Fact Check:کانگریس میں شمولیت کے بعد شرمیلا کا پولیس سے نہیں ہوا آمنا سامنا، فرضی ویڈیو وائرل
ویڈیو میں وائی ایس شرمیلا کے پولیس اہلکاروں کے ساتھ الجھنے کے واقعے کو کانگریس سے ان کی حالیہ وابستگی سے غلط طور پر جوڑ کر دکھایا گیا ہے۔ اور پولیس کے ساتھ انکی تکرار کا یہ واقعہ کانگریس میں انکی شمولیت سے بہت پہلے یعنی اپریل 2023 میں پیش آیا تھا
Claim :
ایک وائرل ویڈیو میں دو مناظر دکھائے گئے ہیں: کانگریس لیڈر پارٹی اسکارف پہنا کر شرمیلا کا پارٹی میں استقبال کر رہے ہیں، اوردوسری جانب وہ پولیس کے ساتھ بحث وتکرارکر رہی ہے۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ پارٹی میں شمولیت کے بعد وہ پولیس کے ساتھ الجھ پڑیںFact :
ویڈیو میں وائی ایس شرمیلا کے پولیس اہلکاروں کے ساتھ الجھنے کے واقعے کو کانگریس سے ان کی حالیہ وابستگی سے غلط طور پر جوڑ کر دکھایا گیا ہے۔ اور پولیس کے ساتھ انکی تکرار کا یہ واقعہ کانگریس میں انکی شمولیت سے بہت پہلے یعنی اپریل 2023 میں پیش آیا تھا
ان دنوں ایک ویڈیو وائرل کیا جارہا ہے جس میں دو کلپس شامل کئے گئے ہیں۔ پہلے کلپ میں کانگریس لیڈر ملیکارجن کھڑگے کو شرمیلا کو پارٹی کا اسکارف پیش کرتے ہوئے اورپارٹی میں ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دوسرے کلپ میں شرمیلا کو کچھ پولیس افسران کے ساتھ بحث کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس کلپ کو شیئر کرنے والے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ ان کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پیش آیا تھا۔
وائرل پوسٹ کے کیپشن میں لکھا تھا کہ 'اسکارف' ممبروں کو غنڈہ گردی کا 'لائسنس' دیتا ہے۔
فیکٹ چیک:
یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔
سب سے پہلے ہم نے شرمیلا کی 4 جنوری، 2024 کو کانگریس میں شمولیت کے اس کلپ کے کچھ فریمس کا گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں اس وقت کی خبریں اور فوٹیج، جن میں انڈیا ٹوڈے کا ایک ویڈیو بھی شامل ہے، ملے جو 4 جنوری کے سیاسی واقعہ سے میل کھاتے ہیں۔ اس سے شرمیلا کی کانگریس پارٹی میں باضابطہ شمولیت کا پتہ چلتا ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ پولیس کے ساتھ شرمیلا کی تکرار کا ویڈیو کلپ اپریل 2023 کا ہے۔ دوسرے کلپ کے سیاق و سباق کی تصدیق کرنے کے لئے ، ہم نے اس سے کچھ کلیدی فریمس اخذ کئے اور گوگل کی ریورس امیج سرچ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں آن لائن سرچ کیا تو ہمیں 24 اپریل 2023 کو یوٹیوب پر Mirror Now کی جانب سے اپ لوڈ کیا گیا ویڈیو ملا، جس میں وائرل کلپ سے مماثلت رکھنے والے فریم موجود تھے۔
اس وقت شرمیلا نے یواجنا شرامیکا رعیتو تلنگانہ پارٹی (YSRTP) کی بانی و صدر تھی۔ دینک بھاسکر اور NDTV کی خبروں کے مطابق، تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (TSPSC) کے امتحان کے پرچہ کے افشا کے معاملے سے متعلق احتجاج کے دوران انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس تصادم کے دوران انہوں نے مبینہ طور پر ایک پولیس افسر کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے تھپڑ مارا تھا، جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
وائی ایس شرمیلا کے پولیس اہلکاروں کے ساتھ تصادم کے ویڈیو کو حالیہ دنوں میں کانگریس پارٹی میں انکی شمولیت کو جوڑ کر غلط بیانیے کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جبکہ یہ واقعہ دراصل اپریل 2023 میں ان کے کانگریس میں شامل ہونے سے بہت پہلے پیش آیا تھا۔