فیکٹ چیک: سری لنکا کا 2018 کا ویڈیو حیدرآباد کے کنچہ گچی باؤلی میں ہاتھی کو جے سی بی سے ہٹانے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

سری لنکا کے 2018 کے زخمی ہاتھی کی ویڈیو کو جھوٹے دعوے کے ساتھ کنچہ گچی باؤلی کی اراضی صفائی سے جوڑ کر وائرل کیا گیا، حالانکہ حیدرآباد میں ایسا کوئی ہاتھی موجود نہیں۔;

Update: 2025-04-07 19:01 GMT
فیکٹ چیک: سری لنکا کا 2018 کا ویڈیو حیدرآباد کے کنچہ گچی باؤلی میں ہاتھی کو جے سی بی سے ہٹانے کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
  • whatsapp icon

حکومت تلنگانہ نے 7 اپریل 2025 کے روز ریاستی ہائی کورٹ میں کنچہ گچی باؤلی میں 400 ایکڑ زمین کے معاملے پر سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر AI سے تیار کردہ مواد کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کے خلاف جھوٹا بیانئے کہانیاں پھیلانے پر صارفین کے خلاف کارروائی کی درخواست داخل کی ہے۔

کنچہ گچی باؤلی کی وسیع اراضی کو خالی کرانے کیلئے حکومت کی جانب سے 50 جے سی بی بھیجے گئے تھے۔ ان جے سی بی مشینوں کی مدد سے علاقہ میں درخت گرائے جانے کے بعد ماہرین ماحولیات اور حیدرآباد یونیورسٹی کے طلبا نے سخت احتجاج کیا اور انکی عرضی پر تلنگانہ کی عدالت عالیہ نے اگلے احکامات ملنے تک اس کارروائی پر رول لگادی۔

اس سے قبل وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران یونیورسٹی آف حیدرآباد سے جڑی کنچہ گچی باؤلی کی اراضی پر مبینہ قبضہ سے متعلق بڑے پیمانے پر 'گمراہ کن' تصویریں اور ویڈیوس شئیر کئے جانے پر سخت تشویش ظاہر کی تھی۔

اس درمیان سوشل میڈیا پر جے سی بی کے ذریعے ہاتھی کو مبینہ طور پر ڈھکیلنے کا ویڈیو شئیر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کررہے ہیں کہ 'حیدرآباد میں 400 ایکڑ اراضی پر محیط جنگل کاٹے جا رہے ہیں، جانوروں اور پرندوں کو مارا جا رہا ہے، کچھ جگہوں پر ہرنوں کو روتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔ اب اس زخمی بوڑھے ہاتھی کو دیکھیے، جسے JCB مشین سے زبردستی ہٹایا جا رہا ہے۔ جانوروں کی یہ بدحالی ایک دن اپنا اثر دکھائے گی۔ جنگل تو جانوروں کا ہی ہوتا ہے، لیکن وہاں بھی بےوقوف اور لالچی انسان قبضہ جما رہا ہے۔ انسان بہت تیزی سے اپنی تباہی کا سامان تیار کررہا ہے۔ ایسی تباہی جو شاید پہلے کبھی بھی کسی نے نہ دیکھی ہو۔'

دعویٰ:

हैदराबाद में 400 एकड़ जंगल को काटा जा रहा है, पशु पछि मारे जा रहे है, कुछ जगह हिरणों को रोते हुए भी देखा गया है अब इस घायल बृद्ध हाथी को देखिए किस तरह जेसीबी से जबरजस्ती हटाया जा रहा है, जानवरो की यह दुर्गति का असर होगा, जंगल जानवरो के ही होते है वहा भी मूर्ख लालची इंसान कब्जा कर रहा है इंसान अपने विनाश को बहुत तेजी से आमंत्रित कर रहा है ऐसा विनाश की कभी देखा न हो

وائرل پوسٹ کا لنک یہاں اور آرکائیولنک یہاں ملاحظہ کریں۔ [اس دعوے کو یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔]

وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ یہاں دیکھیں۔


Full View

 فیکٹ چیک:

تلگو پوسٹ کی فیکٹ چیک ٹیم نے وائرل پوسٹ میں حیدرآباد یونیورسٹی کی اراضی کی جے سی بی کے ذریعے صفائی سے متعلق کئے گئے دعوے کو گمراہ کن پایا۔

سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کا بغور مشاہدہ کیا اور آڈیو کو سنا تو پتہ چلا کہ ویڈیو لوگ کچھ کہہ رہے ہیں اور انکی زبان نہ تو تلگو ہے اور نہ ہی اردو۔

چونکہ وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا جارہا ہیکہ جے سی بی کے ذریعے ایک بڑے ہاتھی کو ڈھکیلا جارہا ہے۔ یونیورسٹی آف انڈیا سے متصل یہ چھوٹا سے جنگلاتی علاقہ شہری آبادی کے بالکل درمیان ہے اور شہر حیدرآباد میں سوائے زو پارک اور پالتو ہاتھی کے علاوہ ایسا کوئی بڑا جانور نہیں ہے۔

ہم نے کنچہ گچی باؤلی میں موجود چرند پرند کی تفصیل جاننے کیلئے گوگل سرچ کیا تو ہمیں 12 مارچ 2025 کا حیدرآباد میل کا مضمون ملا جس میں یونیورسٹی کے طلبا کا چینج ڈاٹ آرگ پر ایک پٹیشن ملا۔ طلبا نے جنگلاتی علاقہ کو بچانے کیلئے یہ پٹیشن شروع کیا تھا، جسے 3.62 لاکھ سے زائد صارفین کی تائید ملی ہے۔



 اس پٹیشن میں ہمیں 'دی ہندو' اخبار کا مضمون میں جس میں بتایا گیا ہیکہ جنگلاتی حصہ میں یہ سب جانور پائے گئے ہیں ' چیتل ہرن، گوہ، اژدہا، خارپشت، ستارہ کچھوا، خرگوش، عقاب اللو، چتکبرا الو، ہندوستانی پتا اور کئی دیگر اقسام۔'۔ تاہم ہاتھی کا اس میں تذکرہ نہیں کیا گیا۔


پھر ہم نے وائرل ویڈیو کے کلیدی فریمس اخذ کئے اور ایک کے بعد ایک کرکے انہیں گوگل ریورس امیج سرچ سے گذارا تو ہمیں چند لنکس ملے۔

پرائم وائلڈ نامی یوٹیوب چینل پر ہمیں وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ویڈیو ملا۔ 6 اکتوبر 2023 کو اپلوڈ کئے گئے اس ویڈیو کو 4.7 ملین سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکاہے۔

Full View

جبکہ دوسرا لنک 'سی پی وائلڈ لنکا' کا یوٹیوب چینل تھا جس میں وائرل کلپ کا حقیقی ویڈیو پایا گیا۔ یہ ویڈیو 2018 کو اپلوڈ کیا گیا تھا اور اسے 4 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں سنی گئی آواز حقیقی ویڈیو میں 7.37کے بعد سے سنی جاسکتی ہے۔ لگتا ہے مقامی لوگ سینہالہ زبان میں جے سی بی ڈرائیور کو کچھ ہدایت دے رہے ہیں۔

اس ویڈیو کی تفصیل میں بتایا گیا ہیکہ: " ہوروپوتھانا میں ایک دانتوں والے ہاتھی نے ایک عام ہاتھی پر حملہ کردیا۔ محکمہ وائلڈ لائف کی ایک ٹیم نے زخمی ہاتھی کو بچانے کیلئے اسے دوا کا انجیکشن دیا، لیکن افسوس کی بات ہے کہ شدید زخموں کی وجہ سے یہ جانور جانبر نہ ہو سکا۔"

Full View

وائرل ویڈیو اور حقیقی ویڈیو کا یہاں موازنہ دیکھیں۔


جانچ پڑتال کے دوران واضح ہوگیا کہ حیدرآباد کے گچی باولی علاقہ میں کوئی ہاتھی نہیں۔ حیدرآباد کی یونیورسٹی میں جنگلاتی علاقہ خالی کرائے جانے کے بعد جے سے بی کے ذریعے ہاتھی کو زخمی کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے سری لنکا کے زخمی ہاتھی کے 2018 کے ویڈیو کو وائرل کیا گیا۔ لہذا، وائرل پوسٹ میں کیا گیا دعویٰ فرضی پایا گیا۔

Claim :  حیدرآباد کے کنچہ گچی باؤلی میں 400 ایکڑ جنگل کاٹا جارہا ہے، ہاتھی کو جے سی بی سے ہٹایا جارہا ہے
Claimed By :  Social Media Users
Fact Check :  False
Tags:    

Similar News