Fact Check: بزرگ مسلم کی پٹائی کا وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں بنگلہ دیش کا ہے
سوشل میڈیا صارفین بنگلہ دیش میں بزرگ مسلم کی نوجوان کے ہاتھوں پٹائی کا ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ بھارت میں وائرل کررہے ہیں
حالیہ دنوں میں مہاراشٹرا میں ٹرین میں بیف لے جانے کے شبہ پر چند مسافرین کی جانب سے اشرف منیار نامی بزرگ مسافر کے ساتھ بدسلوکی اور بدزبانی کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ جلگاوں کے رہنے والے اشرف، دھولے ایکسپرس سے مالیگاوں میں مقیم اپنی بیٹی کے گھر بھینس کا گوشت لے جارہے تھے۔
اس بیچ X پلیٹ فارم پر ایک اور ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس کے کیپشن میں ' Mr, Cool' نامی یوزر نے لکھا ہے: " मुस्लिम बुजुर्ग की दाढ़ी नोची तमाचा मारा टोपी सर से गिरा दिया...💔 विशेष समाज पागल हो चुका है "
ترجمہ: " مسلم بزرگ کی داڑھی نوچی، طمانچہ مارا، ٹوپی سر سے گرادی۔ مخصوص طبقہ پاگل ہوگیا ہے۔ "
تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے تحقیق کے دوران پایا کہ وائرل ویڈیو میں کیا گیا فرقہ وارانہ دعویٰ فرضی ہے۔ یہ ویڈیو بھارت کا نہیں بلکہ بنگلہ دیش کا ہے۔
ہم نے اپنی جانچ پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے InVID ٹول کے ذریعے اس وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس حاصل کئے اور پھر ان فریمس کی مدد سے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں "
কুমিল্লা জমি ও ফ্লাট বাড়ি ক্রয় বিক্রয় center " نامی فیس بک پیج کے مباحث کے سیکشن میں ،آرٹسٹ انور، نامی یوزر کا 8 ستمبر 2024 کو کیا گیا ایک پوسٹ ملا جس میں وائرل ویڈیو کے ساتھ بانگلہ زبان میں لکھا کیپشن اس طرح ہے: " বরগুনা জেলা মুক্তিযুদ্ধো কমান্ডার বীর মুক্তিযোদ্ধা জনাব আঃ রশিদ মিয়াকে ডিসি অফিস এর সামনে মারধর করেন জেলা বিএনপির সাবেক সভাপতি ফারুক মোল্লা র একমাত্র পুত্র, বরগুনার শাওন মোল্লা। "
ترجمہ: "بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی [بی این پی] کے بورگونا ضلع کے سابق صدر فاروق ملا کے اکلوتے بیٹے شان ملا نے ڈی سی آفس کے سامنے مقامی مجاہد آزادی کمانڈر عبدالرشید میاں کی پٹائی کی۔ "
مزید سرچ کرنے پر ہمیں risingbd.com بانگلہ ویب سائیٹ پر اس واقعہ کی رپورٹ ملی۔ اس نیوز رپورٹ کی بنگلہ زبان کی سرخی اس طرح ہے: " সাবেক মুক্তিযোদ্ধা কমান্ডারকে মারধর করলেন বিএনপিনেতার ছেলে "
ترجمہ: BNP لیڈر کے بیٹے نے سابق مجاہد آزادی کمانڈر کی پٹائی کی . نیوز رپورٹ کی تفصیل میں لکھا ہے: " BNP لیڈر کے بیٹے شان ملا نے 8 ستمبر یعنی اتوار کی دوپہیر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر بورگونہ ضلع کے سابق مجاہدی آزادی کمانڈر ہارون الرشید کی پٹائی کی۔ شان ملا، اسی ضلع کے بی این پی کے سابق صدر فاروق ملا کے فرزند ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہیکہ ایک راہ گیر نے جب شان ملا کو ہارون الرشید کو زدوکوب کرنے سے روکا تو انہوں نے اسے ڈھکیل دیا۔ صدر پولیس تھانے کے اہلکار عالم گیر حسین موقع پر پہنچ گئے اور شان کو حراست میں لے لیا۔ ہارون الرشید نے بتایا کہ وہ اس معاملے میں قانونی کارروائی کریں گے۔
چینل24bd نے بھی اس معاملے کو رپورٹ کرتے ہوئے لکھا ہیکہ بورگونہ ڈسٹرکٹ فریڈم فائیٹرس سنگسد کے سابق کمانڈر رشید کی کی شکایت پر انکی سرعام توہین اور ان پر حملہ کے سلسلے میں ایک مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ضلع کے ایس پی ابراہیم خلیل نے بتایا کہ ملزمین کے خلاف قانونی طور پر کارروائی کی جائیگی۔
تحقیق کے دوران یہ ثابت ہوا کہ بنگلہ دیش کے واقعہ کے ویڈیو کو بھارت میں مسلم بزرگ کے ساتھ بدسلوکی کے جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل کیا جارہا ہے۔ لہذا، وائرل ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ فرضی اور گمراہ کن پایا گیا۔