Fact Check: سڑک سے پانی کا فوارہ نکلنے کا وائرل ویڈیو گجرات کا نہیں بلکہ کیرالہ کا ہے
وائرل ویڈیو میں ایک سڑک سے پانی فوارہ پھوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جو مبینہ طور پر گجرات کے ترقیاتی ماڈل کی قلعی کھول رہا ہے
Claim :
وائرل ویڈیو میں ایک سڑک سے پانی کا فوارہ پھوٹ رہا ہے اور اس میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ گجرات کے ترقیاتی ماڈل کی قلعی کھول رہا ہےFact :
ویڈیو میں فروری 2024 میں کیرالہ میں ایک پائپ لائن کو پھٹنے کے واقعے کو دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کا بارش اور سیلاب یا گجرات سے کوئی تعلق نہیں ہے
مان سون کے آغاز کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں سڑکوں میں دراڑیں پڑنے کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ اتر پردیش، گجرات وغیرہ ریاستوں میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے کئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئ ہیں۔ بارش کے نتیجے میں ایودھیا میں نو تعمیر شدہ سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ان واقعات کے سبب ملک کی ترقی وترویج کے بارے میں بہت سے لوگ قیاس آرائیاں کرنے لگے۔ ان دنوں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں دکھایا گیا ہیکہ سڑک سے ایک فوارے کی طرح پانی بہہ رہا ہے۔ ये मोदी जी का विकास मॉडल हैं या किसी भूत प्रेत का काम?”
ترجمہ: یہ مودی جی کا ترقیاتی ماڈل ہے یا کسی بھوت کا کام ہے؟ گودی پترکر @upadhyayabhii کو بھارت میں @elonmusk کے خلائی مرکز سے بحفاظت لانچ کر دیا گیا
ایک اور صارف اسی ویڈیو کو ہندی میں اس متن کے ساتھ شئیر کیا۔
ये है #गुजरात मॉडल प्लास्टिक का डिब्बा है जो कभी भी फूट जाता है वाह मोदी जी गजब बेवकूफ बना दिए जनता को #बसपा_मॉडल_सबसे_अच्छा”.
یہ گجرات کا ماڈل پلاسٹیک کے ڈبے جیسا ہے جو کبھِی بھی پھٹ جاتا ہے۔ واہ مودی جی، آپ نے لوگوں کو کیا خوب بے وقوف بنایا ہے۔ #बसपा_मॉडल_सबसे_अच्छा”
اسی ویڈیو کو 2مارچ 2024 کو انسٹاگرام پر بھی شئیر کیا گیا
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ فرضی ہے۔ وائرل ویڈیو گجرات کا نہیں ہے اور نہ ہی یہ ملک میں بارش یا سیلاب سے متعلق ہے۔
جب ہم نے وائرل ویڈیو سے اخذ کردہ کی فریمس کا ریورس امیج سرچ کیا، تو ہمیں چیکو ارشاد نامی ایک صارف کی ایکس پر پوسٹ کیا گیا ایک ٹویٹ ملا، جس کا کیپشن تھا "کیرالہ کے جاپان کی مالی اعانت سے چلنے والے واٹر سپلائی پروجیکٹ میں پائپ پھٹنے کا واقعہ پیش آیا جس کی وجہ سے کننا منگلم میں کوزیکوڈ-وائناڈ قومی شاہراہ پرگاڑیوں کی آمد ورفت متاثر ہوئی۔ زوردار جھٹکے سے پائیپ پھٹنے کے بعد سڑک میں گہری دراڑ پیدا ہوگئِ اور پانی کا فوارہ بجلی کی لائن سے ٹکرانے کے نتیجے میں ایک حادثہ پیش آیا۔ #viral". یہ ویڈیو 25 فروری 2024 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔
اسی ٹویٹ کے تحت کئِ تبصرے اور ویڈیوز پائَے گئے اور اس ٹوئٹ کے کیپشن میں لکھا ہے "کے ایس ای بی کے اہلکاروں نے فوری اقدام کرتے ہوئے پائپ لائن بند کردی۔ اس واقعہ کی وجہ سے وائناڈ جانے والی مرکزی سڑک پر بڑے پیمانے پر ٹریفک جام دیکھا گیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقے میں بار بار پائپ لائن پھٹنے کے واقعات پیش آتے ہیں #Kerala #India #Japan
زیر زمین پھٹے پائپوں سے پانی کے جیٹ کا زور شہریوں اور مسافروں کے لئے خطرہ بن سکتاہے۔ تباہ شدہ املاک کا ذمہ دار فریق، جو ممکنہ طور پر لاکھوں روپے مالیت کا ہے، ابھی تک لاپتہ ہے #AdaniPorts #Adani #WaterSupply #kerala #Elections2024 #viralvideo #accident #RoadSafety
ایکس صارف کے بائیو میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک صحافی ہے، @ reuters، @ANI کیلئے فری لانسر اور ماہر ماحولیات ہے۔
'اکھل راج کے' نامی ایک یوٹیوب چینل نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے اور اس کا عنوان ہے کالی کٹ میں واٹر سپلائی پائپ پھٹ گیا، کنمنگلم- کے ڈبلیو اے ڈسٹری بیوشن مین برسٹ ہوا۔
مزید تلاش کرنے پر، ہمیں ملیالم نیوز ویب سائٹ جنم آن لائن پر شائع ایک مضمون ملا، جس میں کہا گیا ہے کہ پائپ لائن، جو جاپان کے پینے کے پانی کے پراجیکٹ کا حصہ ہے، کننا منگلم کے 10 ویں میل فاصلے پر قومی شاہراہ پر پھٹ گیا۔ پائپ پھٹنے کے بعد قومی شاہراہ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ پائپ میں پانی کے دباو کے سبب سڑک میں دراڑ آگئی۔اطلاع ملنے پر کے ایس ای بی حکام اس مقام پر پہنچے اور پائپ کے دہن کو بند کردیا، کیونکہ پانی کے فشار کی وجہ سے پانی بجلی کی لائن کو چھونے کے مقام تک پہنچ گیا تھا۔ کنمنگلم پولیس بھی موقع پر پہنچی اور اسکے قریب ہی ڈیوائیڈر لگادئے تاکہ ٹرافیک کو اس سے دور رکھا جاسکے۔ واٹر اتھارٹی کے افسران اطلاع ملنے کے باوجود موقع پر نہیں پہنچے جس پر مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔
اس سے واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو میں فروری 2024 میں کیرالہ میں ایک پائپ پھٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اور یہ دعویٰ فرضی ہے۔