فیکٹ چیک: اسد اویسی کی خواتین میں مفت سلائی مشینوں کی تقسیم کا ویڈیو فرضی دعوے کے ساتھ وائرل
گذشتہ فروری ایم آئی ایم لیڈر اسد اویسی نے فری ٹیلرنگ کورس پاس کرنے والی پرانے شہر حیدرآباد کی سینکڑوں خواتین میں مفت سلائی مشینیں تقسیم کیں، لیکن اس ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔;

فروری میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمان نے مرکزی بجٹ ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں مودی حکومت کے 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' نعرے کے تحت تمام برادریوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا ہے۔ ان ایم پیز نے دعویٰ کیا کہ بجٹ میں اقلیتوں کی فلاحی اسکیموں کے فنڈس میں کٹوتی کی گئی ہے اور ساتھ ہی کسانوں، شیڈولڈ کاسٹ [ایس سی] اور شیڈولڈ ٹرائیبس [ایس ٹی] کی ضرورتوں کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔
ایوان میں مرکزی بجٹ پر جاری مباحثے کے دوران سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان جاوید علی خان نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں اقلیتی بہبود اسکیموں کے مالیہ میں مسلسل کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے اقلیتی طلبا کے لئے پری-میٹرک اسکالرشپس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سال 24-2023 میں اسکالرشپس کا بجٹ 433 کروڑ روپئے تھا جسے گھٹاکر 94 کروڑ کردیا گیا۔
اس درمیان، کل ہند مجلس اتحاد المسلمین [اے آئی ایم آئی یم] کے صدر اور لوک سبھا ایم پی اسد الدین اویسی کی جانب سے حلقہ کی خواتین میں سلائی کی مشینیں تقسیم کرنے کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ "ان لوگوں کا سب کا ساتھ سب کا وکاس دیکھ لو، ایک بھی خاتون 'ہندو' نہیں ہے۔"
وائرل ویڈیو کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں،

فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں اسد اویسی کے پروگرام سے متعلق کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔
وائرل ویڈیو کا مشاہدہ کرنے پر پتہ چلتا ہیکہ ایم آئی ایم لیڈر نے ایک برقعہ پوش خاتون کو سلائی کی مشین دی اور اس پر کچھ کاغذ بھی رکھا۔ اس جانکاری کی مدد سے جب ہم نے گوگل سرچ کیا تو ہمیں 23 فروری 2025 کا سیاست ڈاٹ کام کا انگریزی مضمون ملا۔ اس آرٹیکل ،کی سرخی ہے، "اسد الدین اویسی نے حیدرآباد کی خواتین میں سلائی مشینوں کی مفت تقدیم کی۔"
اور مضمون میں بتایا گیا ہیکہ مجلس کے سربراہ اسد الدین اویسی اور یاقوت پورہ کے رکن اسمبلی جعفر حسین معراج نے اتوار کے روز مفت ٹیلرنگ اور سیونگ کا کورس مکمل کرنے والی خواتین میں 401 سلائی مشینیں تقسیم کیں۔ اس سے قبل، 67 استفادہ کنند گان میں مشینیں تقسیم کی جاچکی ہیں۔
18 جنوری سے اپریل 14، 2024 تک چلے اس سہ ماہی تربیتی پروگرام کا انعقاد یاقوت پورہ، تالاب کٹہ، کورما گوڑہ، رین بازار چمن اور سنتوش نگر میں پانچ مراکز پر کیا گیا تھا۔
اس میں مزید بتایا گیا ہیکہ حکومت تلنگانہ نے اندرا مہیلا شکتی اسکیم کے تحت اقلیتی برادری کی بےروزگار خواتین میں سلائی مشینیں مفت تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیو کے چند کلیدی فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں فیس بک پر سید سہیل قادری کا ایک ویڈیو پوسٹ ملا۔ 27 فروری کے اس پوسٹ کا کیپش ہے، ' اے آئی ایم آئی ایم کے زیر اہتمام حلقہ پارلیمانی حیدرآباد کے یاقوت پورہ میں سلائی مشینوں کی تقیسم کا پروگرام منعقد کیا گیا۔'
اس پوسٹ میں شامل ویڈیو میں ایک ہندو خاتون کی ساونڈ بائیٹ شامل کی گئی ہے۔ 0:36 کے ٹائم اسٹامپ کے بعد سے خاتون کا بیان سنیں، "اویسی صاحب کو آداب، فری میں سلائی مشین ملنے پر میں ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ امید کرتی ہوں کہ اسی طرح دوسری خواتین کی بھی مدد کی جائیگی۔
پھر ہم نے اسد الدین اویسی کے سوشل میڈیا ہینڈلس پر سرچ کیا تو ہمیں ایسا ہی ایک ویڈیو انکے آفیشئیل انسٹاگرام پیج پر ملا، جس کے کیپش میں لکھا گیا ہیکہ 334 خواتین میں سلائی مشین تقسیم کی گئی۔
میڈیا رپورٹس اور مندرجہ بالا شواہد کی روشنی میں واضح ہوگیا ہیکہ مجلسی لیڈر اسد اویسی نے ہندو اور مسلم خواتین دونوں میں مفت سلائی مشینوں کی تقسیم کی۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ جھوٹا پایا گیا۔