Fact Check: ٹرک میں کتوں کو دکھاتے ہوئے جھوٹے دعوے کے ساتھ ویڈیو وائرل، یہ ویڈیو انڈونیشیا کا ہے
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حیدرآباد کے اسٹار ہوٹلوں کو کتوں سے بھرا ٹرک سپلائی کیا جا رہا ہے۔ اسٹار ہوٹلوں میں کتوں کے گوشت کے لئے یہ ٹرک لایا جارہا ہے
Claim :
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حیدرآباد کے اسٹار ہوٹلوں کو کتوں سے بھرا ٹرک سپلائی کیا جا رہا ہے۔ اسٹار ہوٹلوں میں کتوں کے گوشت کے لئے یہ ٹرک لایا جارہا ہےFact :
یہ ویڈیو پرانا ہے۔ یہ ویڈیو انڈونیشیا کا ہے اور سال 2021 میں شوٹ کیا گیا ہے
حالیہ دنوں میں حیدرآباد کے کئی ہوٹلوں، ریستورانوں اور بیکریوں میں کھانے میں ملاوٹ، عدم صفائی اور ناقص معیار کے کھانے کی شکایات کے بعد فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا کی ٹاسک فورس ٹیم نے جی ایچ ایم سی فوڈ سیفٹی افسران کے ساتھ مل کر مئی 2024 میں کئی ہوٹلوں اور ریستورانوں کے معائنے کیے۔ عہدیداروں نے پایا کہ مختلف ریستورانوں میں غذا کے اسٹوریج کے نامناسب طریقے استعمال کئے جارہے ہیں۔
ان سلسلہ وار معائنوں کے ضمن میں کتوں سے بھرا ایک ٹرک دکھانے والا ویڈیو سوشل میڈِیا پر شئیر کیا جارہا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گوشت کے متبادل کے طور پر استعمال کے لیے کتوں سے بھرا ٹرک اسٹار ہوٹلوں کو لے جایا جا رہا ہے۔ جو لوگ اسٹار ہوٹلوں میں کھانا پسند کرتے ہیں ان سے گذرش ہیکہ وہ وہاں گوشت نہ کھائیں۔
تیلگو میں دعوی “హైదరాబాదులో స్టార్ హోటల్స్ మాంసాహారంగా సప్లై చేస్తున్న కుక్కలు దయచేసి ఎవరూ హోటల్లో బిర్యాని తినవద్దు”.
ترجمہ: "حیدرآباد کے اسٹار ہوٹلوں میں کتوں کو گوشت کے طور پر سپلائی کیا جا رہا ہے، براہ مہربانی ہوٹلوں میں بریانی نہ کھائیں"
یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو پرانا اور اس کا تعلق انڈونیشیا سے ہے۔
جب ہم نے وائرل ویڈیو سے کی فریم نکالے اور گوگل ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں سرچ کیا تو ہمیں 22 دسمبر 2021 کو ڈاگ میٹ فری انڈونیشیا نامی انسٹاگرام ہینڈل پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو ملا۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ "سوکوہارجو سے ہمارے حیرت انگیز کتے کے گوشت کی تجارت سے بچ جانے والوں کے بارے میں اپ ڈیٹ۔@dogmeatfreeindonesia نے ان کتوں کوبچا لیا"
کتوں کے گوشت کی مارکیٹ سے کرشماتی طور پر بچالئے گئے ہمارے 52 کتوں کو ڈی ایم ایف آئی شیلٹر میں انکے نئے گھر میں رکھا گیا ہے، لیکن ہم فی الحال ڈسٹیمپر وبا کا سامنا کر رہے ہیں جو ان جانوروں کیلئے ایک تشویش ناک بیماری ہے۔ اس کے باوجود، کتے مزے میں ہیں! برائے مہربانی ان کی سلامتی کیلئے دعا کریں۔"
ایک ایکس (ٹویٹر) ہینڈل پر بچالئے گئے 53 کتوں کی کچھ تصاویر شیئر کی گئ ہیں۔ ان میں سے ایک تصویر وائرل ویڈیو کے اسکرین شاٹس سے میل کھاتی ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ 'مقامی #police نے #Indonesia میں کتوں کو کاٹنے سے کچھ دیر پہلے 53 #dogs کو بچالیا۔ جانوروں کو بوریوں میں رسی یا تاروں سے مضبوطی سے باندھا گیا تھ۔ خوف کے مارے انکی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی تھیں۔ ہم آپ کو گھڑی گھڑی کی خبر دیتے رہیں گے۔
فوٹو کاپی رائٹ: ڈاگ میٹ فری انڈونیشیا"
کیپشن سے حاصل شدہ مطلوبہ الفاظ کا استعمال کیا، تو ہمیں humanesociety.org پر شائع ہونے والا ایک مضمون ملا، جس کا ٹائٹل تھا 'پولیس نے غیر قانونی مسلخ خانوں پر چھاپہ ماری کرکے 53 خوف زدہ کتوں کو بچالیا۔"
اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ کتوں کو ٹرانسپورٹ ٹرک میں بھرا ہوا پایا گیا تھا، جن میں سے ہر ایک کو ایک بوری میں گردن تک باندھا گیا تھا، اور ان میں سے کِئی کتوں کے منہ بند تھے۔ انڈونیشیا میں کتے اور بلی کے گوشت کی تجارت پر پابندی کے لئے مہم چلانے والی ہیومین سوسائٹی انٹرنیشنل نے ڈاگ میٹ فری انڈونیشیا اتحاد کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر ان کتوں کو قصابوں سے بچالیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے روتے ہوئے کتوں پرسکون ماحول فراہم کیا اورانکے علاج اور نگرانی کیلئے جانوروں کے ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کی۔
لہٰذا کتوں سے بھرے ٹرک کو لے جاتے ہوئے دکھانے الا وائرل ویڈیو حیدرآباد کا نہیں بلکہ انڈونیشیا کا پرانا ویڈیو ہے جس میں 53 کتوں کو ذبح کیے جانے سے بچالیا گیا تھا۔ یہ دعویٰ فرضی ہے۔