Fact Check: شراب پینے والی خواتین کا ویڈیو تمل ناڈو سے نہیں بلکہ تلنگانہ سے ہے

خواتین کے ایک گروپ کا شراب کے ساتھ جشن منانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کیا جارہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تمل ناڈو کی خواتین مل بیٹھ کر شراب نوشی کررہی ہیں۔

Update: 2023-12-01 14:00 GMT

سوشل میڈیا پر خواتین کے ایک گروپ کا کھانا کھانے کے ساتھ ساتھ شراب پینے کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ تمل ناڈو کی خواتین ہیں جو بچوں کی پرورش کرتی ہیں، اس طرح کھلے عام شراب پی رہی ہیں،۔ اس ویڈیو میں خواتین کو سب کے ساتھ ملکر دعوت اڑاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ برادری کی ایک دعوت میں یہ خواتین ایک دوسرے کے ساتھ گپ شپ کرتی اور سافٹ ڈرنکس کے ساتھ شراب کا استعمال کرتی نظر آرہی ہیں۔

ہندی میں دعوی - “तमिलनाडु: परिवार में महिलाओं की महत्वपूर्ण भूमिका होती हैं। अगर महिलाएं ऐसी होंगी तो बच्चों का पालन-पोषण कैसे होगा।“

ترجمہ : ''تمل ناڈو: فیملی میں عورتوں کا ایک اہم رول ہوتا ہے۔ اگر عورتیں ایسی ہی ہوں گی تو بچوں کی پرورش کیسے ہوگی؟ "

یہاں دیگر پوسٹس ہیں. 

فیکٹ چیک:

یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو تلنگانہ کا ہے نہ کہ تمل ناڈو کا۔
جب ہم نے ویڈیو سے نکالے گئے کلیدی فریمز کا استعمال کرتے ہوئے اس کا گوگل سرچ کیا تو ہمیں 'Banjara Aswitha' نامی یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو ملا۔
اس ویڈیو کو پہلی بار 25 اکتوبر 2023 کو reel کی شکل میں یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا تھا، اور اسکے کیپشن میں "دسہرا دعوت" لکھا گیا تھا۔ اسی یوٹیوب چینل پر 4 نومبر 2023
کو اس کا تفصیلی ویڈیو دوبارہ پوسٹ کیا گیا۔
ان ویڈیوز کے علاوہ جب ہم نے چینل پر دیگر ویڈیوز سرچ کئے تو ہمیں ایک اور ویڈیو ملا جس میں ان خواتین کو وہی ساڑی پہنے دیسی دھنوں پر رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
چینل کے About صفحے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ یوٹیوب چینل بنجارا اسوتھا نامی ایک خاتون کا ہے جو تلنگانہ کے ناگر کرنول کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ خاتون بنجارہ قبیلے کی ہے۔ ہم اس چینل پر پوسٹ کردہ متعدد ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں جن میں مقامی روایات اور ثقافت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

اس لئے ، عام دعوت میں شراب پیتی خواتین کا ویڈیو تمل ناڈو کا نہیں بلکہ تلنگانہ کا ہے۔ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔
Claim :  Women seen drinking alcohol in the viral video are from Tamil Nadu
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News