پڑتال کے دوران ہم نے اس ویڈیو کے کچھ اہم فریمز کا گوگل میں ریورس امیج سرچ کیا تو، ہمیں 12 اکتوبر، 2023 کے سوڈان نیوز کی ایک ٹویٹ میں اسی طرح کی تصویر ملی۔ اس ٹویٹ کے مطابق یہ وائرل ویڈیو سوڈان کی ہے اور ٹویٹ میں پوسٹ کیے گئے متن کے ترجمے پر لکھا گیا ہے: 'ایک فوجی دستے نے ریاپیڈ سپورٹ ملیشیا کے کرائے کے جنگجووں کے ایک گروپ کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنی موٹر سائیکلوں میں ایندھن بھرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ '
الجزیرہ۔ سوڈان کے سرکاری فیس بک اکاونٹ نے بھی اس ویڈیو کو 12 اکتوبر کو پوسٹ کیا تھا اوراس کے کیپشن میں لکھا گیا تھا: "سوڈانی فوج کے ایک دستے نے خرطوم میں ریاپیڈ سپورٹ فورسز کے ایک ایندھن ٹینکرکو نشانہ بنایا۔"
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ریاپیڈ سپورٹ فورسز (RSF) اور سوڈانی مسلح افواج (SAF) کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی میں کم از کم 5،000 شہری ہلاک اور 12،000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ نتیجے میں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے۔
اس لئے، وائرل ہونے والی ویڈیو سوڈان کا ہے اور اس کا اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Claim : Viral video showing bomb being dropped on a group of children is NOT related to Israel-Hamas war
Claimed By : Social Media Users
Claim Reviewed By : Telugupost Fact Check
Claim Source : Social Media
Fact Check : False
Next Story