Fact Check: ملازمین کی Zoom میٹنگ میں نیا سال منانے کی بات چیت کے وائرل ویڈیو کی جانئے سچائی
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لوگوں کا ایک گروپ آفس کی زوم کال میٹنگ کے دوران نیا سال منانے سے متعلق منصوبوں کے بارے میں بات چیت کررہے ہیں
Claim :
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لوگوں کا ایک گروپ آفس کی زوم کال میٹنگ کے دوران نیا سال منانے سے متعلق منصوبوں کے بارے میں بحث ومباحثہ کررہے ہیںFact :
یہ صرف تفریح کے لئے بنایا گیا ایک اسکرپٹیڈ ویڈیو ہے اور اس ویڈیو کو ایک حقیقی واقعہ کے طور پر سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا
ان دنوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ایک ویڈیو وائرل کیا گیا جس میں لوگوں کے ایک گروپ کو آفس کی زوم کال میٹنگ کے دوران نئے سال کے موقع پر اپنے منصوبوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو اپنے ساتھیوں کو ٹوک کر یہ کہتے ہوئَے دکھایا گیا ہیکہ وہ میٹنگ میں صرف انگریزی کا استعمال کریں کیونکہ انہیں ہندی زبان نہیں آتی۔ جس کے بعد زوم میٹنگ ہنگامے کی نظر ہوجاتی ہے۔
ویڈیو کے ساتھ شئیر کئے گئے پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آفس کے ساتھیوں کے درمیان اس بات پر اختلاف پیدا ہوگیا تھا کیونکہ ٹیم کی زوم میٹنگ کے دوران ایک شخص ہندی میں بات کر رہا تھا۔ سوشل میڈیا کے ایک صارف نے اس کیپشن کے ساتھ یہ پوسٹ شئیر کیا: ٹیم زوم میٹنگ کے دوران آفس کے ساتھیوں کے بیچ ہنگامہ آرائی کیونکہ ایک ساتھی نے اپنے خیالات کا اظہار ہندی زبان میں کیا تھا۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ فرضی ہے۔
وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس کا ریورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں پتہ چلا کہ راہل سلیم نامی صارف نے 22 دسمبر 2023 کو اپنے انسٹاگرام اکاونٹ پر یہ ویڈیو کلپ پوسٹ کیا تھا۔ اس پوسٹ کے ساتھ کیپشن میں ایک ڈسکلیمر بھی شامل تھا ، جس میں واضح کیا گیا تھا کہ یہ ویڈیو تفریحی مقاصد کے لئے بنایا گیا تھا اور اس کا مقصد کارپوریٹ کے کلچرکے کچھ مزاحیہ پہلووں کو اجاگر کرنا تھا۔
دوران تحقیق، ہمیں کئی اور ویڈیوز ملے جن میں آفس کے ساتھیوں کو زوم کالز کے دوران اسی طرح کی مزاحیہ گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان ویڈیوس میں یہ بات بھی نوٹس کی گئی کہ کچھ شرکاء کو دوسرے ویڈیوس میں بھی دیکھا گیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ویڈیوس باقاعدہ اسکرپٹ کی مناسبت سے بنائَے گئے تھے۔
لہٰذا سوشل میڈیا پر جو ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے وہ تفریح کے لیے بنایا گیا ہے لیکن اسے ایک حقیقی واقعے کے بیانیے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔