Fact Check: وائرل ویڈیو میں احتجاجیوں کا اسرائیلی دیوار پر چڑھنے کا منظر حالیہ نہیں بلکہ 2021 کا ہے
دہشت گرد اور ان کے حامی، باڑ پھلانگ کر اسرائیلی علاقے میں گھسنے کی کوشش کررہے ہیں۔ #Israel-#Lebanon سرحد کا منظر۔
Claim :
دہشت گرد اور معاونین فلسطین کی حمایت میں اسرائیل-لبنان کی سرحد پر باڑ پھلانگ کر اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔Fact :
یہ پرانا ویڈیو ہے جس میں بتایا گیا ہے لبنانی احتجاجی سال 2021 میں سرحدی دیوار پھلانگ رہے ہیں۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان 81 کلومیٹر (50 میل) جنوبی سرحد ہے۔ اسرائیل نے 2018 میں اسرائیلی برادریوں کے تحفظ کے لیے حد بندی لائن کے اسرائیلی جانب 11 کلومیٹر طویل کنکریٹ بیریئر بنایا تھا۔ یہ رکاوٹ مکمل طور پر اسرائیلی حدود میں بنائی گئی ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے جنگ جاری ہے جس میں حملوں کی وجہ سے بہت زیادہ عام شہری مارے گئے ہیں۔ حال ہی میں، ہزاروں مظاہرین کی ایک بڑی باڑ کی دیوار پر چڑھنے کی ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ اس میں مظاہرین، حماس کی حمایت میں دیوار پر چڑھ رہے ہیں۔
یہ دعویٰ ہندی زبان میں اس طرح ہے: ’’ आतंकी और उनके समर्थक बाड़ फांदकर इजरायली क्षेत्र में घुसने की कोशिश कर रहे हैं. #Israel - #Lebanon सीमा का दृश्य ‘‘
جب اس کا ترجمہ کیا گیا تو اس طرح ہے: ’’ دہشت گرد اور ان کے حامی، باڑ پھلانگ کر اسرائیلی علاقے میں گھسنے کی کوشش کررہے ہیں۔ #Israel-#Lebanon سرحد کا منظر۔‘‘
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو دراصل سال 2021 کا ہے۔
جب ہم نے وائرل ویڈیو سے نکالے گئے کی فریم پر گوگل ریورس امیج سرچ کا عمل کیا تو ہمیں ٹوئٹر پر 16 مئی 2021 کو پبلش کیا گیا ایک ٹوئٹ ملا۔ اس ٹوئٹ میں شامل ویڈیو ہوبہو وائرل ویڈیو کی طرح ہے جس کے کیپشن میں لکھا ہے ’’اٹیک آن ٹائٹن، اٹیک آن اسرائیل۔ فلسطینی سرحد پر لبنان۔‘‘
اتنا ہی نہیں، ہمیں یوٹیوب پر بھی 20 مئی 2021 کو پبلش کیا گیا ایک اور ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا، ’’ چار دن قبل، وہ فلسطین کے سرحد پر پہنچ گئے اور یہودیوں سے لڑائی کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
مزید مطلوبہ الفاظ کی تلاش پر، ہمیں کچھ مضامین بھی ملے جو مئی 2021 میں شائع ہوئے تھے، جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ لبنانی سرحد کے ساتھ احتجاج کرنے والے ہزاروں فلسطینی اور لبنانی مظاہرین نے پتھر پھینکے اور سیمنٹ کی دیوار پر چڑھ کر آنسو گیس اور اسموک بموں کو اسرائیلی فورسز پر پھینکا۔
Arabnews.com کےمطابق، فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنوبی لبنان کی سرحد پر مظاہرے کیے گئے جب سیاسی اور شہری شخصیات لبنان سے خطے میں ہونے والی پیش رفت میں ملوث نہ ہونے کا مطالبہ کرتی رہیں۔
لبنانی فیوچر موومنٹ کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد فلسطینیوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرنے کے لیے سرحدی شہر مروہین گئے۔
لہٰذا، وائرل ہونے والی ویڈیو میں مظاہرین کو اسرائیل-لبنان کی باڑ پر چڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہ غزہ میں حالیہ اسرائیل-فلسطین جنگ کا منظر نہیں ہے۔ یہ سال 2021 کا واقعہ ہے۔