فیکٹ چیک: عراق میں دھماکے کا پرانا ویڈیو پلوامہ حملے کے اوریجنل ویڈیو کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
چند روز قبل بھارت میں پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کی چھٹویں برسی منائی گئی۔ اس موقع پر سوشل میڈیا پر عراق کا بم حملے کا ایک دل دہلا دینے والا پرانا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ یہ پلوامہ حملے کا اوریجنل ویڈیو ہے;

14 فروری کو پلوامہ دہشت گرد حملے کی چھٹیویں برسی منائی گئی۔ وادیٔ کشمیر کے لیتہ پورہ پلوامہ میں اس دن ایک خودکش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے چالیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اسکے بعد بھارت نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کے بالاکوٹ پر سرجیکل اسٹرائیک انجام دئے جن میں کئ انتہا پسند مارے گئے۔
لیتہ پورہ میں سی آر پی ایف کی جانب سے تعزیتی پروگرام منعقد کیا گیا اور مہلوک سپاہیوں کو خراج پیش کی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے شہید فوجیوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھے اپنے پوسٹ میں ان جانباز فوجیوں کو خراج پیش کیا اور یہ بھی کہا کہ آنےوالی نسلیں انکی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔
اس بیچ، سوشل میڈیا پلوامہ دہشت گردانہ حملے کا ایک ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہیکہ یہ حقیقی ویڈیو ہے۔ اس میں دکھایا گیا ہیکہ ایک کار [دہشت گردوں کی] ایک فوجی ٹرک کو پیچھے سے ٹکر دیتی ہے اور اسکے بعد ایک بڑا دھماکہ ہوتا ہے۔
وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیو لنک یہاں ملاحظہ کریں۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔

فیکٹ چیک:
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے اپنی جانچ پڑتال میں وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوے کو فرضی پایا۔
ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کرکے انہیں گوگل ریورس امیج سرچ ٹول سے گذارا تو ہمیں 14 فروری 2023 کو زی نیوز ہندی کی ویب سائیٹ پر وائرل ویڈیو کو پایا جسے دکھا کر یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ یہ مبینہ طور پر پلوامہ حملے کا ویڈیو ہے۔
سرچ کے دوران ہمیں فیس بک پر 'آئی لو پنجاب' نامی پیج پر یہ ویڈیو ملا جو 2019 میں پلوامہ حملے کے دو دن بعد ہی پوسٹ کیا گیا تھا۔
اسی سال ایک اور ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمرے میں پلوامہ حملہ جزوی طور پر ریکارڈ ہوا ہے۔ گوگل ریورس امیج سرچ ٹول کی مدد سے سرچ کرنے پر واضح ہوگیا کہ یہ پلوامہ حملہ کا نہیں بلکہ اس حملے سے ایک روز قبل ترکی کی سرحد گذرگاہ پر شام کی چیک پوائنٹ پر کئے گئے حملہ کا ویڈیو ہے۔
جب ہم نے مزید سرچ کیا تو ہمیں یوٹیوب کے 'کریس سی' چینل پر 25 نومبر 2007 کو پوسٹ کیا گیا ویڈیو ملا جو وائرل ویڈیو کی اثاث ہے۔ اس ویڈیو کی تفصیل میں لکھا گیا ہیکہ 'عراق میں آئی ای ڈی دھماکہ'۔ اسی ویڈیو کو 2008 میں یوٹیوب پر اور پھر 2009 میں ملٹری ڈاٹ کام ویب سائیٹ پر بھی اپلوڈ کیا گیا۔
تحقیق اور میڈیا رپورٹس کی روشنی میں یہ ثابت ہوگیا کہ وائرل ویڈیو دراصل عراق میں ہونے والے ایک خوفناک حملے کا ویڈیو ہے جسے پلوامہ حملے کی برسی پر گمراہ کن دعوے کے ساتھ شئیر کیا جارہا ہے۔ لہذا وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔